سورج سے مخاطب ہونا

تحریر: علامہ عبداللہ بن عبدالرحمن الجبرین حفظ اللہ ”سورج گدھے کا دانت لے جا !“ سوال: جو شخص دانت اکھاڑنے کے بعد سورج سے مخاطب ہو کر کہے کہ گدھے کا دانت لے جا اور اس کے بدلے ہرنی کا دانت دے جا تو اس قسم کے جملے کا کیا حکم ہے؟ جواب: اس طرح کی بات بے بنیاد ہوتی ہے اور نہ اس کا کوئی فائدہ ہے ۔ ممکن ہے کہ یہ شرکیہ جملہ بن جائے کیونکہ یہ سورج سے دعاء مانگنے یا اس کو پکارنے کے مترادف ہے ، حالانکہ سورج خود مخلوق ہے اور ایک ڈیوٹی انجام دے رہا ہے ۔ جو شخص سورج سے دعا مانگتا ہے تو سورج نہ اس کے لیے نفع و نقصان کا مالک ہے اور نہ کسی دوسرے کے لیے ۔ لہٰذا سورج کو مخاطب کرنا گویا اس سے دعا مانگنا اور اس کی…

Continue Readingسورج سے مخاطب ہونا

توحید و عقائد سے متعلق 15 بڑے شبہات کا ازالہ

تحریر: محمد منیر قمر حفظ اللہ پہلى فصل : رسولوں کی پہلی دعوت توحید الوہیت و عبادت کی تعلیم : قارئین کرام ! اللہ آپ پر رحم فرمائے ۔ یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو ہر قسم کی عبادت کے لئے منفرد اور یکہ و تنہا تسلیم کرنے کا نام ”توحید“ ہے اور یہی ان تمام رسولوں کا دین جنہیں اللہ نے اس دعوت کے لئے اپنے بندوں کی طرف بھیجا ۔ ان میں سے پہلے رسول حضرت نوح علیہ السلام ہیں ۔ جنہیں اللہ نے اس وقت مبعوث فرمایا جب ان کی قوم ود ، سواع ، یغوث ، یعوق اور نسر جیسے صالحین کے احترام وعقیدت میں غلو کا شکار ہو گئی ۔ (تاریخ شاہد ہے کہ ان لوگوں نے صالحین کی قبروں پر گوناں گوں شرک ، قبروں کا طواف ، اہل قبور سے…

Continue Readingتوحید و عقائد سے متعلق 15 بڑے شبہات کا ازالہ

اہل جہالیت کے بعض عقائد

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ اپنے دین کی اقراری باتوں کا انکار -------------- اہل جاہلیت کا ایک عمل یہ بھی تھا کہ جن باتوں کے متعلق ان کو اقرار تھا کہ یہ ان کے دین کی ہیں ان سے بھی انکار کر دیتے تھے جیسا کہ حج بیت اللہ کے بارے میں ان کا عمل تھا، انھوں نے اس کا انکار کیا اور اس سے اپنی برات ظاہر کی، جبکہ ان کو اقرار تھا کہ یہ ان کے دین کی باتیں ہیں جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے۔ وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى [2-البقرة:125] ”اور جب ہم نے خانہ کعبہ کو لوگوں کے لیے جمع ہونے اور امن پانے کی جگہ مقرر کر لیا اور (حکم دیا) کہ جس مقام پر ابراہیم کھڑے ہوئے تھے اس کو…

Continue Readingاہل جہالیت کے بعض عقائد

اہل جاہلیت کے بعض مسائل

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ عبادت میں اضافہ کرنا -------------- یعنی جو احکامات ان کو دیئے گئے اس میں اپنی طرف سے اضافہ کر کے من مانی عمل کرنا، جیسے عاشورا کے دن کے ان کے اعمال۔ عبادت میں گھٹانا -------------- احکامات الہی میں کمی کرنا بھی اہل جاہلیت کی عادت رہی ہے، جیسے حج کے موقع پر عرفات میں وقوف نہ کرنا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ثُمَّ أَفِيضُوا مِنْ حَيْثُ أَفَاضَ النَّاسُ [2-البقرة:199] پھر جہاں سے اور لوگ واپس ہوں وہیں سے تم بھی واپس ہو۔ یعنی عرفات سے لوٹو، مزدلفہ سے نہیں۔ یہ خطاب سب کے لیے عام ہے اور اہل جاہلیت کے اس عمل کو اس آیت سے باطل کیا گیا کہ عرفات کی بجائے مزدلفہ سے لوٹا جائے جیسا کہ قریش کے اشراف کرتے تھے۔ حضرت عائشہ…

Continue Readingاہل جاہلیت کے بعض مسائل

کیا علی رضی اللہ عنہ خلیفہ بلا فصل اور مشکل کشا ہیں ؟

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کچھ لوگوں کا اعتقاد ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ مشکل کشا ہیں اور خلیفہ بلا فصل ہیں، کیا ایسا عقیدہ کتاب و سنت کے خلاف نہیں ؟ جواب : اس ضمن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کئی ایک صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : من كنت مولاه فعلي مولاه اللهم وال من والاه وعاد من عاداه [مسند احمد419/5، 83/1، طبراني كبير 4052، مجمع الزوائد 128/9، 14610، مسند بزار 2519، كتاب السنة لابن ابي عاصم 590/2، ابن حبان 2205، ترمذي 3712، سلسلة الاحاديث الصحيحة 1750] ’’ جس کا میں دوست ہوں علی بھی اس کا دوست ہے، اے اللہ ! جو علی سے دوستی لگائے تو بھی اسے دوست بنا اور جو اس سے دشمنی رکھے تو…

Continue Readingکیا علی رضی اللہ عنہ خلیفہ بلا فصل اور مشکل کشا ہیں ؟

کیا ابراہیم علیہ السلام شیعہ تھے ؟

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا ابراہیم علیہ السلام شیعہ تھے ؟ جواب : لفظ شیعہ کا معنی گروہ اور فرقہ ہے۔ قرآن مجید میں لفظ شیعہ کسی خاص مذہب کے لیے مستعمل نہیں ہوا۔ شیعہ حضرات کا اپنے مذہب کی حقانیت کے لیے الصافات کی آیت وَإِنَّ مِنْ شِيعَتِهِ لَإِبْرَاهِيمَ [37-الصافات:83] پیش کرنا قطعاً درست نہیں۔ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کے لیے یہ جو لفظ استعمال کیا گیا ہے، اس کا معنی گروہ ہے نہ کہ موجودہ شیعہ۔ آیت کا صاف مطلب یہ ہے کہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام سیدنا نوح علیہ السلام کے گروہ سے تھے۔ یعنی جس طرح وہ اللہ تعالیٰ کے نبی تھے، اسی طرح ابراہیم علیہ السلام بھی نبی تھے۔ قرآن مجید نے جہاں ابراہیم علیہ السلام کے دین کا ذکر کیا ہے، وہاں یوں ارشاد فرمایا ہے : مَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ يَهُودِيًّا…

Continue Readingکیا ابراہیم علیہ السلام شیعہ تھے ؟

قبر پرستی دنیا میں کیسے پھیلی

تالیف: سید محمد داود غزنوی حفظ اللہ قبر پرستی دنیا میں کیونکر پھیلی اسباب و وجوه اس فتنہ عظیمہ سے روکنے کے وسائل و ذرائع آج اگر کوئی مسلمان کی تمام موجودہ تباہ حالیوں اور بدبختیوں کو دیکھنے کے بعد یہ سوال کرے کہ ان کا کیا علاج ہو سکتا ہے تو اس کو امام مالک رحمہ اللہ کے الفاظ میں ایک جملہ کے اندر جواب ملنا چاہئے کہ : لا يصلح اٰخر هذه الأمة الا بما صلح به اولها یعنی امت کے آخری عہد کی اصلاح کبھی نہ ہو سکے گی، تاوقتیکہ وہی طریقہ اختیار نہ کیا جائے جس سے اس کے ابتدائی عہد نے اصلاح پائی تھی۔ اور وہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ کتاب وسنت کی طرف رجوع کیا جائے اور ہر اس دعوت کو جو الله تعالیٰ کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف…

Continue Readingقبر پرستی دنیا میں کیسے پھیلی

کرامت اور صاحب کرامت

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کرامت کیا ہے ؟ اور صاحب کرامت کیسے بنا جا سکتا ہے ؟ جواب : اللہ تعالیٰ کی اطاعت و فرماں برداری اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و اتباع کرنے والے لوگ اللہ کے ولی اور دوست ہوتے ہیں، کبھی کبھار ان کے ہاتھ پر خلاف عادت کسی کام کا اظہار ہو جاتا ہے اور یہ اتفاقی عمل ہے۔ مستقل صاحب کرامت کا اختیار نہیں۔ انبیاء علیہ السلام سے خرق عادت کے طور پر جو ظاہر ہو اسے معجزہ کہتے ہیں اور اولیاء کے ہاتھ پر اگر ایسی چیز کا اظہار ہو تو وہ کرامت گردانی جاتی ہے۔ ◈ ملا علی قاری حنفی لکھتے ہیں : ’’ معجزہ عجز سے مشتق ہے جو قدرت کی ضد ہے اور تحقیقی بات صرف یہ ہے کہ معجزہ وہ ہے وغیر کے…

Continue Readingکرامت اور صاحب کرامت

ہر گروہ کا دعویٰ کہ حق صرف اسی کے ساتھ ہے

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ جب انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرقہ بندی والی حدیث سنی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی، سب جہنم میں ہوں گے سوائے ایک فرقہ کے، تو سب دعویٰ کرنے لگے کہ فرقہ ناجیہ انہیں کا فرقہ ہے جیسا کہ اللہ نے یہود و نصاریٰ کی بابت فرمایا : وَقَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْءٍ ” اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائی حق راستے پر نہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہود حق راستے پر نہیں ہیں۔“ حالانکہ اسی حدیث کے آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرقہ ناجیہ کی تعریف کر دی تھی کہ یہ وہ گروہ ہے جو اس طریقے پر چلے…

