میت پر نوحہ کرنا

فتویٰ : دارالافتاءکمیٹی

سوال : کیا میت پر نوحہ کرنا، رخسار پیٹنا اور گریبان چاک کرنا جائز ہے ؟ اور کیا میت پر نوحہ کرنے سے اس پر بھی کوئی اثر ہوتا ہے ؟
جواب : میت پر آہ و بکا کرنا، چیخنا چلانا اور نوحہ کرنا ناجائز ہے۔ اسی طرح کپڑے پھاڑنا، رخسار پیٹنا وغیرہ بھی ناجائز ہے۔ جس طرح کہ صحیحین میں عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشار مروی ہے :
ليس منا من ضرب الخدود وشق الجيوب ودعا بدعوى الجاهلية [صحيح البخارى وصحيح مسلم ]
”جو شخص (بوقت مصیبت) رخسار پیٹتا، گریبان پھاڑتا اور جاہلانہ انداز میں چیختا چلاتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے نوحہ کرنے والی اور بین کرنے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إن الميت يعذب فى قبره بما نيح عليه [رواه مسلم فى كتاب الجنائز]
”میت کو اس پر نوحہ کرنے کی وجہ سے قبر میں عذاب دیا جاتا ہے۔ “
دوسری روایت میں یوں ہے :
ان الميت ليعذب ببكاء اههله عليه [متفق عليه]
”میت کو اس کے اہل وعیال کے نوحہ کرنے کی وجہ سے عذاب دیا جاتا ہے۔ “

اس تحریر کو اب تک 24 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply