دوسری شادی سے متعلق احکام قرآن و حدیث کی روشنی میں

تحریر: قاری اسامہ بن عبد السلام حفظہ اللہ دوسری شادی کے احکام ومسائل: شادی انبیائے کرام کی سنت ہے ، اللہ کا فرمان ہے : وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً وَمَا كَانَ لِرَسُولٍ أَن يَأْتِيَ بِآيَةٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ لِكُلِّ أَجَلٍ كِتَابٌ (الرعد: 38) ترجمہ: ہم آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان سب کو بیوی بچوں والا بنایا تھا ،کسی رسول سے نہیں ہوسکتا کہ کوئی نشانی بغیر اللہ کی اجازت کے لے آئے ،ہرمقررہ وعدہ کی ایک لکھت ہے ۔ جو مسلمان نبی کی اس سنت سے اعراض کرے وہ مسلمان نہیں ہے ۔ ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انِّكاحُ من سنَّتي ، فمن لم يعمَل بسنَّتي فليسَ منِّي ، وتزوَّجوا ، فإنِّي مُكاثرٌ بِكُمُ الأممَ…

Continue Readingدوسری شادی سے متعلق احکام قرآن و حدیث کی روشنی میں

نبیﷺ کے آخری نبی ہونے پر قرآن و حدیث سے دلائل

تحریر: ابو حمزہ پروفیسر سعید مجتبی السعیدی حفظہ اللہ (۱) ما كان مُحَمَّدٌ أَبَا أَحدٍ من يُجَالِكُمْ وَلكِن رَسُولَ اللَّهِ وَ خَالَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عليماً ( الاحزاب ۴۰۰) محمد (ﷺ) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین (آخری نبی) ہیں اور اللہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے۔ (۲) الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَعْمَمْتُ عليكم نعمتي ورضيت لكم الإسلام ديناً .(المائده: (۳) آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا، اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا۔ اللہ تعالی کی طرف سے دین اسلام مکمل اور اس کی نعمت پوری ہو چکی ہے۔ لہذا آپﷺ کا لایا ہوا دین اکمل اور سابقہ ادیان کیلئے ناسخ اور ہر لحاظ سے مکمل ہے۔ اب قیامت تک نہ کسی دین…

Continue Readingنبیﷺ کے آخری نبی ہونے پر قرآن و حدیث سے دلائل

نماز کا مسنون طریقہ – پریکٹیکل ویڈیو

نماز کا مسنون طریقہ از شیخ عمران احمد سلفی حفظہ اللہ۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ فرماتے ہیں : حدثنا أحمد بن حنبل بحدثنا أبو عاصم الضحاك بن مخلد ح و حدثنا مسدد بحدثنا يحي۔ وهذا حديث أحمد۔ قال أخبرنا عبدالحميد يعني ابن جعفر أخبرني محمد بن عمرو بن عطاء قال سمعت أبا حميد الساعدي فى عشرة من أصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم منهم أبو قتادة، قال أبو حميد أنا أعلمكم بصلوة رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالوا : فلم ؟ فو الله ! ماكنت بأكثرنا له تبعة ولا أقدمناله صحبة، قال يليٰ، قالوا : فاعرض، قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا قام إلى الصلوة يرفع يديه حتي يحاذي بهما منكبيه، ثم كبر حتي يقر كل عظم فى موضعه معتدلا، ثم يقرأ، ثم يكبر فيرفع يديه حتي يحاذي بهما منكبيه، ثم يركع و يضع راحتيه على ركبتيه،…

Continue Readingنماز کا مسنون طریقہ – پریکٹیکل ویڈیو

نماز عید الفطر کے مسائل صحیح احادیث کی روشنی میں

مرتب کردہ تحریر قاری اسامہ بن عبد السلام حفظہ اللہ عیدالفطر کے دن غسل کرنا ضروری ھے (١)سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ وہ ۔(آنَّہُ کَانَ یَغْتَسِلُ یَوْمَ الْعِیْدُ یَوْمَ الَعِیدُ) کہ وہ عیدالفطر کے دن غسل کرتے تھے۔ مسند الشافعی حدیث (٤٧٢) (٢)عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ وہ عیدالفطر کے دن عیدگاہ جانے سے پہلے غسل کیا کرتے تھے مؤطا حدیث (٣)حضرت ابو رافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیا ن کر تے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عید ین کے روزغسل کر تے تھے ۔(مسند البزار:حدیث نمبر 64) (٤)حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرو ی ہے کہ جو شخص رمضا ن کے رو زے رکھے غسل کر کے عید گا ہ جا ئے اور صد قہ فطر ادا کر ے تو اللہ تعالیٰ کی مغفرت لے کر…

Continue Readingنماز عید الفطر کے مسائل صحیح احادیث کی روشنی میں

اعتکاف کے مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں

تحریر: قاری اسامہ بن عبد السلام حفظہ اللہ اعتکاف کی تعریف اعتکاف کے معنی رکنے کے ہیں اور شرعی محاورہ میں دنیا کہ سارے کاروبار کو چھوڑ کر عبادت کی نیت سے اور رضا ئے مولی کی غرض سے مسجد میں ٹھہر کرعبادت کرنے کو اعتکاف کہتے ہیں سبل السلام (ج٢-٩٠٩) اعتکاف کے لئے نیت اعتکاف کے لئے نیت ضروری ھے لیکن نیت کے لئے (نویت سنۃ الاعتکاف) یا دیگر الفاظ بدعت ہیں نیت دل کا فعل ھے اعتکاف کی اہمیت اعتکاف کی اہمیت کا اندازہ اسی بات سے ہوجاتا ھے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی زندگی میں ہمیشہ اعتکاف کیا ہے جیسا کہ عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کا بیان ھے أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ "، ترجمہ اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرے کا…

Continue Readingاعتکاف کے مسائل قرآن و سنت کی روشنی میں

بارات کی شرعی حیثیت اور مسنون شادی کے لوازمات

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ بارات کی شرعی حیثیت اور مسنون شادی کے لوازمات سوال : کیا شادی کے موقع پر دولہا کے ساتھ بارات کا جانا کسی حدیث سے ثابت ہے؟ جواب : شادی بیاہ کے موقع پر مروجہ بارات لے جانا شرعاً بالکل ثابت نہیں، اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ عہد رسالت مآب اور خلفائے راشدین کے ایام ہائے خلافت میں کہیں بھی اس کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ نکاح کے لیے دولہا، دو گواہ اور لڑکی کے ولی سر پرست کا ہونا کافی ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک زندگی میں آپ کے کئی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی شادیاں ہوئیں، کسی نے بھی بارات کا اہتمام نہیں کیا۔ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں : ”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ…

Continue Readingبارات کی شرعی حیثیت اور مسنون شادی کے لوازمات

مکلاوہ کی رسم بد

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ مکلاوہ کی رسم بد سوال : کیا مکلاوہ جائز ہے؟ یعنی شادی کے دوسرے دن ولیمے کے بعد لڑکی والوں کا لڑکی اور لڑکے کو چند دن کے لیے اپنے گھر لے جانا جائز ہے؟ قرآن وحدیث سے وضاحت کریں۔ جواب : ایک مسلمان کے لیے زندگی گزارنے کا نمونہ و اسوہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں، آپ کی سیرت ہمارے لیے ہر مسئلہ میں راہنمائی کا کام دیتی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنی شادیاں بھی کیں اور اپنی بیٹیوں کی بھی۔ مکلاوے کا جو رواج ہمارے معاشرے میں پایا جاتا ہے قرآن و سنت میں اس کی کوئی دلیل موجود نہیں، لڑکی اور لڑکا شادی کے بعد اپنی مرضی سے جب چاہیں اپنے سسرال یا عزیز و اقارب کو ملنے جائیں، دونوں کی کوئی قید قرآن و حدیث…

