ریشم کا لباس زیب تن کرنا ممنوع ہے

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وعن عبد الرحمن بن أبى ليلى، أنهم كانوا عند حذيفة بن اليمان فاستسقى فسقاه مجوسي، فلما وضع القدح فى يده رمى به وقال: لولا أني نهيته غير مرة ولا مرتين كأنه يقول: لم أفعل هذا ولكني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: لا تلبسوا الحرير ولا الديباج، ولا تشربوا فى آنية الذهب ولا الفضة ولا تأكلوا فى صحافها، فإنها لهم فى الدنيا ولكم فى الآخرة
عبدالرحمان بن ابی لیلیٰ سے روایت ہے وہ حذیفہ بن یمان کے پاس تھے اس نے پانی طلب کیا تو اسے ایک مجوسی نے پانی پلایا اس نے پیالہ اس کے ہاتھ پر رکھا تو آپ نے اسے پھینک دیا اور فرمایا: میں نے ایک دو مرتبہ نہیں بلکہ کئی مرتبہ اس سے منع کیا ، گویا آپ یہ ارشاد فرما رہے ہیں کہ میں یہ نہیں کروں گا لیکن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ ارشاد فرماتے ہیں: ریشم اور دیباج نہ پہنو اور نہ ہی سونے چاندی کے برتنوں میں پیو اور نہ ہی سونے چاندی کی پلیٹوں میں کھانا کھاؤ یہ ان کے لیے دنیا میں اور تمہارے لیے آخرت میں ہیں ۔
متفق علیہ متن کے الفاظ بخاری کے ہیں ۔
تحقیق و تخریج: بخاری: 7٬5831٬5633٬5632٬5426 583‘ مسلم: 2068 ۔
فوائد:
➊ کسی بھی قسم کے ریشم کا لباس زیب تن کرنا ممنوع ہے اور سونے چاندی کے برتنوں میں کھانا پینا ممنوع ہے ۔
➋ سونے چاندی کے برتنوں کا استعمال کافروں کے لیے دنیا میں ہے اور اہل ایمان کے لیے آخرت میں ہے ