٢٩ اختلافی مسائل پر اہل حدیث کے دلائل

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ فصل سوم: کیا اہل حدیث اہل سنت سے خارج ہیں؟ جھنگوی صاحب نے چند مسائل کی نشاندہی کر کے لکھا ہے کہ ان کے علاوہ اور بہت سارے مسائل ہیں جن میں اہل سنت اور غیر مقلد اہل حدیث کا خاصا اختلاف ہے۔ اہل سنت اور اہل حدیث ایک چیز کا نام کیسے بن گیا جبکہ حدیث اور سنت ایک چیز نہیں ہے۔ جس طرح اشار یا صراحتاً گزر چکا ہے تو اہل سنت اور اہل حدیث بھی ایک کیسے ہو سکتے ہیں۔ ( تحفہ اہل حدیث ص 56) الجواب:۔ اولاً: اس عبارت سے واضح ہوتا ہے کہ جھنگوی صاحب حدیث اور سنت کو دو متضاد الفاظ جانتے ہیں۔…

Continue Reading٢٩ اختلافی مسائل پر اہل حدیث کے دلائل

صفات باری تعالیٰ اور سلف صالحین

  شمارہ السنہ جہلم صفات باری تعالیٰ اور سلف صالحین امام شافعی رحمہ اللہ (204ھ) فرماتے ہیں: وقد أثنى الله تبارك وتعالى على أصحاب رسول الله ، صلى الله عليه وسلم فى القرآن والتوراة والإنجيل ، وسبق لهم على لسان رسول الله ، صلى الله عليه وسلم ، من الفضل ما ليس لأحد بعدهم ، فرحمهم الله وهناهم بما آتاهم من ذلك يبلوغ أعلى منازل الصديقين والشهداء والصالحين ، هم أدوا إليناسنن رسول الله صلى الله عليه وسلم ، وشاهدوه والوحي ينزل عليه ، فعلموا ما أراد رسول الله ، صلى الله عليه وسلم ، عاما وخاصا ، وعوما وإرشادا وعرفوا من سنته ما عرفنا وجهلنا ، وهم فوقنا فى كل علم واجتهاد ، وورع وعقل ، وأمر استدرك به علم واستنبط به وآراؤهم لنا أحمد وأولى بنا من آرائنا عندنا لأنفسنا ”اللہ تعالیٰ نے اصحاب رسول صلى الله عليه وسلم کی تعریف…

Continue Readingصفات باری تعالیٰ اور سلف صالحین

لقب اہل حدیث کی وجہ تسمیہ اور قدیم تاریخ

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ ہم اہل حدیث کیوں ہیں؟ اہل حدیث ایک وصفی نام ہے اور و صفی نام جو شریعت کی روح کے مطابق ہور کھنا جائز ہے۔ جس کا ثبوت آنحضرت صلى الله عليه وسلم سے ہے ، حفاظ قرآن کو مخاطب کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ ((يااهل القران او تروفان الله وتزيحب الوتر)) یعنی اے اہل قرآن وتر پڑھو{ بلاشبہ اللہ تعالی و تر ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے“۔ (ابوداؤد مع عون ص 533 ج- 1 و ترمذی مع تحفہ ص 336 ج 1 و نسائی ص 199 ج 1 وا بن ماجد ص 83(1170) وابن خزیمہ ص 137 ج 2 (1067) و بیہقی ص 468 ج 2ومستدرک…

Continue Readingلقب اہل حدیث کی وجہ تسمیہ اور قدیم تاریخ

نماز میں پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ((عن النبيﷺ ما قال اقيموا صفوفكم فانى اراكم من وراء ظهري و كان احدنا يلزق منكبه يمنكب صاحبه وقد مه بقدمه)) يعنی نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ صفیں برابر کر لو میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں اور ہم میں سے ہر شخص یہ کرتا کہ ( صف ) میں اپنا کندھا اپنے ساتھی کے کندھے سے اور اپنا قدم اس کے قدم سے ملاد یتا تھا۔ ( بخاری کتاب الصلوة با الذاق المنكب بالمنكب والقدم بالقدم)) اس حدیث میں دو باتوں کا ذکر ہے: اول: ارشاد نبی کی…

Continue Readingنماز میں پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ

سنت کی تعریف اور اہلحدیث کے ننگا سر نماز پڑھنے پر اعتراضات

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ ننگے سر نماز سنت کی تعریف: جھنگوی صاحب نے ننگے سر نماز ادا کرنے کی ممانعت پر دلیل دینے کی بجائے سب سے پہلے سنت کی تعریف پر گفتگو کی ہے‘ معلوم نہیں کہ زیر بحث مسئلہ سے سنت کی تعریف کا کیا تعلق ہے۔ بہر حال فرماتے ہیں کہ جو کام نبی پاک علیہ السلام نے ہمیشہ کیا ہو وہ سنت ہو ا کرتی ہے جو کام کر کے چھوڑ دیا ہو یا کبھی کیا ہو بعد میں نہ کیا ہو سنت نہیں۔ ( تحفہ اہل حدیث ص9) الجواب: اولاً: بلا شبہ حنفیہ کا یہی موقف ہے کہ سنت وہی ہے جس پر ہمیشگی ثابت ہو۔ اور اس…

Continue Readingسنت کی تعریف اور اہلحدیث کے ننگا سر نماز پڑھنے پر اعتراضات

علمائے دیوبند کا حدیث کے بعض حصوں پر عمل اور بعض کو چھپا لینا

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ کتے کا جوٹھا بر تن حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ : ((اذا ولغ الكلب في اناء احدكم فليرقه ثم ليغسله سبع مرار )) جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈالدے تو اسے چاہیے کہ وہ اسے بہا کر سات مرتبہ ( بر تن کو ) دھولے۔ (مسلم ص 137 ج 1) اس حدیث کو نقل کر کے مولوی انوار خورشید دیوبندی نے پانی قلیل کی نجاست پر استدلال کیا ہے۔ ( حدیث اور اہل حدیث 139) مگر اسی حدیث میں کتے کے جھوٹے برتن کو سات بار دھونے کا حکم نبوی موجود…

Continue Readingعلمائے دیوبند کا حدیث کے بعض حصوں پر عمل اور بعض کو چھپا لینا

وضع احادیث کے اسباب اور علمائے دیوبند

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ وضع احادیث کے اسباب وضع احادیث کے متعدد اسباب ہیں جن پر محد ثین کرام نے مفصل گفتگو کی ہے۔ ان میں سے ایک سبب تقلید بھی ہے۔ مقلدین نے قرآن و حدیث کی بجائے شخصی اقوال کو دین و مذهب قرار دیا تو ان کے اقوال کی تقویت و حمایت کی غرض سے احادیث کو وضع کیا امام قرطبی رحمہ اللہ شرح مسلم میں فرماتے ہیں: (استجاز بعض فقهاء أهل الرأى نسبة الحكم الذي دل عليه القياس الجلي إلى رسول ا نسية قولية فيقولون في ذلك قال رسول الله له كذا ولهذا ترى كتبهم مشحونة بأحاديث تشهد متونها بانها موضوعة تشبة فتاوى الفقهاء ولانهم لا يقيمون لها سندا)…

Continue Readingوضع احادیث کے اسباب اور علمائے دیوبند

ایک ہاتھ سے مصافحہ، علمائے دیوبند کے اہلحدیث پر اعتراضات

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ ایک ہاتھ سے مصافحہ کرنے کا مسئلہ جھنگوی صاحب نے ابتدا ہی جھوٹ سے کی: جھنگوی نے اول تا آخر گفتگو ایک فرضی مکالمہ پر کی ہے جو حقیقت بہر حال نہیں۔ شاید وہ اسے تفہیم کا ایک انداز قرار دے کر اس کے جھوٹ ہونے کی نفی کر دیں لیکن پھر بھی یہ حقیقت اپنی جگہ پر اٹل ہے کہ جھنگوی صاحب نے اہل حدیث کی طرف سے اعتراضات بھی درست نقل نہیں کیے۔ حالانکہ ان کا یہ حق تھا کہ فریق مخالف کی ترجمانی کرتے وقت ان کے مؤقف کو درست نقل کرتے اور ان کے دلائل کا علمی و تحقیقی جواب دیتے مگر انہوں نے اعتراض…