Continue Readingمکلاوہ کی رسم بد

دوران نماز جیب میں تصویر والے نوٹ ہونے سے نماز ہوجاتی ہے؟

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ دوران نماز جیب میں روپے سوال : دوران نماز اکثر ہماری جیبوں میں تصویر والے نوٹ ہوتے ہیں، اس سے نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟ جواب : اس بات میں قطعاً شبہ نہیں کہ جاندار کی تصویر شرعاً حرام ہے اور اس پر نصوص قطعیہ، صحیحہ اور حسن درجہ کی احادیث دلالت کرتی ہیں۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا : ان اشد الناس عذابا عند الله يوم القيامة المصورون [بخاري، كتاب اللباس : باب عذاب المصورين يوم القيامة 5950، مسلم، كتاب اللباس 2109، مسند أحمد 375/1، مسند حميدي 117، مسند ابي يعلي 5107، نسائي 5366 ] ”بیشک اللہ کے ہاں انسانوں میں سے سخت ترین عذاب کے مستحق قیامت کے دن تصویر بنانے والے ہوں گے۔ “…

Continue Readingدوران نماز جیب میں تصویر والے نوٹ ہونے سے نماز ہوجاتی ہے؟

بغیر کسی شرعی عذر کے گھر میں فرض نماز پڑھنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا بغیر کسی شرعی عذر کے گھر میں فرض نماز پڑھی جا سکتی ہے؟ جواب : تندرست اور غیر معذور آدمی پر فرض نماز باجماعت ادا کرنا ضروری ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے : ﴿وَارْكَعُوْا مَعَ الرَّاكِعِيْنَ﴾ [ البقرة : 43 ] ”رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ “ یہ امر ہے اور یہاں امر (حکم) وجوب کے لیے ہے۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : من سمع النداء فلم ياته، فلا صلاة له إلا من عذر [ سنن ابن ماجه،كتاب المساجد والجماعات، باب التغليظ فى التخلف عن الجماعة 793 ] ”جس شخص نے اذان سنی، پھر وہ بغیر کسی عذر کے مسجد میں نہ آیا تو اس کی نماز ہی نہیں۔ “ صحیح مسلم کی ایک روایت ہے : ”ایک نابینا شخص اللہ کے…

Continue Readingبغیر کسی شرعی عذر کے گھر میں فرض نماز پڑھنا

کسی مخلوق کی قسم کھانا جائز نہیں

تحریر: علامہ عبداللہ بن عبدالرحمن الجبرین حفظ اللہ نبی اور امانت کی قسم کھانے کا حکم سوال: نبی یا امانت کی قسم کھانے کا کیا حکم ہے؟ جواب: کسی مخلوق کی قسم کھانا جائز نہیں ۔ صحیح بخاری میں حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: من كان حالفا فليحلف بالله أو ليصمت [صحيح البخاري ، كتاب الايمان ، باب لا تحلفوا بآباءكم ح 2670] ”جسے قسم کھانا ہو تو وہ اللہ عزوجل کی قسم کھائے ، ورنہ خاموش رہے ۔“ نیز مسند احمد اور سنن ترمذی میں بھی انہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: من حلف بغير الله فقد كفر او اشرك [مسند احمد 125/2 ح 6072 حدیث صحیح ہے ۔ وسنن الترمذي ، كتاب النذور والايمان ، باب ما جاء…

Continue Readingکسی مخلوق کی قسم کھانا جائز نہیں

نماز جنازہ کا مسنون طریقہ قران وسنت کی روشنی میں

تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام سوال نماز جنازہ کا مسنون طریقہ قران وسنت کی روشنی میں بیان کریں؟ جواب (1)نماز جنازہ فرض کفایا ھے ۔ یعنی چند مسلمانوں کے نماز جنازہ ادا کر لینے سے پوری بستی یا شہر کی طرف سے نماز جنازہ ادا ہو جائے گئی۔ [سنن ابي داود كتاب الجهاد حديث 2710حسن] ( 2) اگر میت مرد کی ہو توامام میت کے سر کے سامنے نماز جنازہ پڑھانے کے لئے کھڑا ہوگا ۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ھے کے رسول اللہ ﷺ کا سنت طریقہ یہ ھے اگر میت مرد کی ھوتی تو رسول اللہ ﷺنماز جنازہ پڑھانے کے لئے میت کے سر کے سامنے کھڑے ھوتے تھے۔ [ سنن ابن ماجه كتاب الجنائز حديث 1494 حسن ] (3) اگر میت عورت کی ھوتو امام میت کے پیٹ کے برابر کھڑا ھوگا۔ سمرہ بن جندب رضی…

