امام کوئی آیت بھول جائے تو مقتدی بتا سکتا ہے

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ النَّبِي صلى الله عليه وسلم قَالَ: التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ ، وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”سبحان اللہ کہنا مردوں کے لیے ہے اور تالی بجانا عورتوں کے لیے ہے ۔ “
تحقیق و تخریج : بخاری : 1203 ، مسلم : 422
فوائد :
➊ نماز میں امام بھول جائے تو کوئی حرج نہیں ۔
➋ امام کے پیچھے مسجد میں عورتیں نماز ادا کر سکتی ہیں مردوں کی صفیں پہلے ، بچوں کی بعد میں پھر ان کے بعد عورتوں کی صفیں ہوں گیں ۔
➌ امام کوئی آیت بھول جائے تو مقتدی بتا سکتا ہے اگر امام بھول کر کھڑا ہونے لگے تو مقتدی پیچھے سے ”سبحان اللہ“ کہہ سکتا ہے اور عورتیں امام کی بھول کے وقت تالی بجا سکتی ہیں تالی بجانے کا طریقہ یہ ہو گا کہ عورت دائیں ہاتھ کی دو انگلیاں بایاں ہاتھ الٹا کر کے اس کے باطن پر مارے گی ۔
➍ اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ جہاں مردوں اور عورتوں کی اکٹھی جماعت ہو وہاں صرف مرد امام جماعت کروائے گا نہ کہ عورت ۔
➎ مردوں کو ”سبحان اللہ “ ہی کہنا چاہیے امام بھول جائے تو اللہ اکبر یا اور کلمات بولنا غیر مشروع ہے اور عورتوں کو تالی بجانے کا حکم اس لیے دیا گیا ہے اور وہ بھی مخصوص انداز سے کہ عورت غیر محرم مردوں کے سامنے نہیں بول سکتی اس کی آواز بھی پردہ ہے اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ مروجہ انداز سے تالیاں بجانا شیطانی فعل ہے مرد تو تالی بجا نہیں سکتا اگر عورت بجا سکتی ہے تو صرف نماز میں اور وہ بھی امام کے بھول جانے پر اور پھر خاص انداز سے کھیل کود کے میدانوں میں مردوں اور عورتوں کا اکٹھے بیٹھ کر تالیاں بجا کر بے حیائی کا مرکز بن کر متلذو ہونا غیر اسلامی طریقہ ہے اس سے گریز کرنا چاہیے اسلام تو مردوں عورتوں کے اختلاط سے بارہا دفعہ منع کرتا ہے ۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