Continue Readingایک ہاتھ سے مصافحہ، علمائے دیوبند کے اہلحدیث پر اعتراضات

عقیدہ حیات النبی اور مسلک اہل حدیث

تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری حفظ اللہ ✿ اللہ رب العزت کا فرمان ہے : وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِنْ قَبْلِكَ الْخُلْدَ أَفَإِنْ مِتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ ٭ كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَنَبْلُوكُمْ بِالشَّرِّ وَالْخَيْرِ فِتْنَةً وَإِلَيْنَا تُرْجَعُونَ [21-الأنبياء:34] ’’ ہم نے آپ سے پہلے کسی انسان کو بقائے دوام نہیں بخشا، تو کیا اگر آپ فوت ہو جائیں، تو یہ لوگ ہمیشہ رہنے والے ہیں ؟ ہر جان نے موت کا مزہ چکھنا ہے اور ہم تمہیں برائی اور بھلائی میں آزمائش کے لئے مبتلا کرتے ہیں اور تم ہماری ہی طرف پلٹائے جاؤ گے۔“ ◈ سنی امام ومفسر ابن جریر طبری رحمہ اللہ اس آیت کریمہ کی تفسیر میں لکھتے ہیں : يقول تعالٰي ذكره لنبيه محمد صلى الله عليه وسلم : وما خلدنا أحدا من بني آدم۔ يا محمد۔ قبلك فى الدنيا، فنخلدك فيها، ولا بد لك من أن تموت كما…

Continue Readingعقیدہ حیات النبی اور مسلک اہل حدیث

فہم سلف اور اہل حدیث

تحریر: ابن الحسن محمدی حفظ اللہ اہل حدیث کی خصوصیات میں سے خصوصی شرف و امتیاز یہ ہے کہ وہ سلف صالحین کے منہج و فہم کے علمبردار ہیں۔ وہ اپنی عقل و دانش کی بنیاد پر قرآن و حدیث کو نہیں سمجھتے، بلکہ سلف صحابہ کرام اور ائمہ دین و محدثین کے فہم پر اکتفا کرتے ہوئے قرآن و حدیث کے مفاہیم و معانی اور مطالب معین کر تے ہیں۔ بعض لوگ اس پر بہت سے سطحی اشکالات وارد کر تے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ تو سلف کی تقلید ہوئی اور اہل حدیث تو تقلید کو بُرا بھلا کہتے ہیں۔ ہاں! اگر اسے لغوی طور تقلید، جس کا اطلاق کبھی پیروی پر بھی ہو جاتا ہے، کہہ دیا جائے تو کوئی حرج نہیں، لیکن فہم سلف کا التزام اصطلاحی تقلید، یعنی تقلید شخصی نہیں کہلا سکتا جو کہ مذموم و ممنوع…

Continue Readingفہم سلف اور اہل حدیث

فہم سلف …. کچھ اشکالات اور ان کے جوابات

تحریر غلام مصطفٰے ظہیر امن پوری

آج جب کہ ہر فرقہ اپنے مسلک و مذہب کو قرآن و سنت کے دلائل سے مزین کرنے کی تگ و دو میں سرگرم ہے، ایک عام آدمی کے لیے حق و باطل میں امتیاز کرنا خاصہ مشکل ہوا جا رہا ہے۔ قادیانی حضرات تک مختلف چینلز اور انٹرنیٹ پر بیٹھ کر لوگوں کو قرآن و سنت کے نام پر گمراہ کرنے کی مذموم سعی کر رہے ہیں۔

آخر وہ کون سا طریقہ ہو جس سے ایک متلاشی حق کو یہ پتہ چلے کہ فلاں آدمی کا قرآن و سنت سے استدلال صحیح ہے اور فلاں آدمی کا غلط؟ اسلام جو کہ ایک کامل، عالمگیر و ہمہ گیر اور آفاقی دین ہے اس نے کوئی طریقہ تو بتلایا ہی ہو گا جو قرآن کریم کی ایک ہی آیت یا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک ہی حدیث سے دو بالکل متضاد عقائد و اعمال ثابت کرنے والے دو اشخاص میں سے کسی ایک کے حق اور دوسرے کے باطل ہونے کا یقینی پتا دے سکے۔ 

جی ہاں ! بالکل اسلام نے ایسا طریقہ ضرور بتایا ہے، لیکن افسوس کہ آج مسلمان اس سے مسلسل دور ہو رہے ہیں اور یقیناً روز بروز بڑھتے ” اسلامی فرقوں“ کے پیچھے یہی دوری کار فرما ہے۔ اگر حق کو پرکھنے کے لیے اس کسوٹی کو استعمال کیا جاتا تو بالیقین ایسی صورت حال سے مسلمانوں کو پالا نہ پڑتا۔ یہ طریقہ خود قرآن و حدیث نے بیان کیا ہے۔ 

