نماز میں پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ((عن النبيﷺ ما قال اقيموا صفوفكم فانى اراكم من وراء ظهري و كان احدنا يلزق منكبه يمنكب صاحبه وقد مه بقدمه)) يعنی نبی صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ صفیں برابر کر لو میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں اور ہم میں سے ہر شخص یہ کرتا کہ ( صف ) میں اپنا کندھا اپنے ساتھی کے کندھے سے اور اپنا قدم اس کے قدم سے ملاد یتا تھا۔ ( بخاری کتاب الصلوة با الذاق المنكب بالمنكب والقدم بالقدم)) اس حدیث میں دو باتوں کا ذکر ہے: اول: ارشاد نبی کی…

Continue Readingنماز میں پاؤں کو کشادہ رکھنے کا مسئلہ

سنت کی تعریف اور اہلحدیث کے ننگا سر نماز پڑھنے پر اعتراضات

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ ننگے سر نماز سنت کی تعریف: جھنگوی صاحب نے ننگے سر نماز ادا کرنے کی ممانعت پر دلیل دینے کی بجائے سب سے پہلے سنت کی تعریف پر گفتگو کی ہے‘ معلوم نہیں کہ زیر بحث مسئلہ سے سنت کی تعریف کا کیا تعلق ہے۔ بہر حال فرماتے ہیں کہ جو کام نبی پاک علیہ السلام نے ہمیشہ کیا ہو وہ سنت ہو ا کرتی ہے جو کام کر کے چھوڑ دیا ہو یا کبھی کیا ہو بعد میں نہ کیا ہو سنت نہیں۔ ( تحفہ اہل حدیث ص9) الجواب: اولاً: بلا شبہ حنفیہ کا یہی موقف ہے کہ سنت وہی ہے جس پر ہمیشگی ثابت ہو۔ اور اس…

Continue Readingسنت کی تعریف اور اہلحدیث کے ننگا سر نماز پڑھنے پر اعتراضات

علمائے دیوبند کا حدیث کے بعض حصوں پر عمل اور بعض کو چھپا لینا

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ کتے کا جوٹھا بر تن حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا کہ : ((اذا ولغ الكلب في اناء احدكم فليرقه ثم ليغسله سبع مرار )) جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈالدے تو اسے چاہیے کہ وہ اسے بہا کر سات مرتبہ ( بر تن کو ) دھولے۔ (مسلم ص 137 ج 1) اس حدیث کو نقل کر کے مولوی انوار خورشید دیوبندی نے پانی قلیل کی نجاست پر استدلال کیا ہے۔ ( حدیث اور اہل حدیث 139) مگر اسی حدیث میں کتے کے جھوٹے برتن کو سات بار دھونے کا حکم نبوی موجود…

Continue Readingعلمائے دیوبند کا حدیث کے بعض حصوں پر عمل اور بعض کو چھپا لینا

وضع احادیث کے اسباب اور علمائے دیوبند

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ وضع احادیث کے اسباب وضع احادیث کے متعدد اسباب ہیں جن پر محد ثین کرام نے مفصل گفتگو کی ہے۔ ان میں سے ایک سبب تقلید بھی ہے۔ مقلدین نے قرآن و حدیث کی بجائے شخصی اقوال کو دین و مذهب قرار دیا تو ان کے اقوال کی تقویت و حمایت کی غرض سے احادیث کو وضع کیا امام قرطبی رحمہ اللہ شرح مسلم میں فرماتے ہیں: (استجاز بعض فقهاء أهل الرأى نسبة الحكم الذي دل عليه القياس الجلي إلى رسول ا نسية قولية فيقولون في ذلك قال رسول الله له كذا ولهذا ترى كتبهم مشحونة بأحاديث تشهد متونها بانها موضوعة تشبة فتاوى الفقهاء ولانهم لا يقيمون لها سندا)…

Continue Readingوضع احادیث کے اسباب اور علمائے دیوبند

غیر مسلم ممالک میں کام کرنے کی غرض سے سفر کرنا

مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ 98- کافر ممالک میں کام کرنے کی غرض سے سفر کرنے کا حکم اگر مسلمان ممالک میں اسے کام مل جائے تو پھر اس کے لیے کافروں کے ممالک جاناجائز نہیں، اگر اسلامی ممالک میں اسے کام نہ ملے تو اس کے لیے کام کے لیے ان ممالک میں اس شرط کے ساتھ جانا جائز ہے کہ وہ اپنے آپ کو کفار کی مشابہت سے محفوظ رکھ سکے، اور اگر وہ اس سے محفوظ نہ رہ سکے تو پھر اپنے دین کی حفاظت کرنا اولی اور زیادہ ضروری ہے۔ [عبد الرزاق عفيفی: فتاوي: 314/1]

