کمپنیوں میں شراکت کے لیے دوسروں کے نام خریدنے کا حکم

مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

48- کمپنیوں میں شراکت کے لیے دوسروں کے نام خریدنے کا حکم
شیئرنگ کمپنیوں اور بنکوں میں شریک کار ہونے کے لیے دوسروں کے نام خریدنا حرام اور جعل سازی ہے، لہٰذا ایسا کرناجائز نہیں۔
مالک نام بیچ کر جو قیمت وصول کرتا ہے وہ اس کے لیے حرام ہے، اور نام خریدنے والا جو کمائی کرتا ہے وہ کمائی اس کے لیے حرام ہے پھر یہ ا کثر شیئرنگ کمپنیاں سودی کاروبار کرتی ہیں لہٰذا ان میں شراکت جائز نہیں، اسی طرح بنک بھی سودی ادارے ہیں، لہٰذا ان میں شراکت کرناجائز نہیں۔
[الفوزان: المنتقى: 59]

اس تحریر کو اب تک 6 بار پڑھا جا چکا ہے۔