کیا آپ بھی حق و باطل میں تمیز کرنے کا طریقہ جاننا چاہیں گے ؟ اگر آپ تیار ہیں تو لیجیئے وہ طریقہ سلف صالحین کا فہم ہے۔ اگر ہم تمام اختلافات دور کرنا چاہتے ہیں تو قرآن و سنت کا وہی مفہوم لینا شروع کر دیں جو صحابہ، تابعین اور تبع تابعین لیتے تھے۔ ان کے بارے میں خیر و بھلائی کی گواہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی ہے۔ یقیناً یہ لوگ اہل حق تھے صراط مستقیم پر تھے، لہٰذا اگر ہم قرآن و سنت کو ان کی طرح سمجھنے لگیں گے تو باہمی اختلافات خود بخود ختم ہو جائیں گے اور صحیح اسلام ہمیں مل جائے گا، یوں ہم بھی صراط مستقیم پر چلنے لگیں گے۔

فہم سلف کی حجیت میں محدثین کرام اور ائمہ دین میں کوئی اختلاف نہ تھا۔ وہ سب فہم سلف کو حجت سمجھتے تھے۔ 

لیکن موجودہ دور میں کچھ لوگ اس بارے میں شکوک و شبہات کا شکار نظر آتے ہیں۔ ہم فقط اصلاح کی خاطر ان لوگوں کے اشکالات کے ازالہ کی کوشش کریں گے۔ اللہ تعالیٰ حق سمجھنے اور اس پر ڈٹ جانے کی توفیق عطا فرمائے ! 

(more…)

Continue Readingفہم سلف …. کچھ اشکالات اور ان کے جوابات

اہل سنت والجماعت کون ہیں؟

اہل حدیث ہی اہل سنت،اہل حق اورسوادِاعظم ہیںـ یہ عقائد واعمال میں سلف صالحین کے پیروکارہیں،شیح الاسلام ابنِ تیمیہ رَحمہَ اللہُ (۷۲۸-۶۶۱ھ) فرماتےہیں:

[arabic-font]

 وبہذایتبّین أنّ أحقّ الناس بأن تکون ہی الفرقتہ الناجیتہ أہل الحدیث والسنّتہ، الذین لیس لہم متبوع یتعصّبون لہ إلاّ رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم ، وہم أعلم الناس بأقوالہ ،و أحوالہ ،أعظمہم تمییزا بین صحیحہا وسقیمہا ، وأئمّتہم فقہاء فیہا وأہل معرفتہ بمعانیہا وأتباعا لہا تصدیقا وعملا وحبّا ، وموالاۃ لمن والاہا ، ومعاداۃ لمن عاداہا ، الذین یروون المقالات المجملتہ إلی ما جاء بہ من الکتاب والحکمتہ ، فلا ینصبون مقالتہ ویجعلونہا من أصول دینہم ، وجمل کلامہم إن لم تکن ثابتۃ فیما جاء بہ الرسول، بل یجعلون ما بعث بہ الرسول من الکتاب والحکمتہ ہوالأصل الذی یعتقدونہ ویعتمدونہ . . .

[/arabic-font]

”ان ساری باتوں سے واضح ہو جاتا ہے کہ سب لوگوں میں سے فرقہ ناجیہ(نجات پانے والا فرقہ) ہونے کے زیادہ حق داراہل حدیث وسنت ہیں، جن کا سوائے رسول اللہ صلیٌ اللہ علیہِ وسلّم کےکوئی ایسا متبوع نہیں،جس کے لیے وہ مسلکی غیرت رکھتے ہوں۔ یہ اہل حدیث وسنت آپ صلَّی اللہ علیہِ وسَلَّم کے اقوال وافعال اورحالات کو دوسرے لوگوں سے زیادہ جاننے والے ہیں،نیزاحادیثِ نبویہ علی صاحبھَاٗالصَّلووالسَّلام  میں سے    صحیح وضعیف کی زیادہ       پہچان     رکھتے ہیں۔ ان    کے ائمہ فقہائے حدیث ہیں اور احادیث کے معانی کی معرفت رکھنے والے ہیں،نیزان احادیث کی تصدیق وعمل اور محبت کے اعتبار سے پیروی کرنے والے ہیں، وہ احادیث سے محبت رکھنے والوں سے محبت رکھتے اوران سے عداوت رکھنے والوں سے دشمنی رکھتے ہیں۔ یہ لوگ (بزرگوں کے) مجمل مقالات کو کتاب وسنت پر پیش کرتے ہیں، اگر کوئی قول کتاب وسنت سے ثابت نہ ہوتو وہ اس قول کو اپنا نصب العین اور اپنا اصولِ دین نہیں بناتے، بلکہ وہ اسی کتاب وسنت کو اپنا عقیدہ بناتے اور اس پر اعتماد کرتے ہیں جسے دے کر رسولِ کریم صَلَّی اللہ علیہِ وسَلَّم مبعوث فرمائے گئے ہیں ۔” 

(مجموع الفتاوی لا بن تیمیۃ: ۳۴۷/۳)
امام آجری رَحمہُ اللہ (م۳۶۰ھ) فرماتے ہیں : (more…)

Continue Readingاہل سنت والجماعت کون ہیں؟

حسین بن منصور الحلاج کے بارے میں علمائے اہلسنت کا موقف

تحریر:   غلام مصطفے ظہیر امن پوری

مشہور گمراہ صوفی حسین بن منصور الحلاج م (٣٠٩ھ) زندیق اور  حلولی تھا ۔ اس کے کفر و الحاد پر علمائے حق کا اجماع و اتفاق ہے۔ اس کا بنیادی عقیدہ یہ تھا کہ اللہ تعالی ہر چیز میں حلول کر گئے ہیں۔ یہ عقیدہ وحدت الوجود کا بانی تھا ۔اس کے کفر و الحاد کی وجہ سے علماء نے اس کا خون جائز قرار دیا تھا اور اسے قتل کر دیا گیاتھا۔

ائمہ اہل سنت میں سے کوئی بھی شخص اسے اچھا نہیں سمجھتا تھا ، گمراہ صوفی اس کے پکے حمائتی ہیں، اس کے باوجود وہ اپنے تئیں اہل سنت کہتے نہیں تھکتے۔ حافظ ابنِ حجر رحمہ اللہ (٧٧٣/٨٥٢ھ ) اس کے بارے میں لکھتے ہیں:

[arabic-font]

        ولا أری نیتعصّب للحلاج اِلّا من قال بقولہ الّذی ذ کر أنّہ عیّن الجمع ، فھذا ھو القول أھل الواحدۃ المطلقۃ ، و لھذا تری ابن عربّی صاحب ” الفصوص” یعظّمہ و یقع فی الجنید ۔۔۔۔۔       “

[/arabic-font]

میں حلاج کے حق میں اسی شخص کو تعصب رکھتے دیکھتا ہوں، جو اسی کے قول کا قائل ہے ،جو اس سے ذکر کیا گیا ہے کہ اس نے ( خالق و مخلوق کے درمیان) جمع کو لازم کیا تھا۔ یہی وحد تِ مطلقہ (وحد ت الوجود  ) والوں کا عقیدہ ہے۔ اسی لئے آپ الفصوص نامی کتاب کے مصنف ابن عربی کو دیکھیں گے کہ وہ اس کی تعظیم کرتا ہے اور جنید کی گستاخی کرتا ہے۔۔۔۔۔”  

  (  لسان المیزان لابن حجر ؛ ٢/ ٣١٥)

حافظ ا بن الجوزی رحمہ اللہ (٥٠٨-٥٩٧ھ ) لکھتے ہیں:

[arabic-font]

اتّفق علماء العصر علی اِباحۃ دم الحلّاج   “ (more…)

Continue Readingحسین بن منصور الحلاج کے بارے میں علمائے اہلسنت کا موقف

اہل سنت کون؟

تحریر:حافظ ابویحییٰ نور پوری امام اہل السنت اسماعیل بن محمد الاصبہانی  (م ۵۳۵ھ) اہل سنت کا عقیدہ یوں بیان کرتے ہیں: "اہل سنت یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اکیلا ہے، نہ  اس کا کوئی شریک ہے اور نہ کوئی ہم سر، وہ ہمیشہ سے اچھی اچھی صفات سے  متصف ہے، وہ صفت ِ سمع کے ساتھ سمیع ، صفت ِ بصر کے ساتھ بصیر، صفتِ علم کے ساتھ علیم اور صفت ِ کلام کے ساتھ متکلم ہے، قرآنِ کریم اس کا کلام ہے، وہ پڑھے جانے، لکھے جانے، یاد کیے جانے اور سنے جانے، کسی بھی اعتبار سے مخلوق نہیں، خواہ اس کی کوئی بھی صفت لائی گئی  ہو  اور کسی بھی چیز کی طرف اس کی اضافت کی گئی ہو۔ اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے، جیسا کہ خود اس کا فرمان ہے (اَلرَّحْمٰنُ عَلَی الْعَرْشِ اسْتَوٰی)(ٰطہٰ:ه)" رحمان عرش پر…

Continue Readingاہل سنت کون؟

End of content

No more pages to load