Continue Readingغیر مسلم ممالک میں کام کرنے کی غرض سے سفر کرنا

تین رکعات وتر کیسے پڑھی جائے

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ تین رکعات وتر تقسیم کر کے پڑھنا سوال : کیا وتروں کا یہ طریقہ درست ہے کہ دو پڑھ کر سلام پھیر دیا جائےاور پھر الگ سے ایک رکعت پڑھی جائے؟ اور کیا یہ سنت سے ثابت ہے؟ جواب : نمازِ وتر کی تین رکعات اس طرح ادا کرنا کہ دو پڑھ کر سلام پھیر دیں پھر ایک رکعت الگ ادا کر لیں، بالکل صحیح اور سنتِ نبوی کے مطابق ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی و فعلی احادیث اس کی مؤید ہیں۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے رات کی نماز کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : صلاة الليل مثنى مثنى فاذا خشي يا احدكم الصبح صلى ركعة واحدة توتر…

Continue Readingتین رکعات وتر کیسے پڑھی جائے

کیا قرآن کی تعلیم پر اجرت لی جا سکتی ہے؟

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ قرآن کی تعلیم پر معاوضہ لینا سوال : کیا قرآن مجید کی تعلیم، خطبہ جمعہ اور امامت وغیرہ پر اجرت لینا جائز ہے ؟ جواب : قرآن مجید کی تعلیم، خطبہ جمعہ، امامت وغیرہ پر اجرت لینے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس کی ممانعت کے بارے میں قرآن و سنت کے اندر کوئی صریح نص موجود نہیں ہے جب کہ اس کے جواز کے دلائل موجود ہیں۔ ان میں سے ایک دلیل عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے۔ فرماتے ہیں : ”صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت کا ایک بستی سے گزر ہوا، بستی والوں نے طلب کرنے پر بھی ان کی مہمان نوازی نہ کی۔ اچانک ان کے سردار کو کسی زہریلی چیز نے کاٹ لیا۔ ان کے افراد صحابہ رضی اللہ عنہم کے پاس آئے اور پوچھا: ”تم…

Continue Readingکیا قرآن کی تعلیم پر اجرت لی جا سکتی ہے؟

ایک ہاتھ سے مصافحہ، علمائے دیوبند کے اہلحدیث پر اعتراضات

یہ تحریرمولانا ابو صحیب داؤد ارشد حفظہ اللہ کی کتاب تحفہ حنفیہ سے ماخوذ ہے۔ یہ کتاب دیوبندی عالم دین ابو بلال جھنگوی کیجانب سے لکھی گئی کتاب تحفہ اہلحدیث کا مدلل جواب ہے۔ ایک ہاتھ سے مصافحہ کرنے کا مسئلہ جھنگوی صاحب نے ابتدا ہی جھوٹ سے کی: جھنگوی نے اول تا آخر گفتگو ایک فرضی مکالمہ پر کی ہے جو حقیقت بہر حال نہیں۔ شاید وہ اسے تفہیم کا ایک انداز قرار دے کر اس کے جھوٹ ہونے کی نفی کر دیں لیکن پھر بھی یہ حقیقت اپنی جگہ پر اٹل ہے کہ جھنگوی صاحب نے اہل حدیث کی طرف سے اعتراضات بھی درست نقل نہیں کیے۔ حالانکہ ان کا یہ حق تھا کہ فریق مخالف کی ترجمانی کرتے وقت ان کے مؤقف کو درست نقل کرتے اور ان کے دلائل کا علمی و تحقیقی جواب دیتے مگر انہوں نے اعتراض…

Continue Readingایک ہاتھ سے مصافحہ، علمائے دیوبند کے اہلحدیث پر اعتراضات

حدیث کو قرآن پر پیش کرنا ! اشکالات اور اس کا ازالہ

تحریر : غلام مصطفٰی ظہیر امن پوری حفظ اللہ حدیث کو قرآن پر پیش کرنا ! اشکالات اور اس کا ازالہ ائمہ مسلمین کی متفقہ تصریحات سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم وحی ہے، جو قرآن کی مراد اور تفسیر ہے۔ قرآن و حدیث ہرگز باہم معارض نہیں ہیں، لہٰذا حدیث کو قرآن پر پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔ ❀ مقدام بن معدیکرب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «ألا إني أوتيت الكتاب، ومثله معه ألا یوشک رجل شبعان على أريكته يقول: علیکم بهذا القرآن فما وجدتم فيه من حلال فاحلوه، وما وجدتم فيه من حرام فحرموه، ألا لا يحل لكم لحم الحمار الأهلي، ولا كل ذي ناب من السبع، ولا لقطة معاھد .» ”خبردار! مجھے قرآن دیا گیا ہے، ساتھ میں اس کی…

