شرعی حجاب

فتویٰ : شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ سوال : شرعی حجاب کا مطلب کیا ہے ؟ جواب : شرعی حجاب کا مطلب ہے عورت کے لیے تمام واجب الستر اعضاء بدن کا ڈھانپنا، ان اعضاء میں سب سے مقدم اور اولیٰ چہرے کا پردہ ہے، اس لئے کہ چہرہ فتنہ رغبت کا محل ہے۔ لہٰذا عورتوں پر اجنبی لوگوں سے چہرے کا پردہ کرنا واجب ہے۔ جہاں تک یہ کہنا ہے کہ شرعی حجاب صرف سر، گردن، سینہ، پاؤں، پنڈلی اور بازو کو ڈھانپنا ہے جبکہ چہرہ اور ہاتھ اس سے مستثنیٰ ہیں، تو یہ ایک عجیب و غریب قول ہے، اس لئے کہ یہ بات تو معلوم ہی ہے کہ جائے رغبت اور محل فتنہ چہرہ ہے۔ یہ کیسے کہا جا سکتا ہے کہ شریعت اسلامیہ عورت کو پاؤں ڈھانپنے کا تو حکم دے اور چہرہ کھلا رکھنے کی اجازت…

Continue Readingشرعی حجاب

ملبوساتی جرائد کا خریدنا اور انہیں سنبھال رکھنا

فتویٰ : شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ سوال : خواتین کے ملبوسات کے جدید ترین اور رنگا رنگ ڈیزائنوں سے استفادہ کی غرض سے کیا ملبوساتی رسائل و جرائد کا خریدنا جائز ہے ؟ معلوم رہے کہ ایسے جرائد عورتوں کی تصاویر سے بھرے ہوتے ہیں، تو کیا انہیں استفادہ کرنے کے بعد سنبھال رکھنا جائز ہے ؟ جواب : اس میں کوئی شک نہیں کہ محض تصاویر پر مشتمل رسائل و جرائد کا خریدنا حرام ہے، اس لئے کہ تصاویر کا سنبھال رکھنا حرام ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے۔ لا تدخل الملائكة بيتا فيه صورة [رواه أبوداؤد كتاب اللباس باب 47] ” جس گھر میں تصویر ہو اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے تکیے پر تصویر دیکھی تو وہیں کھڑے…

Continue Readingملبوساتی جرائد کا خریدنا اور انہیں سنبھال رکھنا

عورت کا دستانوں میں نماز ادا کرنا

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : دستانوں میں نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟ جواب : عورت کا دستانے پہن کر نماز ادا کرنا جائز ہے۔ عورت دوران نماز کسی اجنبی شخص کے پاس نہ ہونے کی صورت میں چہرے کے علاوہ تمام جسم ڈھانپنے کی پابند ہے اور دستانے ہاتھوں کو ڈھانپ دیتے ہیں اگر وہ دستانوں کے علاوہ اوڑھنی وغیرہ سے ہاتھوں کو ڈھانپ لے تو بھی جائز ہے۔ اگر عورت کے پاس کوئی اجنبی شخص موجود ہو تو بدن کی طرح چہرہ ڈھانپنا بھی ضروری ہے۔ جہاں تک آدمی کا تعلق ہے تو اس کے لئے دستانوں یا کسی اور چیز سے دوران نماز ہتھیلیاں ڈھانپنا مشرورع نہیں ہے۔ بلکہ آدمی کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سنت کی اتباع کرتے ہوئے…

Continue Readingعورت کا دستانوں میں نماز ادا کرنا

بچوں کے لئے چھوٹا لباس

فتویٰ : شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ سوال : بعض خواتین اللہ انہیں ہدایت نصیب فرمائے اپنی چھوٹی بچیوں کو اتنا چھوٹا (اور مختصر) لباس پہناتی ہیں کہ جس سے ان کی پنڈلیاں ننگی رہتی ہیں۔ جب ہم ایسی ماؤں کو ازراہ نصیحت کچھ کہتے ہیں تو وہ جواب دیتی ہیں کہ چھوٹی عمر میں، ہم بھی ایسا لباس پہنتی تھیں مگر بڑا ہونے پر ہمارا تو کچھ نہیں بگڑا اس کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے ؟ جواب : میری رائے یہ ہے کہ کسی انسان کے لئے اپنی چھوٹی بچی کو ایسا لباس پہنانا غیر مناسب ہے کیونکہ اگر وہ بچپن میں ایسا لباس پہنے کی عادی ہو گئی تو بڑی ہو کر اس پر گامزن رہے گی۔ میں اپنی مسلمان بہنوں کو نصیحت کروں گا کہ وہ اسلام کے دشمنوں کا لباس ترک کر دیں۔ اپنی بچیوں…

Continue Readingبچوں کے لئے چھوٹا لباس

جہاں تک ہو سکے اللہ سے ڈریں

فتویٰ : شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ سوال : میں ایک پریشان حال نوجوان لڑکی ہوں اشتراکی نظریات سے متاثرہ ایک فیملی میں رہتی ہوں۔ مجھے پردہ کرنے کی پاداش میں ان کی طرف سے شدید حملوں اور طنز و استہزاء کا سامنا کرنا پڑا جو کہ بڑھتے بڑھتے مار پیٹ تک پہنچ گیا۔ ان لوگوں نے مجھے گھر سے باہر جانے سے بھی روک دیا۔ آخر کار میں پردہ چھوڑنے اور چہرہ کھلا رکھنے پر مجبور ہو گئی۔ ایسے حالات میں مجھے کیا کرنا چاہئیے گھر چھوڑوں تو انسان نما درندے بہت زیادہ ہیں، آخر کیا کروں ؟ جواب : یہ سوال دو نکا ت پر مشتمل ہے۔ لڑکی کے خاندان والوں کا لڑکی سے سلوک ! یہ بدترین سلوک ایسے لوگوں کی طرف سے روا رکھا جا رہا ہے جو یا تو حق سے جاہل ہیں یا یکسر متکبر۔…

Continue Readingجہاں تک ہو سکے اللہ سے ڈریں

غیر محرم مردوں کے سامنے بے حجاب ہونا

فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ سوال : میری ایک سہیلی کا کہنا ہے کہ میرے خاوند نے اپنے قریبی رشتہ دار کے سامنے مجھے بےحجاب رہنے کی اجازت دے رکھی ہے، اس کے جواب میں اس نے بھی اپنی بیوی کو میرے خاوند کے پاس بیٹھنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ کیا یہ جائز ہے ؟ جواب : خاوند کے رشتہ داروں کے پاس بے پردہ بیٹھنے کے بارے میں آپ پر خاوند کی اطاعت کرنا جائز نہیں ہے، چاہے وہ اس کے سگے بھائی ہی کیوں نہ ہوں۔ وہ لوگ اجنبی ہیں۔ بے پردہ ہونا فتنے کا ایک سبب ہے۔ بعینہ اسی طرح آپ کے خاوند کے قریبی عزیز کی بیوی پر آپ کے خاوند کے سامنے بے پردہ آنے کی اجازت کے متعلق اطاعت کرنا ناجائز ہے۔

Continue Readingغیر محرم مردوں کے سامنے بے حجاب ہونا

ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

تحریر : فضیلۃ الشیخ عبدالسلام بن محمد حفظ اللہ وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: ‏‏‏‏لا ينظر الله إلى من جر ثوبه خيلا ‏‏‏‏ [ متفق عليه] ”ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ اس شخص کی طرف دیکھے گا نہیں جس نے اپنا کپڑا تکبر کے ساتھ کھینچا۔ “ [متفق عليه] ، [بلوغ المرام : 1249] تخریج : [بخاري : 5791، 5783] ، [مسلم : اللباس 43] ، [بلوغ المرام : 1249] دیکھئے [تحفة الاشراف 466/5، 347/5، 215/6] مفردات : الخيلاء تکبر یہ مصدر ہے۔ گھوڑوں کو خيل اس لئے کہتے ہیں کہ ان کی چال میں تکبر پایا جاتا ہے۔ [قاموس] فوائد : ”دیکھے گا نہیں“ کا مطلب یہ ہے کہ رحمت اور محبت کی نظر سے نہیں دیکھے…

