عورت غریب و مقروض خاوند کو زکوٰۃ دے سکتی ہے

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ

سوال : ایک عورت کا خاوند ملازم ہے، چار ہزار ریال تنخواہ پاتا ہے مگر تیس ہزار کا مقروض ہے کیا وہ اسے زکوٰۃ دے سکتی ہے ؟
جواب : عام دلائل کی رو سے، علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق اگر عورت اپنے زیورات یا غیر زیورات کی زکوٰۃ اپنے غریب یا مقروض خاوند (جو ادائیگی قرض کی طاقت نہ رکھتا ہو) کو دینا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس کی ایک دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد بھی ہے :
إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ [9-التوبة:60]
”صدقات (زکوٰۃ) فقراء و مساکین کے لئے ہیں۔ ‘‘ وبالله التوفيق

 

اس تحریر کو اب تک 3 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply