احناف سے 29 اختلافی مسائل پر اہل حدیث کے دلائل

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ فصل سوم: کیا اہل حدیث اہل سنت سے خارج ہیں؟ جھنگوی صاحب نے چند مسائل کی نشاندہی کر کے لکھا ہے کہ ان کے علاوہ اور بہت سارے مسائل ہیں جن میں اہل سنت اور غیر مقلد اہل حدیث کا خاصا اختلاف ہے۔ اہل سنت اور اہل حدیث ایک چیز کا نام کیسے بن گیا جبکہ حدیث اور سنت ایک چیز نہیں ہے۔ جس طرح اشار یا صراحتاً گزر چکا ہے تو اہل سنت اور اہل حدیث بھی ایک کیسے ہو سکتے ہیں۔ ( تحفہ اہل حدیث ص 56) الجواب:۔ اولاً: اس عبارت سے واضح ہوتا ہے کہ جھنگوی صاحب حدیث اور سنت کو دو متضاد الفاظ جانتے ہیں۔…

Continue Readingاحناف سے 29 اختلافی مسائل پر اہل حدیث کے دلائل

کافر کو زکوۃ دی جا سکتی ہے؟

شماررہ السنہ جہلم جواب: کافر کو زکوۃ دینا جائز نہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ادعهم إلى شهادة أن لا إله إلا الله ، وأنى رسول الله ، فإن هم أطاعوا لذالك ، فأعلمهم أن الله قد افترض عليهم خمس صلوات فى كل يوم وليلة ، فإن هم أطاعوا لذالك ، فأعلمهم أن الله افترض عليهم صدقة فى أموالهم تؤخذ من أغنيائهم وترد على فقرائهم ”انہیں توحید ورسالت کے اقرار کی دعوت دینا ، بات مان لیں ، تو بتانا کہ اللہ نے ان پر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں ، اسے بھی اپنا لیں ، تو پھر کہنا کہ اللہ نے ان پر ان کے مال میں زکوۃ فرض کی ہے ، جو ان کے امیروں سے وصول کی جائے گی اور…

Continue Readingکافر کو زکوۃ دی جا سکتی ہے؟

روایت كانت تسمع صوت سند کیسی ہے؟

شماررہ السنہ جہلم ایک روایت کی تحقیق درکار ہے: إن عائشة رضي الله عنها كانت تسمع صوت الوتد والمسمار يضرب فى بعض الدور المطلبة بمسجد النبى صلى الله عليه وسلم ، فترسل إليهم أن لا تؤذوا رسول الله صلى الله عليه وسلم ”سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو مسجد نبوی سے متصل کسی کچے مکان سے کیل اور ہتھوڑی کی آواز سنائی دی ۔ آپ نے اس گھر والوں کی طرف پیغام بھیجا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ایذا مت دیں ۔“ [ الدرة الثّمينة فى أخبار المدينة لابن النجار ، ص 197 ، إمتاع الأسماع للمقريزي ٦٢٤/١٤] جواب: جھوٹی روایت ہے ۔ ➊ محمد بن حسن بن زبالہ ”متروک“ اور ”کذاب“ ہے ۔ ➋ عبد العزیز بن ابی حازم تبع تابعین میں سے ہیں ، لہٰذا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ”منقطع“ ہوئی ۔ رہا ان کا…

Continue Readingروایت كانت تسمع صوت سند کیسی ہے؟

روایت لوشتت لسارت معي جبال الذهب سند کیسی ہے؟

شماررہ السنہ جہلم روایت لوشتت لسارت معي جبال الذهب بہ لحاظ سند کیسی ہے؟ جواب: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: إن النبى صلى الله عليه وسلم قال لها: يا عائشة لو شئت لسارت معي جبال الذهب ، أتاني ملك ، وإن حجزته لتساوي الكعبة ، فقال: إن ربك يقرء عليك السلام ويقول لك إن شئت نبيا ملكا وإن شئت نبيا عبدا ، فأشار إلى جبريل ضع نفسك فقلت نبيا عبدا ، قالت: وكان النبى صلى الله عليه وسلم بعد ذالك لا يأكل متكنا ويقول: أكل كما يأكل العبد وأجلس كما يجلس العبد ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ ! اگر میں چاہتا ، تو سونے کے پہاڑ میرے ساتھ چل پڑتے ۔ میرے پاس ایک فرشتہ آیا ، جس کی کمر کعبہ کے برابر چوڑی تھی ، کہنے لگا: آپ کا رب سلام کہتا ہے اور کہتا…

Continue Readingروایت لوشتت لسارت معي جبال الذهب سند کیسی ہے؟

یہ بچہ خلفا کا باپ ہو گا کی تحقیق درکار ہے؟

شماررہ السنہ جہلم روایت هذا أبو الخلفاء ”یہ بچہ خلفا کا باپ ہو گا ۔“ کی تحقیق درکار ہے؟ جواب: روایت یوں ہے: سیدنا عبداللہ بن عباس رضی عنہا بیان کرتے ہیں: حدثتني أم الفضل قالت: مررت بالنبي صلى الله عليه وسلم فقال: إنك حامل بغلام فإذا ولدت فأتيني به ، قالت: فلما ولدته أتيت به النبى صلى الله عليه وسلم فأذن فى أذنه اليمنى وأقام فى أذنه اليسرى وألبأه من ريقه وسماه عبد الله وقال: اذهبي بأبي الخلفاء ، فأخبرت العباس وكان رجلا لباسا فليس ثيابه ثم أتى إلى النبى صلى الله عليه وسلم فلما بصر به قام فقبل بين عينيه ، قال: قلت: يا رسول الله ، ما شيء أخبرتني به أم الفضل؟ قال: هو ما أخبرتك ، هذا أبو الخلفاء ، حتى يكون منهم السفاح ، حتى يكون منهم المهدي ، حتى يكون منهم من يصلي بعيسى ابن مريم عليه…

Continue Readingیہ بچہ خلفا کا باپ ہو گا کی تحقیق درکار ہے؟

روايت ما بال أقوام طعنوا فى علمي بہ لحاظ سند کیسی ہے؟

شماررہ السنہ جہلم جواب: اسماعیل بن عبد الرحمن سدی رحمہ للہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عرضت على أمتي فى صورها فى الطين كما عرضت على آدم ، وأعلمت من يؤمن بي ومن يكفر بي ، فبلغ ذالك المنافقين ، فقالوا استهزاء: زعم محمد أنه يعلم من يؤمن به ومن يكفر ممن لم يخلق بعد ، ونحن معه وما يعرفنا ، فبلغ ذالك رسول الله صلى الله عليه وسلم ، فقام على المنبر فحمد الله وأثنى عليه ، ثم قال: ما بال أقوام طعنوا فى علمي لا تسألوني عن شيء فيما بينكم وبين الساعة إلا أنبأتكم به ”مجھ پر میری امت اپنے اپنے خمیر کی صورت میں پیش کی گئی ، جیسا کہ سیدنا آدم علیہ السلام پر پیش کی گئی تھی ، مجھے بتا دیا گیا کہ کون مجھ پر ایمان لائے گا اور کون…

Continue Readingروايت ما بال أقوام طعنوا فى علمي بہ لحاظ سند کیسی ہے؟

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کب ہوئی؟

شماررہ السنہ جہلم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کب ہوئی؟ اس موقع پر جو کچھ کیا جاتا ہے ، اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ جواب : معراج حق ہے لیکن تاریخ کے متعلق کچھ ثابت نہیں ۔ علامہ ابو شامہ مقدسی رحمہ الله (665 ھ) لکھتے ہیں: ذكر بعض القصاص أن الأسرى كان فى رجب وذالك عند أهل التعديل والتجريح عين الكذب ” کسی قصہ گو نے کہا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ماہ رجب میں ہوئی ۔ محققین کے ہاں یہ صریح جھوٹ ہے ۔“ [الباعث على إنكار البدع والحوادث ، ص ١١٦] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ شیخ الاسلام ، علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہیں: ولم يقم دليل معلوم لا على شهرها ولا على عشرها ولا على عينها ، بل النقول فى ذلك منقطعة مختلفة ليس فيها ما يقطع…

Continue Readingنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج کب ہوئی؟

نماز عید کے بعد قبرستان کی زیارت کرنا کیسا ہے؟

شماررہ السنہ جہلم جواب: قبرستان کی زیارت مشروع اور جائز ہے ، لیکن اسے کسی دن کے ساتھ خاص کرنا ، جیسا کہ عید کے دن قبرستان جا کر دعا کرنا اور قبر پر پھول نچھاور کرنا وغیرہ قبیح بدعت اور فعل بد ہے ۔ خیر القرون کے مسلمان اس سے ناواقف تھے ۔ وہ سب سے بڑھ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والے اور محبت رسول کے تقاضوں کو پورا کرنے والے تھے ۔ دین کا وسیع علم ہونے کے باوجود انہوں نے ایسا نہیں کیا ، تو یہ دین کیسے بن گیا ۔ امام مالک بن انس رحمہ اللہ (93-179ھ) کیا خوب فرماتے ہیں: من أحدث فى هذه الأمة اليوم شيئا لم يكن عليه سلفها فقد زعم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم خان الرسالة لان الله تعالى يقول: ﴿اليوم أكملت لكم دينكم وأتممت عليكم…

Continue Readingنماز عید کے بعد قبرستان کی زیارت کرنا کیسا ہے؟

عمر عائشہ رضی اللہ عنہا شبہات ازالہ

شماررہ السنہ جہلم عمر عائشہ رضی اللہ عنہا بوقت نکاح سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر کے حوالے سے شبہات کا علمی جائزہ ملاحظہ ہو: شبه ➊: نکاح کے وقت آپ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ اور رخصتی کے وقت انیس سال تھی ، جن روایات میں چھ سال کی عمر میں نکاح اور نو سال کی عمر میں رخصتی کا ذکر ہے ، ان سے دہائی ساقط ہو گئی ہے ۔ ازالہ: دہائی کے ساقط ہونے پر کیا دلیل ہے؟ جن متواتر روایات میں چھ سال کی عمر میں نکاح اور نو سال کی عمر میں رخصتی کا ذکر ہے ، انہیں رد نہیں کیا جا سکتا ۔ شبه ➋: سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کی وفات 73ھ میں ہوئی ، اس وقت ان کی عمر سو سال تھی ، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا ان سے…

Continue Readingعمر عائشہ رضی اللہ عنہا شبہات ازالہ

لقب اہل حدیث کی وجہ تسمیہ اور قدیم تاریخ

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ ہم اہل حدیث کیوں ہیں؟ اہل حدیث ایک وصفی نام ہے اور و صفی نام جو شریعت کی روح کے مطابق ہور کھنا جائز ہے۔ جس کا ثبوت آنحضرت صلى الله عليه وسلم سے ہے ، حفاظ قرآن کو مخاطب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ((يااهل القران او تروفان الله وتزيحب الوتر)) یعنی اے اہل قرآن وتر پڑھو{ بلاشبہ اللہ تعالی و تر ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے“۔ (ابوداؤد مع عون ص 533 ج- 1 و ترمذی مع تحفہ ص 336 ج 1 و نسائی ص 199 ج 1 وا بن ماجد ص 83(1170) وابن خزیمہ ص 137 ج 2 (1067) و بیہقی ص 468 ج 2ومستدرک…

Continue Readingلقب اہل حدیث کی وجہ تسمیہ اور قدیم تاریخ

مسئلہ تقلید پر علمائے دیوبند کے دلائل کا جائزہ

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ فصل دوم - مسئلہ تقلید تقلید کی لغوی تعریف : لغت میں تقلید معنی گلے میں کسی چیز کو لٹکانا ہے جیسا کہ علامہ زمخشری حنفی نے لکھا ہے۔ (اساس البلا غتہ ص 375) لیکن جب اس کا استعمال دین کے مفہوم میں آئے تو اس وقت اس کا معنی کسی کی بات کو بغیر دلیل اور غور و فکر کے قبول کر لینا ہے۔ جیسا کہ (لسان العرب ص 367 ج 3) وغیرہ معتبر کتب لغت میں ہے۔ مولانا سر فراز خان صفدر فرماتے ہیں کہ: لغت کی جدید اور معروف کتاب (مصباح اللغات ص 764) میں ہے قلدہ فی کذا اس نے اس کی فلاں بات میں…

Continue Readingمسئلہ تقلید پر علمائے دیوبند کے دلائل کا جائزہ

اعتکاف کے مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں

تحریر: قاری اسامہ بن عبد السلام حفظہ اللہ اعتکاف کی تعریف اعتکاف کے معنی رکنے کے ہیں اور شرعی محاورہ میں دنیا کہ سارے کاروبار کو چھوڑ کر عبادت کی نیت سے اور رضا ئے مولی کی غرض سے مسجد میں ٹھہر کرعبادت کرنے کو اعتکاف کہتے ہیں سبل السلام (ج٢-٩٠٩) اعتکاف کے لئے نیت اعتکاف کے لئے نیت ضروری ھے لیکن نیت کے لئے (نویت سنۃ الاعتکاف) یا دیگر الفاظ بدعت ہیں نیت دل کا فعل ھے اعتکاف کی اہمیت اعتکاف کی اہمیت کا اندازہ اسی بات سے ہوجاتا ھے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زندگی میں ہمیشہ اعتکاف کیا ہے جیسا کہ عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کا بیان ھے أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ "، ترجمہ اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے کا…

Continue Readingاعتکاف کے مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں

صدفہ فطر کے احکام قرآن اور صحیح احادیث کی روشنی میں

 تحریر: قاری اسامہ بن عبد السلام حفظہ اللہ صدفہ فطر سے مراد ➊ صدفہ فطر سے مراد ماہ رمضان کے اختتام پر نماز عید سے پہلے فطرانہ ادا کرنا ہے ۔ صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ 1504. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ زَكَاةَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ عَلَى كُلِّ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَى مِنْ الْمُسْلِمِينَ جیسا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے صدفہ فطر لوگوں پر ایک صاع کجھور یا ایک صاع جو ہر آزاد ، غلام ، مرد اور پر مرد اور پر مسلمانوں میں سے فرض قرار دیا ہے۔ [صحيح البخاري حديث 1504] نوٹ: اس پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کا اجماع ہے۔…

Continue Readingصدفہ فطر کے احکام قرآن اور صحیح احادیث کی روشنی میں

نماز میں پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ((عن النبيﷺ ما قال اقيموا صفوفكم فانى اراكم من وراء ظهري و كان احدنا يلزق منكبه يمنكب صاحبه وقد مه بقدمه)) يعنی نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ صفیں برابر کر لو میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں اور ہم میں سے ہر شخص یہ کرتا کہ ( صف ) میں اپنا کندھا اپنے ساتھی کے کندھے سے اور اپنا قدم اس کے قدم سے ملاد یتا تھا۔ ( بخاری کتاب الصلوة با الذاق المنكب بالمنكب والقدم بالقدم)) اس حدیث میں دو باتوں کا ذکر ہے: اول: ارشاد نبی کی…

Continue Readingنماز میں پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ

End of content

No more pages to load