Continue Readingٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا

گھر سے باہر چہرہ کھلا رکھنا اور ابر و باریک کرنا

فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ سوال : اگر عورت خاوند کے ساتھ بیرون ملک سفر پر ہو تو کیا وہ چہرہ نگا رکھ سکتی ہے ؟ نیز کیا وہ خاوند کے سامنے خوبصورت نظر آنے کے لئے اپنے ابرو باریک کر سکتی ہے ؟ جواب : عورت ملک کے اندر یا باہر کسی بھی جگہ اجنبی لوگوں کے سامنے چہرہ ننگا نہیں کر سکتی۔ اگر عورت کے لئے کامل حجاب اور پردہ کرنا ممکن ہو تو وہ خاوند کو حرام کے ارتکا ب سے محفوظ رکھنے کے لئے اس کے ساتھ بیرون ملک سفر کر سکتی ہے۔ ابرو کے بال کاٹنا، مونڈنا انہیں کم کرنا یا اکھاڑنا چاہے خاوند کی مرضی سے ہی ہو بہرحال ناجائز ہے۔ اس میں خوبصورتی نہیں بلکہ یہ تو احسن الخالقین کی خلقت میں تبدیلی ہے اس کے متعلق وعید موجود ہے جبکہ ایسا کرنے والے…

Continue Readingگھر سے باہر چہرہ کھلا رکھنا اور ابر و باریک کرنا

اللہ تعالیٰ جمیل ہے، جمال کو پسند کرتا ہے

فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ سوال : میری ایک سہیلی ہے جو انتہائی پاکباز، دین اسلام کی تعلیمات پر عمل پیرا اور نیکی کے کاموں سے محبت کرنے والی ہے، مگر وہ ایک خاص عادت کے ساتھ معروف ہے کہ وہ ہمیشہ اپنی تمام سہیلیوں سے منفرد انداز میں نظر آنا چاہتی ہے۔ مثلاً وہ ہمیشہ دوسری عورتوں سے مختلف لباس پہننا چاہتی ہے، (طبعا باپردہ ہے ) وہ نہیں چاہتی کہ اور کوئی اس جیسا لباس زیب تن کرے، حتی کہ اگر اسے معلوم ہو جائے کہ فلاں عورت نے بھی اس جیسا لباس خریدا ہے تو وہ اسے اتار دے گی اور دوبارہ کبھی نہیں پہنے گی۔ بعینہ وہ بچوں کے لباس اور گھریلو سامان میں بھی دوسروں سے ممتاز نظر آنا چاہتی ہے، وہ یہ نہیں چاہتی کہ کسی انسان سے کوئی نعمت چھن جائے چاہے وہ اس…

Continue Readingاللہ تعالیٰ جمیل ہے، جمال کو پسند کرتا ہے

اونچی ایڑی والی جوتی پہنے کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : اونچی ایڑی والی جوتی پہننے کے بارے میں اسلام کا کیا حکم ہے ؟ جواب : اونچی ایڑی کم از کم کراہت کا حکم رکھتی ہے۔ کیونکہ اس میں دھوکہ ہے عورت دراز قد معلوم ہوتی ہے جبکہ وہ ایسی نہیں ہوتی۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ اس میں عورت کے گرنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ پھر یہ بات بھی ہے کہ ڈاکٹروں کی رائے میں ایسی جوتی پہننا صحت کے لئے نقصان دہ ہے۔  

Continue Readingاونچی ایڑی والی جوتی پہنے کا حکم

سونے کی بالیاں پہننے کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : سونے کی بالیاں پہننے کا کیا حکم ہے ؟ جواب : اللہ تعالیٰ کے عمومی فرمان کی رو سے عورتوں کے لئے سونا پہننا جائز ہے، چاہے وہ بالیوں کی شکل میں ہو یا کسی اور شکل میں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : أَوَمَنْ يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِي الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ [43-الزخرف:18] ”کیا جو زیورات میں پرورش پائے اور مباحثہ میں بھی صاف صاف بات نہ کر سکے (وہ اللہ کی اولاد بنے کے قابل ہے ؟ )۔“ اس جگہ اللہ تعالیٰ نے زیور کو عورت کے وصف کے طور پر بیان فرمایا جو کہ سونے اور غیر سونے کے لئے عام ہے اسی طرح امیر المؤمنین حضرت علی ابن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشم اور سونے…

