جادو کے متعلق علماء کی کیا رائے ہے ؟

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

جواب :
امام ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا:
جادو خبیث ارواح کی تاثیرات اور ان کی طبعی قوتوں کے متحرک ہونے سے مرکب ہے۔ [ زاد المعاد 126/4 ]
امام فخر الدین رازی رحمہ اللہ نے فرمایا:
شریعت میں جادو ہر اس امر سے مختص ہے، جس کا سبب مخفی ہو اور اس کی حقیقت کے ماسوا کا تخیل ہو۔ وہ دھوکے اور خلاف واقعہ امر کے قائم مقام ہوتا ہے۔ [مختار الصحاح، ماده سحر ص: 288 ]
امام قرطبی رحمہ اللہ نے فرمایا:
وين شر النفي فى العقي میں وتفغيره سے مراد وہ جادوگرنیاں ہیں، جو دم جھاڑ کرتے وقت دھاگوں کی گرہوں میں پھوک لگاتی ہیں۔ [تفسير القرطبي 257/20 ]
امام نووی رحمہ اللہ نے فرمایا:
’’جادو حقیقت ہے اور جمہور اس کے قائل ہیں۔ [فتح الباري 222/10 ]
امام ابن قدامہ رحمہ اللہ نے کہا:
جادو کی بھی حقیقت ہے، بعض جادو قتل کا اور بعض مرض کا باعث بن جاتے ہیں۔ بعض جادو مردوں پر ایسے اثر انداز ہوتے ہیں کہ اسے اس کی زوجہ کے پاس جانے سے روک دیتے ہیں۔ بعض میاں بیوی میں جدائی کا سبب بن جاتے ہیں۔ بعض ان کے درمیان نفرت پیدا کرتے اور بعض محبت پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ [المغني 104/10]

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