مسجد جاتے وقت اور مسجد میں شیطان کا وسوسہ ڈالنا

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

490۔ میں مسجد میں داخل ہوتا ہوں تو شیطان مجھے وسوسے ڈالتا ہے، مجھے کیا کرنا چاہیے ؟
جواب :
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بلاشبہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
« إذا دخل أحدكم المسجد فليسلم على النبى صلى الله عليه وسلم، وليقل اللهم افتح لي أبواب رحمتك. وإذا خرج فليسلم على النبى صلى الله عليه وسلم، وليقل: اللهم اعصمني من الشيطان الرجيم »
جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلامتی (کی دعا) کرے اور کہے «اللهم افتح لي أبواب رحمتك »، (اے اللہ! میرے لیے اپنی رحمتوں کے دروازے کھول دے) اور جب نکلے تو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلامتی کی دعا کرے اور کہے «اللهم اعصمني من الشيطان الرجيم»، (اے اللہ! مجھے شیطان مردود سے محفوظ فرما)۔‘‘ [سنن ابن ماجه، رقم الحديث 773]
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«من قال: يعني إذا خرج من بيته، باسم الله توكل على الله، ولا حول ولا قوة إلا بالله. يقال له حينئذ : كفيت، و وقيت، وهديت، وتنحى عنه الشيطان فيقول الشيطان لآخر: كيف لك برجل قد هدي وكفى ووقي؟»
جس نے گھر سے نکلتے وقت کہا: «بسم الله توكلت على الله، ولا حول ولا قوة إلا بالله»، (اللہ کے نام کے ساتھ (میں گھر سے نکلتا ہوں) میں نے اللہ ہی پر بھروسا کیا، اللہ کے سوا نیکی کرنے اور گناہ سے بچنے کی طاقت نہیں ہے) اسے اس وقت کہا جاتا ہے۔ تجھے کفایت اور حفاظت اور ہدایت حاصل ہوگئی اور شیطان اس سے دور ہو ج تا ہے اور وہ دوسرے شیطان کو کہتا ہے: تجھے ایسے آدمی پر (غلبہ) کیسے ہوگا، جسے ہدایت، کفایت اور حفاظت عطا کر دی گئی؟ [سنن أبى داود، رقم الحديث 5095 سنن النسائي الكبرى 26/6 سنن الترمذي، رقم الحديث 3426]

494۔ میں مسجد میں شیطان کے شر سے کیسے بچ سکتا ہوں ؟
جواب :
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
« إذا دخل أحدكم المسجد فليسلم على النبى صلى الله عليه وسلم، وليقل: اللهم افتح لي أبواب رحمتك. وإذا خرج فليسلم على النبى صلى الله عليه وسلم، وليقل: اللهم اعصمني من الشيطان الرجيم »
”جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر سلامتی (کی دعا) کرے اور کہے «اللهم افتح لي أبواب رحمتك»، اور جب نکلے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر سلامتی کی دعا کرے اور کہے «اللهم اعصمني من الشيطان الرجيم»“ [سنن ابن ماجه، رقم الحديث 773]

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