Continue Readingہر گروہ کا دعویٰ کہ حق صرف اسی کے ساتھ ہے

اس حق کا انکار جو ان کے علاوہ دوسرں کے پاس ہے

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ اہل جاہلیت جب فرقہ بندی کا شکار ہوئے تو ہر گروہ صرف وہی حق قبول کرتا جو ان کی جماعت والے حق کہتے اور دوسروں کے پاس جو حق ہوتا ان کا انکار کر دیتے جیسا کہ اللہ نے فرمایا : وَقَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْءٍ وَهُمْ يَتْلُونَ الْكِتَابَ كَذَلِكَ قَالَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ فَاللَّـهُ يَحْكُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ [2-البقرة:113] ”اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائی حق پر نہیں ہیں اور عیسائی کہتے ہیں کے یہودی حق پر نہیں ہیں، حالانکہ وہ کتاب الہیٰ پڑھتے ہیں اسی طرح بالکل انہیں کی سی بات وہ لوگ کہتے ہیں جو (کچھ) نہیں جانتے (یعنی شرک) تو جس بات میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں، اللہ قیامت…

Continue Readingاس حق کا انکار جو ان کے علاوہ دوسرں کے پاس ہے

دین کی ہدایت سے انحراف اور مخالف دین باتوں پر عمل

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ اہل جاہلیت کی یہ عجیب و غریب عادت تھی کہ جس دین کو وہ اپنا کہتے تھے اس کی بدترین مخالفت کرتے تھے اور اس دین کے مخالفین سے خوب دوستی رکھتے تھے جیسا کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دین موسوی جب ان کے سامنے پیش کیا تو انہوں نے جادو کی کتابوں کی پیروی کی جو آل فرعون کا دین تھا اور امت اسلامیہ میں اس کی مثالیں بہت ہیں کہ لوگوں نے سنت رسول کو چھوڑا اس کی مخالفت کی اور فلاسفہ کے افعال و احکام کی تائید کی۔

Continue Readingدین کی ہدایت سے انحراف اور مخالف دین باتوں پر عمل

صرف اس حق پر عمل کا دعویٰ جو پاس ہے

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ اہل جاہلیت کا دعویٰ تھا کہ ہم صرف اس حق پر عمل کریں گے جو ہمارے پاس باپ دادا کے وقت سے موجود ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُوا بِمَا أَنزَلَ اللَّـهُ قَالُوا نُؤْمِنُ بِمَا أُنزِلَ عَلَيْنَا وَيَكْفُرُونَ بِمَا وَرَاءَهُ وَهُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَهُمْ قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُونَ أَنبِيَاءَ اللَّـهِ مِن قَبْلُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ [2-البقرة:91] ”اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو (کتاب) خدا نے (اب) نازل فرمائی ہے، اس کو مانو۔ تو کہتے ہیں کہ جو کتاب ہم پر (پہلے) نازل ہو چکی ہے، ہم تو اسی کو مانتے ہیں۔ (یعنی) یہ اس کے سوا کسی اور (کتاب) کو نہیں مانتے، حالانکہ وہ (سراسر) سچی ہے اور جو ان کی (آسمانی) کتاب ہے، اس کی بھی تصدیق کرتی…

Continue Readingصرف اس حق پر عمل کا دعویٰ جو پاس ہے

دینی کتابوں کی تحریف

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ عہد جاہلیت کے علماء کی عادت یہ تھی کہ وہ اپنی دینی کتابوں میں تحریف کرتے تھے جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے : وَمِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لَا يَعْلَمُونَ الْكِتَابَ إِلَّا أَمَانِيَّ وَإِنْ هُمْ إِلَّا يَظُنُّونَ ٭ فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَكْتُبُونَ الْكِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هَـذَا مِنْ عِنْدِ اللَّـهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَنًا قَلِيلًا فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا كَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَكْسِبُونَ [2-البقرة:78] ”اور بعض ان میں سے ان پڑھ ہیں کہ اپنے خیالات باطل کے سوا اللہ کی کتاب سے واقف ہی نہیں اور وہ صرف ظن سے کام لیتے ہیں تو ان لوگوں پر افسوس جو اپنے ہاتھ سے تو کتاب لکھتے ہیں۔ اور کہتے ہیں کہ یہ اللہ کے پاس سے آئی ہے تاکہ اس کے عوض تھوڑی سی قیمت حاصل کر لیں۔ ان پر افسوس…

Continue Readingدینی کتابوں کی تحریف

آیات کو ان کے معنی سے پھیر دینا

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ جان بوجھ کر کلام الہیٰ کو بدل ڈالنا ان کا شیوہ تھا اور ان کی ہی پیروی کرنے والے کو اس زمانے میں بھی آپ دیکھتے ہوں گے جو آیات الہیٰ کی من مانی تاویلات کیا کرتے ہیں۔

Continue Readingآیات کو ان کے معنی سے پھیر دینا

End of content

No more pages to load