کیا جادو کبیرہ گناہوں سے ہے ؟

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

جواب :
جی ہاں،
جادو کبیرہ گناہوں سے ہے۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اجتنبوا السبع المُوبِقَات، قالوا: يا رسول الله، وما هُنَّ؟ قال: الشركُ بالله، والسحرُ، وقَتْلُ النفسِ التى حَرَّمَ الله إلا بالحق، وأكلُ الرِّبا، وأكلُ مالِ اليتيم، والتَّوَلّي يومَ الزَّحْفِ، وقذفُ المحصناتِ المؤمنات الغَافِلات.
سات ہلاک کر دینے والی چیزوں سے بچو۔ انہوں نے کہا : وہ کون سی ہیں اے اللہ کے رسول ! تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
➊ اللہ کے ساتھ شرک کرنا
➋ جادو
➌ اللہ نے جس نفس کے قتل کو حرام کیا اسے ناحق قتل کرنا
➍ سود کھانا
➎ یتیم کا مال کھانا
➏ لڑائی کے دن بھاگ جانا
➐ پاک دامن اور عاقل مومن عورتوں پر تہمت لگانا۔ [ صحيح البخاري، رقم الحديث 55 صحيح مسلم، رقم الحديث 89 ]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: اے اللہ کے رسول! کبیرہ گناہ کتنے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
هي تسع : أعظمهن الإشراك بالله، وقتل المؤمن بغير حق، والفرار يوم الزحف، وقذف المحصنات، والسحر، وأكل مال اليتيم، وأكل الربا، وعقوق الوالدين المسلمين، واستحلال البيت الحرام، قبلتكم أحياء وأمواتا، لا يموت رجل لم يعمل هؤلاء الكبائر، ويقيم الصلاة، ويؤتي الزكاة، إلا رافق محمدا فى بحبوحة جنة، أبوابها مصاريع الذهب
وہ نو ہیں اور ان میں سب سے بڑا اللہ کے ساتھ شرک کرنا ہے اور مومن کو ناحق قتل کرنا، جنگ کے دن بھاگنا اور پاکدامن عورتوں پر تہمت لگانا، جادو کرنا، یتیم کا مال کھانا، سود خوری، مسلمان والدین کی نافرمانی کرنا اور بیت اللہ کی بےحرمتی کرنا جو زندہ و مردہ ہونے کی حالت میں تمہارا قبلہ ہے (یعنی تا قیامت وہی تمھارا قبلہ ہوگا ) کوئی بھی شخص جو ان کبیرہ گناہوں کا ارتکاب کیے بغیر فوت ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ وہ نماز ادا کرتا اور زكوة دیتا رہا تو وہ جنت کے درمیان میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا دوست ہو گا، اس شخص کے دروازوں کے پٹ سونے کے ہیں۔ [الطبراني فى الكبير 430/11 ]
اس کی سند حسن ہے۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