کیا قرآن کا کچھ حصہ بکری کھا گئی تھی؟

شمارہ السنہ جہلم سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: لَقَدْ أُنْزِلَتْ آيَةُ الرَّجْمِ وَرَضَعَاتُ الْكَبِيرِ عَشْرًا ، فَكَانَتْ فِي وَرَقَةٍ تَحْتَ سَرِيرٍ فِي بَيْنِي ، فَلَمَّا اشتكى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَشَاغَلْنَا بِأَمْرِهِ ، وَدَخَلَتْ دُوَيْبَةٌ لَّنَا فَأَكَلَتْهَا . آیت رجم اور آیت رضعات کبیر دس بار پینے سے ثابت ہوتی ہے ، نازل ہوئی تھیں ۔ یہ آیات میری چارپائی کے نیچے رکھی تھیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یا ہم کو بخار نے آ لیا ، ہم آپ کی طرف مشغول ہو گئے ، تب ایک بکری آئی اور ان دو آیات کو کھا گئی ۔ [مسند أحمد: ٢٦٩/٦ ، وسنده حسنٌ] بعض لوگ اس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ نعوذ باللہ قرآن کو بکری کھا گئی ، لہٰذا قرآن محفوظ کیسے؟ تو جواباً عرض ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ…

Continue Readingکیا قرآن کا کچھ حصہ بکری کھا گئی تھی؟

انگوٹھی میں یاقوت قیمتی پتھر اور جواہرات کے نگینے استعمال کرنا کیسا ہے؟

شمارہ السنہ جہلم جواب: انگوٹھی میں یاقوت قیمتی پتھر اور جواہرات کے نگینے بہ طور زینت استعمال کرنے میں حرج نہیں ۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: كَانَ خَاتَمُ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ وَرِقٍ ، وَكَانَ فَصُّهُ حَبَشِيًّا . [صحيح مسلم: ٢٠٩٤] ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس میں حبشی نگینہ جڑا ہوا تھا ۔“ حافظ نووی ثم اللہ (631 ۔ 676ھ) لکھتے ہیں: قَالَ الْعُلَمَاءُ: يَعْنِي حَجَرًا حَبَشِيًّا أَي فَصَّا مِّنْ جَزْعٍ أَوْ عَقِيقٍ فَإِنَّ مَعْدِنَهُمَا بِالْحَبَشَةِ وَالْيَمَنِ . ”اہل علم اس سے حبشی پتھر مراد لیتے ہیں ، یعنی اس کا نگینہ سنگ سلیمانی یا عقیق کا تھا ۔ یہ دونوں حبشہ اور یمن کی معدنیات ہیں ۔“ [شرح النووي: ٢٥٨/١٤] نیز شریعت میں پتھروں کے استعمال کی ممانعت نہیں ۔ اصل میں اباحت ہے ۔…

Continue Readingانگوٹھی میں یاقوت قیمتی پتھر اور جواہرات کے نگینے استعمال کرنا کیسا ہے؟

مچھلی پکڑنے کے لیے چھوٹی مچھلی کو کنڈی میں لگانا کیسا ہے؟

شمارہ السنہ جہلم سوال: بعض لوگ مچھلیوں کا شکار کھیلتے ہوئے چھوٹی مچھلی کو کنڈی میں لگا کر پانی میں پھینک دیتے ہیں ، ایسا کرنا شرعاً کیسا ہے؟ جواب: ممنوع اور حرام فعل ہے ۔ شریعت کی نظر میں کسی جاندار کو تکلیف دینا جرم ہے ۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إِنَّ اللهَ يُحِبُّ الرّفْقَ فِي الأَمْرِ كُله . ”اللہ تعالیٰ ہر معاملہ میں نرمی کو پسند فرماتے ہیں ۔ “ [صحيح البخاري: ٦٠٢٤ ، صحيح مسلم: ٢٥٩٣] جانور کا مثلہ کرنے پر لعنت کی گئی ہے ، کیوں کہ اس پر اسے اذیت اور تکلیف پہنچتی ہے ۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: لَعَنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ مَّثْلَ بِالْحَيَوَانِ . ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جاندار کا مثلہ…

Continue Readingمچھلی پکڑنے کے لیے چھوٹی مچھلی کو کنڈی میں لگانا کیسا ہے؟

تراویح چار رکعات کے بعد تین بار دعا پڑھنا کیسا ہے؟

شمارہ السنہ جہلم جواب: اس دعاکی کوئی اصل نہیں ، بلکہ اس موقع پر مخصوص دعا کرنا بدعت اور مکروہ فعل ہے ۔ دعا یہ ہے: سُبْحَانَ ذِي الْمُلْكِ وَالْمَلَكُوتِ ، سُبْحَانَ ذِي الْعِزَّةِ وَالْعَظَمَةِ وَالقُدْرَةِ وَالكِبْرِيَاءِ وَالجَبَرُوتِ ، سُبْحَانَ المَلِكِ الحَيِّ الَّذِي لا يَمُوتُ ، سُبُوحٌ قُدُّوسٌ رَّبُّ المَلَائِكَةِ وَالرُّوحِ ، لَا إِلهَ إِلَّا الله نَسْتَغْفِرُ الله نَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ وَنَعُوذُ بِكَ مِنَ النَّارِ . [فتاوي شامي: ٥٢٢/١] دینی امور میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا اذن اور اجازت ضروری ہے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام اور ائمہ دین ہرگز ایسا نہیں کرتے تھے ۔ علامہ ابن الحاج رحمہ الله (737ھ) لکھتے ہیں: وَيَنْبَغِي لَهُ أَن يَتَجَنَّبَ مَا أَحْدَثُوهُ مِنَ الذِّكْرِ بَعْدَ كُلِّ تَسْلِيمَتَيْنِ مِنْ صَلَاةِ التَّرَاوِيحَ وَمِنْ رَّفْعِ أَصْوَاتِهِمْ بِذَالِكَ وَالمَشْي عَلى صَوْتٍ وَّاحِدٍ فَإِنَّ ذَالِكَ كُلَّهُ مِنَ البدع وَكَذَالِكَ يُنهى عَنْ…

Continue Readingتراویح چار رکعات کے بعد تین بار دعا پڑھنا کیسا ہے؟

حالت روزہ میں احتلام ہو گیا ، کیا روز صحیح ہے؟

شمارہ السنہ جہلم جواب: حالت روزہ میں احتلام ہو جائے ، تو روزہ صحیح ہے ، کیوں کہ احتلام اس کے اختیار میں نہیں ہوتا ۔ ویسے بھی سویا ہوا انسان مرفوع القلم ہوتا ہے ۔

Continue Readingحالت روزہ میں احتلام ہو گیا ، کیا روز صحیح ہے؟

کیا جن غیب جانتے ہیں؟

شمارہ السنہ جہلم جواب: جن غیب نہیں جانتے ۔ غیب صرف اللہ تعالیٰ جانتے ہیں ۔ جو علم غیب کا دعویٰ کرے یا غیب کے دعویدار کی تصدیق کرے ، وہ کافر ہے ، کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی تکذیب کا مرتکب ہوا ہے ۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿فَقُلْ إِنَّمَا الْغَيْبُ لِلَّهِ﴾ [يونس: ٢٠] ”فرما دیجئے کہ غیب اللہ کا خاصہ ہے ۔ “ نیز فرمان خداوندی ہے: قُلْ لَا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ الغَيْبَ إِلَّا الله ”فرما دیجئے کہ زمین و آسمانوں کا غیب صرف اللہ جانتا ہے ۔ “ [النمل: ٦٥] نیز فرمایا: ﴿فَلَمَّا قَضَيْنَا عَلَيْهِ الْمَوْتَ مَا دَلَّهُمْ عَلَى مَوْتِهِ إِلَّا دَابَّةُ الْأَرْضِ تَأْكُلُ مِنْسَأَتَهُ فَلَمَّا خَرَّ تَبَيَّنَتِ الْجِنُّ أَن لَّوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ الْغَيْبَ مَا لَبِثُوا فِي الْعَذَابِ الْمُهِينِ﴾ [سبأ: ١٤] ”جب ہم نے سلیمان کو فوت کر دیا ، تو موت کی خبر دیمک نے دی کہ…

Continue Readingکیا جن غیب جانتے ہیں؟

کیا ایسے امام کی اقتدا میں نماز ادا کی جا سکتی ہے؟

شمارہ السنہ جہلم سوال: اگر کوئی امام یہ عقیدہ رکھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نور ہیں ، بشر نہیں ، غیب جانتے ہیں ، آپ سے مدد طلب کی جا سکتی ہے ، آپ نفع و نقصان کے مالک ہیں ، تو کیا ایسے امام کی اقتدا میں نماز ادا کی جا سکتی ہے؟ جواب: یہ اعتقاد رکھنا گمراہی ہے ۔ ایسے امام کی اقتدا میں نماز ادا کرنا جائز نہیں ۔ امام کا صحیح العقیدہ ہونا ضروری ہے ۔

