کیا حاملہ اور مردہ بچے پر ایک ہی جنازہ کافی ہے؟

ماہنامہ السنہ جہلم سواال: ماں فوت ہو گئی اور بچہ پیٹ میں زندہ ہے ، تو نکال لینا چاہیے ۔ اگر بچہ بھی فوت ہو گیا ، تو پھر نہیں نکال سکتے ، ماں کو بچے سمیت دفن کر دیا جائے گا ۔ جواب: دونوں پر ایک ہی جنازہ پڑھا جائے گا ، جب متعدد میتیوں پر ایک جنازہ کفایت کر سکتا ہے ، تو اس بچے پر بالا ولی کفایت کرے گا ، کہ یہ ماں کے وجود کا حصہ ہے ۔ ماں فوت ہو گئی اور بچہ پیٹ میں زندہ ہے ، تو نکال لینا چاہیے ۔ اگر بچہ بھی فوت ہو گیا ، تو پھر نہیں نکال سکتے ، ماں کو بچے سمیت دفن کر دیا جائے گا ۔

Continue Readingکیا حاملہ اور مردہ بچے پر ایک ہی جنازہ کافی ہے؟

قریب المرگ شخص کو کلمہ توحید کی تلقین کرنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا قریب المرگ شخص کو کلمہ توحید کی تلقین کرتے ہوئے پڑھنے کے لئے کہنا چاہیے یا اس کے پاس یاد دہانی کے لیے کلمہ پڑھا جائے صحیح رہنمائی فرمائے؟ جواب : قریب المرگ شخص کو کلمۂ توحید کی تلقین کا حکم ہے اور تلقین سے مراد صرف کلمۂ توحید پڑھ کر سنانا نہیں بلکہ اسے کہا جائے کہ وہ بھی پڑھے۔ اس کے کئی ایک دلائل موجود ہیں۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری کی عیادت کے لے تشریف لے گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”ماموں جان ! لا الہ الا اللہ کہو،“ اس انصاری نے کہا: ”ماموں یا چچا ؟“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”نہیں، بلکہ ماموں،“ اس نے پوچھا: کیا لا الٰہ…

Continue Readingقریب المرگ شخص کو کلمہ توحید کی تلقین کرنا

جمعہ کے روز فوت ہونا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا جمعہ کے دن فوت ہونے کی کوئی فضیلت ہے بعض لوگ کہتے ہیں کہ جو شخص جمعہ کے دن فوت ہو وہ جنتی ہے قرآن و سنت سے اس کی وضاحت کریں۔ جواب : جمعہ کے دن فوت ہونے والے کے بارے میں ذکر کردہ فضیلت کا مجھے علم نہیں، البتہ یہ بات یاد رکھیں کہ جنت میں داخلے کے لیے صحیح اعمالِ صالحہ اور خاتمہ بالخیر کی ضرورت ہے، جس شخص کا عقیدہ بالکل صحیح ہو اور وہ کسی کفر و شرک کے ارتکاب کے بغیر اس دنیا سے چلا گیا تو اللہ اسے ضرور اپنی جنت میں داخل کرے گا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی ایک احادیث ِ صحیحہ میں یہ بات موجود ہے کہ جس شخص کا آخری کلام لا الٰہ الا اللہ ہو وہ جنت میں داخل…

Continue Readingجمعہ کے روز فوت ہونا

تین دن کے بعد تعزیت کا حکم

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا تعزیت صرف تین دن تک محدود ہے یا اس کے بعد بھی اہل میت کے پاس جا کر تعزیت کی جا سکتی ہے؟ جواب : تعزیت تین کے بعد ہو سکتی ہے، آدمی جب بھی مفید محسوس کرے تعزیت کر سکتا ے، جیسا کہ عبد اللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا، اس کا سپہ سالار زید بن حارثہ کو مقرر کیا اور کہا: ”اگر زید شہید کر دیے گئے تو تمہارے امیر جعفر (رضی اللہ عنہ) ہوں گے اور اگر جعفر (رضی اللہ عنہ) شہید ہو گئے تو تمہارے امیر عبداللہ بن رواحہ (رضی اللہ عنہ) ہوں گے۔“ اس لشکر کی جب دشمن سے مڈبھیڑ ہوئی تو زید رضی اللہ عنہ جھنڈا پکڑے ہوئے لڑے اور شہید ہو گئے…

Continue Readingتین دن کے بعد تعزیت کا حکم

اجنبی عورت کے جنازے کو کندھا دینا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا کوئی شخص اجنبی عورت کے جنازے کو کندھا دے سکتا ہے؟ جواب : جب کوئی مسلمان مرد یا عورت فوت ہو جائے تو حقوق العباد میں سے ایک حق یہ ہے کہ اس کے جنازے میں جائیں اور جنازے کو اٹھائیں۔ جنازہ اٹھانے والے اور پیچھے جانے والے مرد ہی ہوتے ہیں عورت کے لیے یہ کام مکروہ ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کے جنازے کو کندھا دینے کے لیے محرم اور غیرمحرم میں فرق نہیں کیا۔ کوئی بھی مسلمان میت کو کندھا دے سکتا ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : « حق المسلم على المسلم خمس : رد السلام وعيادة المريض واتباع الجنائز واجابة الدعوة و تشميت العاطس » [بخاري، كتاب الجنائز…

Continue Readingاجنبی عورت کے جنازے کو کندھا دینا

میت کے سرہانے سورۃ بقرۃ پڑھنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : ہمارے ہاں کسی مردہ کو دفن کرنےکے بعد قبر کے سرہانے سورہ بقرہ کا پہلا رکوع اور قبر کی پائنی کی جانب سورہ بقرہ کا آخری رکوع پڑھنا جائز ہے قرآن و سنت کی روشنی میں بتائیں کہ یہ کام جائز ہے یا نہیں؟ جواب : میت کو دفن کرنے کے بعد قبر کے سرہانے سورۂ بقرہ کی ابتدائی آیات اور پاؤں کی جانب آخری آیات جو تلاوت کی جاتی ہیں اس کی بنیاد ایک ضعیف روایت پر ہے جو صاحب مشکوٰۃ نے كتاب الجنائز : باب دفن الميت [7171] میں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے نقل کی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : « إذا مات احدكم فلا تحبسوه واسرعوا به إلٰي قبره وليقرأ عند رأسه فاتحة البقرة وعند رجليه بخاتمة البقرة…

Continue Readingمیت کے سرہانے سورۃ بقرۃ پڑھنا

میت کے لیے دعا کا حکم

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا میت کے لیے دعا کی غرض سے قبر پر کھڑا ہونا درست ہے یا بیٹھنا درست ہے؟ جواب : زیارتِ قبور شرعاً جائز ہے اور اس کا مقصود فکرِ آخرت ہے تاکہ آدمی قبرستان میں حاضر ہو کر عبرت پکڑے کہ دنیا کی یہ چند روزہ زندگی ختم ہو جانی ہے اور میں اس حیاتِ مستعار میں اپنی اخروی زندگی کے لیے ایسے اعمالِ صالحہ سرانجام دے لوں کہ وہاں شرمندگی نہ اٹھانی پڑے۔ جب بھی کوئی آدمی قبرستان میں جائے تو اسے چاہیے کہ آخرت یاد کرے اور مرنے والوں کے لیے بخشش کی دعا کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : « قد كنت نهيتكم عن زيارة القبور، فقد اذن لمحمد فى زيارة قبر امه، فزوروها فإنها تذكر الآخرة » [ترمذي، كتاب الجنائز، باب ما جاء فى الرخصه…

Continue Readingمیت کے لیے دعا کا حکم

قبروں کے مسائل کا بیان

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : قبر پر قرآن پڑھنا کیا کسی حدیث سے ثابت ہے؟ جواب : میت کی تدفین کے بعد قبر پر جا کر قرآن خوانی کرنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں۔ مثلاً سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب قبرستان والوں کے لیے کچھ کہنے کا سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف ایک دعا سکھائی، قرآن پڑھنے کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ اس بات کی مزید تائید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے بھی ہوتی ہے : «لا تجعلوا بيوتكم مقابر، إن الشيطان ينفر من البيت الذى تقرا فيه سورة البقرة» [مسلم، كتاب الصلاة المسافين وقصرها، باب استحباب صلاة النافلة فى بيته وجوازها فى المسجد 780] ”اپنے گھروں کو قبریں مت بناؤ، بے شک شیطان اس گھر سے بھاگتا ہے…

Continue Readingقبروں کے مسائل کا بیان

تدفین کے وقت میت کو کلمہ پڑھنے کی تلقین کرنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا مرنے کے بعد میت کو کلمہ پڑھنے کی تلقین کرنا ثابت ہے؟ وضاحت سے جواب عنایت فرما دیں؟ جواب : جب کوئی موحد مسلمان فوت ہو جائے تو اسے قبر میں دفن کرنے کے بعد اس کے حق میں حساب کی آسانی اور ثابت قدمی کے لیے دعا کرنا مسنون ہے۔ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا یہی معمول تھا۔ جیسا کہ سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب میت کی تدفین سے فارغ ہوتے تو کہتے : ”اپنے بھائی کے لیے بخشش کی دعا کرو اور اس کے لیے ثابت قدمی کا سوال کرو کیونکہ اب اس سے سوال کیا جا رہا ہے۔“ [أبوداؤد، كتاب الجنائز : باب الاستغفار عند…

Continue Readingتدفین کے وقت میت کو کلمہ پڑھنے کی تلقین کرنا

میت کو قبر میں اتارنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : میت کو قبر میں اتارنے کے مسنون طریقے سے آگاہ فرما دیں؟ جواب : میت کو قبر میں اتارنے کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ میت کو پاؤں کی جانب سے قبر میں اتارا جائے۔ ابواسحاق روایت کرتے ہیں : «اوصى الحارث ان يصلي عليه عبد الله بن يزيد، فصلى عليه، ثم ادخله القبر من قبل رجلي القبر، وقال: هذا من السنة» [ابوداؤد، كتاب الجنائز : باب فى الميت يدخل من قبل رجليه 321، بيهقي 54/4، ابن أبى شيبة 328/3] ”حارث نے وصیت کی کہ ان کی نمازِ جنازہ عبداللہ بن یزید رضی اللہ عنہ پڑھائیں۔ انہوں نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھی، پھر ان کو قبر میں پاؤں کی طرف سے داخل کیا اور فرمایا : ”یہ سنت میں سے ہے۔“ اس حدیث کے بارے میں امام بیہقی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :…

Continue Readingمیت کو قبر میں اتارنا

غروب کے وقت نماز جنازہ ادا کرنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا سورج غروب ہوتے وقت نماز جنازہ پڑھی جا سکتی ہے؟ جواب : عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : «ثلاث ساعات كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ينهانا ان نصلي فيهن، او نقبر فيهن موتانا: حين تطلع الشمس بازغة حتى ترتفع، وحين يقوم قائم الظهيرة حتى تميل، وحين تضيف الشمس للغروب حتى تغرب» [مسلم، كتاب صلاة المسافرين وقصرها باب الاوقات التى نهي عن الصلاة فيها 831، أبوداؤد 3192، نسائي 561، ترمذي 1030، ابن ماجه 1519، أبوعوانة 386/1، بيهقي 32/4، مسند طيالسي 1001، مسند أحمد 152/4] ”تین اوقات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھنے اور مردے دفن کرنے سے منع فرمایا ہے، جب سورج واضح طور پر طلوع ہو رہا ہو، یہاں تک کہ بلند ہو جائے، جب دوپہر کے وقت عین سر پر ہو…

Continue Readingغروب کے وقت نماز جنازہ ادا کرنا

نماز جنازہ میں قہقہ ناقص وضو نہیں

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا نماز جنازہ میں قہقہ لگانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ قرآن و حدیث کی رو سے مسئلہ بتا دیں۔ جواب : احناف کے نزدیک نواقص وضو میں سے قہقہ بھی ہے اور یہ صرف رکوع و سجود والی نماز کے ساتھ خاص ہے، نمازِ جنازہ میں چونکہ رکوع و سجود نہیں اس لیے اگرچہ اس سے گریز کرنا چاہیے تاہم جنازے میں اگر کوئی شخص زور زور سے ہنسے تو شریعت کی نظر میں اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا۔ فقہ حنفیہ کی مشہور کتاب قدوری (ص/20) میں ہے : «والقهقهة فى كل صلاة ذات ركوع وسجود» ”ہر رکوع اور سجدے والی نماز میں قہقہ لگانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔“ قدوری میں بین السطور لکھا ہے : «أحترز به عن صلاة الجنازة وسجدة التلاوة» ”رکوع اور سجدے کی قید لگا کر نمازِ…

Continue Readingنماز جنازہ میں قہقہ ناقص وضو نہیں

مردے کو غسل دینے کی اجرت لی جا سکتی ہے؟

تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی 208- مردے کو غسل دینے کی اجرت لینا یہ جائز ہے لیکن اگر ممکن ہو تو بہتر یہ ہے کہ کوئی رضا کارانہ طور پر یہ نام کرے۔ [اللجنة الدائمة: 7502]

Continue Readingمردے کو غسل دینے کی اجرت لی جا سکتی ہے؟

نماز جنازہ کا مسنون طریقہ قران وسنت کی روشنی میں

تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام سوال نماز جنازہ کا مسنون طریقہ قران وسنت کی روشنی میں بیان کریں؟ جواب (1)نماز جنازہ فرض کفایا ھے ۔ یعنی چند مسلمانوں کے نماز جنازہ ادا کر لینے سے پوری بستی یا شہر کی طرف سے نماز جنازہ ادا ہو جائے گئی۔ [سنن ابي داود كتاب الجهاد حديث 2710حسن] ( 2) اگر میت مرد کی ہو توامام میت کے سر کے سامنے نماز جنازہ پڑھانے کے لئے کھڑا ہوگا ۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا بیان ھے کے رسول اللہ ﷺ کا سنت طریقہ یہ ھے اگر میت مرد کی ھوتی تو رسول اللہ ﷺنماز جنازہ پڑھانے کے لئے میت کے سر کے سامنے کھڑے ھوتے تھے۔ [ سنن ابن ماجه كتاب الجنائز حديث 1494 حسن ] (3) اگر میت عورت کی ھوتو امام میت کے پیٹ کے برابر کھڑا ھوگا۔ سمرہ بن جندب رضی…

Continue Readingنماز جنازہ کا مسنون طریقہ قران وسنت کی روشنی میں

End of content

No more pages to load