Continue Readingسونے کی بالیاں پہننے کا حکم

ابرو کے بال کاٹنے، ناخن بڑھانے اور نیل پالش لگانے کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال : ① ابرو کے زائد بالوں میں کمی کرنے کا کیا حکم ہے ؟
② ناخن بڑھانے اور ناخن پالش لگانے کا کیا حکم ہے ؟ واضح رہے کہ میں ناخن پالش لگانے سے پہلے وضو کر لیتی ہوں اور چوبیس گھنٹے بعد اس کو اتار دیتی ہوں۔
③ کیا عورت بیرونی سفر کے دوران صرف چہرہ ننگا رکھ سکتی ہے ؟
جواب : ① ابرو کے بال اتارنا یا انہیں باریک کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چہرے کے بال اکھاڑنے والی اور اکھڑوانے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے۔ جبکہ علماء نے اس امر کی وضاحت فرمائی ہے کہ ابرو کے بال اتارنا بھی اسی ضمن میں آتا ہے۔
② ناخن بڑھانا خلاف سنت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
الفطرة خمس : الختان والاستحدا، وقص الشارب، ونتف الإبط، وقلم الأظفار [ رواه مسلم، كتاب الطهارة، باب 16 ]
”پانچ چیزیں فطرت سے ہیں، ختنہ کرنا، استرا استعال کرنا، مونچھیں کانٹا، بغلوں کے بال اکھاڑنا اور ناخن تراشنا۔“
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے :
وقت لنا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فى قص الشارب، وتقليم الأظفار ونتف الإبط وحلق العانۃ، أن لا تترك شيئا من ذلك أكثر من أربعين ليلة [صحيح مسلم كتاب الطهارة ]
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے لیے مونچھیں کاٹنے، ناخن تراشنے، بالوں کے بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے کے لئے وقت مقرر فرمایا کہ ہم چالیس دن سے زیادہ ان میں سے کچھ نہ چھوڑیں۔ “
نیز اس لئے بھی کہ ناخن بڑھانا درندوں اور کفار کے ساتھ مشابہت ہے۔ جہاں تک نیل پالش وغیرہ کا تعلق ہے تو وضو کے لئے اس کا اتارنا واجب ہے کیونکہ یہ ناخنوں تک پانی پہنچنے میں رکا وٹ ہے۔ (more…)

Continue Readingابرو کے بال کاٹنے، ناخن بڑھانے اور نیل پالش لگانے کا حکم

نیل پالش کے ساتھ وضو

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا ناخنوں پر نیل پالش موجود ہونے کی صورت میں وضو صحیح ہو گا یا نہیں؟ جواب : قرآن حکیم میں وضو کے متعلق ارشاد باری تعالی ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلَاةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ [5-المائدة:6] ”اے ایمان والو! جب تم اقامت صلٰوۃ کا ارادہ کرو تو اپنے چہروں اور ہاتھوں کو دھو لو۔“ اس آیت کریمہ میں چہرے اور ہاتھوں کو دھونے کا حکم ہے۔ وضو میں ان کا دھونا فرض ہے۔ جب ناخنوں پر نیل پالش لگی ہو تو ناخن دھوئے نہیں جا سکتے جس سے وضو نہیں ہوتا۔ وضو میں ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال اسی لیے ہے کہ پانی کی تری کا اثر ہر عضو پر اچھی طرح پہنچ جائے۔ اسی طرح حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ…

Continue Readingنیل پالش کے ساتھ وضو

مصنوعی بال لگانے کا حکم

فتویٰ : دارالافتاءکمیٹی سوال : مصنوعی بال استعمال کرنے کا کیا حکم ہے ؟ جب کہ عورت وہ بال محض خاوند کو خوبصورت لگنے کی خاطر استعمال کرے ؟ جواب : میاں بیوی کو ایک دوسرے کے لئے اس انداز میں بن سنور کر رہنا جو باہم پسندیدگی اور تعلقات کی استواری کا ذریعہ ہو مطلوب و مستحسن ہے۔ ہاں یہ بات ضروری ہے کہ یہ سب کچھ شرعی محرمات کا ارتکاب کئے بغیر اسلامی حدود و قیود کے اندر رہ کر ہو۔ مصنوعی بالوں کا استعال غیر مسلم عورتوں کی ایجاد ہے اس کا استعمال اور حصول زینت اگرچہ خاوند کے لئے ہی ہو کافر عورتوں سے مشابہت ہے اور ایک مسلمان عورت کا اسے پہننا اور اس کے ساتھ مزین ہونا، اگرچہ اپنے خاوند کے لئے ہی کیوں نہ ہو، کافر عورتوں کے ساتھ مشابہت کے مترادف ہے، بلکہ نبی صلی…

Continue Readingمصنوعی بال لگانے کا حکم

End of content

No more pages to load