Continue Readingحدیث کو قرآن پر پیش کرنا ! اشکالات اور اس کا ازالہ

شیعہ اثنا عشریہ اور قرآن

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا شیعہ اثناعشریہ ہمارے قرآن پر ایمان نہیں رکھتے ؟ جواب : اللہ وحدہ لا شریک لہ نے اپنے انبیاء و رسل پر کتب و صحائف نازل فرمائے اور اس سلسلے کی آخری کڑی امام اعظم سیدنا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بذریعہ جبرئیل امین علیہ السلام قرآن نازل کیا جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے : قُلْ مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَى قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللَّـهِ مُصَدِّقًا لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ ﴿٩٧﴾ مَنْ كَانَ عَدُوًّا لِلَّـهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللَّـهَ عَدُوٌّ لِلْكَافِرِينَ [2-البقرة:97] ’’ آپ کہہ دیں جو شخص جبرئیل کا دشمن ہے جس نے آپ کے دل پر اس قرآن کو اللہ کے حکم سے اتارا ہے جو اس چیز کی تصدیق کرنے والا…

Continue Readingشیعہ اثنا عشریہ اور قرآن

ایک مجلس کی تین طلاقیں سعودی علماء کی نظر میں

تحریر: حافظ محمد اسحاق زاھد حفظ اللہ، کویت اس مسئلے میں سب سے پہلے یہ جان لینا چاہیے کہ اکٹھی تین طلاقیں دینا حرام ہے،حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک شخص کے متعلق بتایا گیا کہ اس نے اپنی بیوی کو اکٹھی تین طلاقیں دے دی ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم غصے کی حالت میں کھڑے ہو گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : أيلعب بكتاب الله، وأنا بين أظهركم ؟ ترجمہ : ”کیا کتاب اللہ کو کھلونا بنایا جارہا ہے جب کہ میں ابھی تمہارے درمیان موجود ہوں ؟ “ [النسائي ] اور طلاق دینے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ خاوند بیوی کو طہر کی حالت میں ایک بار طلاق دے، پھر اگر رجوع نہیں کرنا چاہتا تو بیوی کے قریب جائے بغیر دوسرے…

Continue Readingایک مجلس کی تین طلاقیں سعودی علماء کی نظر میں

فرض نمازوں کے بعد اجتماعی دعا کی حیثیت

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : نماز کے بعد مروجہ اجتماعی دعا کی شرعی حیثیت کے متعلق آگاہ فرما دیں ؟ جواب : دور حاضر میں فرض نمازوں کے بعد امام اور مقتدی مل کر جو اجتماعی دعا کا اہتمام کرتے ہیں اس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ثبوت صحیح سند کے ساتھ موجود نہیں، نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ایسی کوئی بات پایہ ثبوت کو پہنچتی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم دن رات میں پانچ نمازیں پڑھاتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ کی اقتدا میں پڑھتے تھے۔ اگر اس دعا کا کہیں وجود ہوتا تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ضرور ذکر فرماتے۔ جس طرح صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے باقی نماز کے مسائل بیان کیے ہیں اس طرح کہیں اس اجتماعی دعا کا ذکر بھی ضرور…

Continue Readingفرض نمازوں کے بعد اجتماعی دعا کی حیثیت

تعویذ کے متعلق شرعی موقف

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا اسلام تعویذ پہننے کی اجازت دیتا ہے اور اس کا کوئی ثبوت شریعت سے ملتا ہے ؟ جواب : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : من علق شيئا وكل اليه ’’ جس نے کوئی بھی چیز لٹکائی اسے اس کے سپرد کر دیا جائے گا۔ “ [مسند احمد : 4/ 311، حاكم : 4/ 216] اس مفہوم کی اور بھی احادیث موجود ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ بیماری سے بچنے کے لیے کچھ بھی نہیں لٹکانا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ سے شفا کی درخواست کرتے رہنا چاہیے۔ شرکیہ دم اور تعویذات لٹکانا تمام شرک ہے۔ فتح المجید شرح کتاب التوحید میں ہے کہ تمیمہ وہ منکے یا ہڈیاں ہیں جو نظر بد سے دور رکھنے کے لیے بچوں کے گلے میں لٹکائی جاتی ہیں۔ بیماری سے بچاؤ…

Continue Readingتعویذ کے متعلق شرعی موقف

بدعتیوں کی اذان کا جواب

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا ایک ہی وقت میں ہونے والی متعدد اذانوں کا جواب دینا ضروری ہے؟ نیز بدعتیوں کی اذان کا جواب دینا درست ہے ؟ جواب : اذان کا جواب دینے کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اِذَا سَمِعْتُمُ النِّدَاءَ فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا يَقُوْلُ الْمُؤَذِّنُ [ أبوداؤد، كتاب الصلاة : باب ما يقول اذا سمع المؤذن 522 ] ”جب تم اذان سنو تو اسی طرح کہو جیسے مؤذن کہتا ہے۔ “ اس روایت کی روشنی میں بعض کے نزدیک اذان کا جواب دینا واجب ہے اور بعض کے نزدیک مستحب۔ واجب بھی ہو تو صرف ایک اذان کا جواب دینا کافی ہے باقی سب کا آپ جواب نہ بھی دیں تو کوئی حرج نہیں، دے دیں تو بہرحال ثواب کا کام ہے۔ باقی رہا اہل بدعت کی اذان کا جواب…

Continue Readingبدعتیوں کی اذان کا جواب

End of content

No more pages to load