Continue Readingکیا ایسے امام کی اقتدا میں نماز ادا کی جا سکتی ہے؟

کسی فوت شده انسان کو مرحوم کہنا کیسا ہے؟

شمارہ السنہ جہلم جواب: کسی فوت شدہ موحد انسان کو ”مرحوم ”کہنے یا لکھنے میں حرج نہیں ۔ یہ کوئی اس کے متعلق خبر نہیں دی جا رہی ، کیوں کہ ایسی خبر دینا غیبی امور میں سے ہے ، بلکہ اچھے گمان اور امید کی بنیاد پر ایسا کہا جاتا ہے ، اسی بنیاد پر تَغَمَّدَهُ اللَّهُ بِرَحْمَتِهِ يَا إِنْتَقَلَ إِلَى رَحْمَةِ الله بھی کہنا درست ہے ۔

Continue Readingکسی فوت شده انسان کو مرحوم کہنا کیسا ہے؟

نماز پڑھنے کے بعد یاد آیا کہ بے وضو تھا یا غسل واجب تھا ، کیا کرے؟

شمارہ السنہ جہلم جواب: یاد آنے پر وضو یا غسل کر کے دوبارہ نماز پڑھے گا ۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لا تُقْبَلُ صَلَاةٌ بِغَيْرِ طُهُورٍ . ”بغیر وضو کے نماز قبول نہیں ہوتی ۔“ [صحيح مسلم: ٢٢٤]

Continue Readingنماز پڑھنے کے بعد یاد آیا کہ بے وضو تھا یا غسل واجب تھا ، کیا کرے؟

منگنی کے موقع پر انگوٹھی پہناناکیسا ہے؟

شماررہ السنہ جہلم (سوال) منگنی کے موقع پر انگوٹھی پہناناکیسا ہے؟ (جواب) منگنی کے موقع پر انگوٹھی پہنانا نصرانیوں کی عادت ہے ، مسلمانوں کا شیوہ نہیں ۔ کفار کی مشابہت اختیار کرنا ممنوع اور حرام ہے ۔ اس موقع پر عموماً انگوٹھی سونے کی پہنائی جاتی ہے ، جب کہ سونا مردوں پر حرام ہے ۔

Continue Readingمنگنی کے موقع پر انگوٹھی پہناناکیسا ہے؟

کیا فقر و فاقہ کی شکایت والی روایت ثابت ہے؟

شماررہ السنہ جہلم سوال: کیا یہ روایت ثابت ہے؟ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر فقر و فاقہ کی شکایت کرنے لگا ، آپ نے اسے شادی کا مشورہ دیا ۔ ! جواب: روایت کے الفاظ یہ ہیں: سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَشْكُو إِلَيْهِ الفَاقَةَ ، فَأَمَرَهُ أَن يَتَزَوَّجَ . ”ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے غربت کا شکوہ کیا ، فرمایا: شادی کر لیں ۔“ [تاريخ بغداد للخطيب: 382/1] تبصرہ: سخت ترین ”ضعیف“ ہے ۔ سعید بن محمد مدنی کے بارے میں امام ابوحاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں: حَدِيثُهُ لَيْسَ بِشَيْءٍ . ”اس کی حدیث معتبر نہیں ۔ “ [الجرح والتعديل لابن أبى حاتم: ٥٨/٤ ، الرقم: ٢٥٧] امام ابن حبان رحمہ اللہ فرماتے ہیں: يُقَلِّبُ…

Continue Readingکیا فقر و فاقہ کی شکایت والی روایت ثابت ہے؟

طواف کے چکروں کی تعداد بھول جائے ، تو کیا کرے؟

شماررہ السنہ جہلم جواب: شک دور کرے ۔ ممکن حد تک درست و صحیح تعداد معلوم کرنے کی کوشش کرے ، ورنہ کم سے کم تعداد کو بنیاد بنالے ۔ سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: إِذَا شَكٌّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ ، فَلَمْ يَدْرٍ كَمْ صَلَّى ثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا ، فَلْيَطْرَح الشَّكَّ وَليَبْنِ عَلى مَا اسْتَيْقَنَ . ”کسی کو نماز کی تعداد رکعات میں شک گزرے ، اسے معلوم نہ ہو کہ تین رکعات پڑھ چکا ہے یا چار تو شک دور کر کے یقین پر بنا ڈالے ۔“ [صحيح مسلم: ٥٧١] نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ (1307ھ) لکھتے ہیں: الْأَقْرَبُ وَاللهُ أَعْلَمُ أَنَّ الطَّوَافَ يُوَافِقُ الصَّلاةَ فَمَنْ شَكٍّ هَلْ طَافَ سِتَّةَ أَشْوَاطٍ أَوْ سَبْعَةَ أَشْوَاطٍ فَلْيَطْرَحَ الشَّكَ وَلْيَتَحَرَّ الصَّوَابَ فَإِنْ أَمْكَنَهُ ذُلِكَ عَمَلَ عَلَيْهِ وَإِنْ لَّمْ يُمْكِنْهُ فَلْيَبْنِ عَلَى…

Continue Readingطواف کے چکروں کی تعداد بھول جائے ، تو کیا کرے؟

نکاح کیا ، خلوت اختیار نہیں کی ، فوت ہو گیا ، کیا بیوی وارث بنے گی؟

شماررہ السنہ جہلم جواب: نکاح کیا ، خلوت اختیار نہیں کی ، فوت ہو گیا ، تو بیوی وارث بنے گی ، نیز خاوند کی وفات پر عدت بھی گزارے گی ۔ علقمہ بن قیس رضی اللہ عنہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں: إِنَّهُ أَتَاهُ قَوْمٌ فَقَالُوا: إِنَّ رَجُلًا مِّنَّا تَزَوَّجَ امْرَأَةَ وَلَمْ يُفْرِضٌ لَهَا صَدَاقًا ، وَلَمْ يَجْمَعْهَا إِلَيْهِ حَتَّى مَاتَ ، فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ: مَاسُئِلْتُ مُنْذُ فَارَقْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَشَدَّ عَلَى مِنْ هَذِهِ ، فَأْتُوا غَيْرِي ، فَاخْتَلَفُوا إِلَيْهِ فِيهَا شَهْرًا ، ثُمَّ قَالُوا لَهُ فِي آخِرِ ذَالِكَ: مَنْ نَسْأَلُ إِنْ لَمْ نَسْأَلُكَ ، وَأَنْتَ مِنْ جلَّةِ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهذَا الْبَلَدِ وَلَانَجِدُ غَيْرَكَ؟ قَالَ: سَأَقُولُ فِيهَا بِجَهْدِ رَأْبِي ، فَإِنْ كَانَ صَوَابًا فَمِنَ اللَّهِ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ، وَإِنْ كَانَ خَطَأَ فَمِنِّي وَمِنَ الشَّيْطَان وَالله وَرَسُولُهُ…

Continue Readingنکاح کیا ، خلوت اختیار نہیں کی ، فوت ہو گیا ، کیا بیوی وارث بنے گی؟

کیا دوران جماع بیوی سے گفتگو کر سکتا ہے؟

شماررہ السنہ جہلم جواب: دوران جماع عورت سے گفتگو ہو سکتی ہے ۔ ممانعت کی کوئی دلیل نہیں ۔ نواب صدیق حسن خان صاحب (1307ھ) لکھتے ہیں: وَأَمَّا الْكَلَامُ حَالَ الْجِمَاعِ ، فَقَدِ اسْتَدَلَّ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ عَلَى كَرَاهَةِ الْكَلَامِ حَالَ الْجِمَاعِ بِالْقَيَاسِ عَلَى كَرَاهَتِهِ حَالَ قَضَاءِ الْحَاجَةِ فَإِنْ كَانَ ذُلِكَ بِجَامِعِ الْإِسْتِخْبَاثِ فَبَاطِلٌ فَإِنَّ حَالَةَ الْجِمَاعَ حَالَةٌ مُّسْتَلِنَّةٌ لَّا حَالَةٌ مُّسْتَخْبَثَةٌ وَفِي الْمُكَالَمَةِ حَالَتَهُ نَوْعٌ مِنْ إِحْسَانِ الْمُشْرِةِ بَلْ فِيهِ لَنَّةٌ ظَاهِرَةٌ كَمَا قَالَ بَعْضُ الشُّعَرَاءِ: وَيُعْجِبُنِي مِنْكِ حَالَ الجِماع . . . . لينُ الكَلام وَضَعْفُ النَّظَر وَإِنْ كَانَ الْجَامِعُ شَيْئًا آخَرَ فَمَا هُوَ؟ فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ شَرَعَ الْمُلَاعَبَةَ وَالْمُدَاعَبَةَ وَوَقْتُ الْجِمَاعِ أولى بذلِكَ مِنْ غَيْرِه . بعض اہل علم نے قضائے حاجت کے دوران کلام کرنے کی ممانعت پر قیاس کرتے ہوئے جماع کے دوران بھی کلام کرنے کو ممنوع قرار دیا ہے ۔ اگر کوئی…

Continue Readingکیا دوران جماع بیوی سے گفتگو کر سکتا ہے؟

End of content

No more pages to load