فحش رسالوں کی تجارت

مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

46- فحش رسالوں کی خرید و فروخت
فحش رسالوں کی تجارت کا کام کرنا جائز نہیں جن پر بے پردہ عورتوں کی تصویریں ہوں، کیونکہ یہ فساد اور برائی کا ذریعہ ہیں۔ وسیلے اور ذریعے کا بھی وہی حکم ہوتا ہے جو اس کی غرض و غایت کا ہوتا ہے، ایسے کام میں شریک شخص اس کے مالکان کو تعاون اور مدد مہیا کرتا ہے اور یہ بہت بڑا گناہ اور عظیم ترین جرم ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے گناہ اور زیادتی کے کام میں تعاون کرنے سے منع کیا ہے۔
ارشاد ربانی ہے:
«وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ» [المائدة: (7-الأعراف: 157)2]
”اور گناہ اور زیادتی پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔“
[اللجنة الدائمة: 14816]

اس تحریر کو اب تک 3 بار پڑھا جا چکا ہے۔