نماز جمعہ کی کل رکعتیں

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : نماز جمعہ کی کل رکعتیں کتنی ہیں اور کس ترتیب سے پڑھی جاتی ہیں ؟ کتاب و سنت کی روشنی میں وظاحت کریں۔
جواب : نماز جمعہ کی صرف دو رکعتیں فرض ہیں اور ان سے پہلے جمعہ کے نام سے سنن ثابت نہیں البتہ نوافل جتنے قسمت میں ہوں پڑھ لے، کم از کم دو رکعت پڑھ کر مسجد میں بیٹھیں، اس کے بغیر نہیں بیٹھنا چاہیے۔ سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
”جو شخص جمعہ والے دن غسل کرے اور حسبِ استطاعت پاکیزگی حاصل کرے، تیل یا خوشبو لگائے پھر گھر سے نکلے، دو آدمیوں کے درمیان تفریق نہ کرے پھر جتنی مقدر ہو نماز پڑھے اور امام کے کلام کے وقت خاموش ہو جائے تو اس کے گناہ جو اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیان ہوئے ہیں بخش دیے جاتے ہیں“۔ [ صحيح بخاري، كتاب الجمعة : باب الدهن للجمعة 883 ]
اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ کے خطبہ سے پہلے مقدور بھر نوافل پڑھے جا سکتے ہیں، ان کی تعداد مقرر نہیں، اگر کوئی شخص حالت خطبہ میں آ جائے تو دو رکعت پڑھ کر بیٹھ جائے جیسا کہ صحیح بخاری میں مذکور ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
”جب تم میں سے کوئی شخص اس وقت آئے جب امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ دو رکعت نماز ادا کرے۔“ [بخاري، كتاب التهجد : باب ما جاء فى التطوع مثني مثني 1166 ]
صحیح مسلم میں حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”جو جمعہ کے بعد نماز پڑھنا چاہے وہ چار رکعت پڑھ لے۔“ [ صحيح مسلم، كتاب الجمعة : باب الصلاة بعد الجمعة 881 ]
اور صحیح بخاری و صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد دو رکعت پڑھتے تھے۔“ [ صحيح بخاري، كتاب الجمعة : باب الصلاة بعد الجمعة وقبلها 937، صحيح مسلم، كتاب الجمعة : باب الصلاة بعد الجمعة 882 ]
پہلی حدیث قولی ہے اور دوسری فعلی ہے۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ جمعہ کے بعد چار رکعت پڑھی جائیں، یہ افضل ہے اور اگر کوئی دو بھی پڑھ لے تو جائز ہے۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