Continue Readingنماز جنازہ کا مسنون طریقہ قران وسنت کی روشنی میں

برصغیر میں رائج چند بڑی بدعات پر ایک نظر

تحریر: محمد منیر قمر حفظ اللہ محمدﷺ رسول الله کا مطلب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا لفظی ترجمہ یہ ہے کہ : ”حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں ۔“ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے اقرار اور شہادت نے مسلمانوں پر واجب کر دیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی اطاعت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منع کردہ امور سے مکمل اجتناب و احتراز کیا جائے ۔ چنانچہ اسی سلسلہ میں ہی ارشاد الہی ہے: ﴿وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا ﴾ [سورة الحشر: 7 ] ”تمہیں رسول صلی اللہ علیہ وسلم جو حکم دیں اسے اپنا لو اور جس کام سے روکیں اس سے باز آجاؤ ۔“ امور دینیہ میں اپنی مرضی اور من مانی کی بجائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم…

Continue Readingبرصغیر میں رائج چند بڑی بدعات پر ایک نظر

توحید و عقائد سے متعلق 15 بڑے شبہات کا ازالہ

تحریر: محمد منیر قمر حفظ اللہ پہلى فصل : رسولوں کی پہلی دعوت توحید الوہیت و عبادت کی تعلیم : قارئین کرام ! اللہ آپ پر رحم فرمائے ۔ یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو ہر قسم کی عبادت کے لئے منفرد اور یکہ و تنہا تسلیم کرنے کا نام ”توحید“ ہے اور یہی ان تمام رسولوں کا دین جنہیں اللہ نے اس دعوت کے لئے اپنے بندوں کی طرف بھیجا ۔ ان میں سے پہلے رسول حضرت نوح علیہ السلام ہیں ۔ جنہیں اللہ نے اس وقت مبعوث فرمایا جب ان کی قوم ود ، سواع ، یغوث ، یعوق اور نسر جیسے صالحین کے احترام وعقیدت میں غلو کا شکار ہو گئی ۔ (تاریخ شاہد ہے کہ ان لوگوں نے صالحین کی قبروں پر گوناں گوں شرک ، قبروں کا طواف ، اہل قبور سے…

Continue Readingتوحید و عقائد سے متعلق 15 بڑے شبہات کا ازالہ

خطبہ چھوٹا اور نماز لمبی والی حدیث کا مفہوم

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : صحیح مسلم کی حدیث کا مفہوم ہے کہ چھوٹا خطبہ اور لمبی نماز امام کے عقلمند ہونے کی نشانی ہے اس سے کیا مراد ہے اگر واقعی یہ مراد ہے کہ خطبہ چھوٹا اور نماز لمبی ہونی چاہیے تو اس حدیث پر عمل کب ہو گا؟ جواب : صحیح مسلم میں عمار رضی اللہ عنہ سے حدیث کے الفاظ یوں ہیں : ان طول صلاه الرجل وقصر خطبته مئنة من فقهه فقه فاطيلو الصلاة واقصروا الخطبه وان من البيان سحرا [ مسلم، كتاب الجمعه باب تخفيف الصلاه والخطبته 869 ] ”بلاشبہ آدمی کی نماز کا لمبا ہونا اور اس کے خطبے کا چھوٹا ہونا اس کی فقاہت کی علامت ہے، تم نماز لمبی کرو اور خطبہ چھوٹا کرو، بلاشبہ بیان (مؤثر ہونے کے لحاظ سے ) جادو (اثر) ہوتے ہیں“۔ اس حدیث کا یہ…

Continue Readingخطبہ چھوٹا اور نماز لمبی والی حدیث کا مفہوم

End of content

No more pages to load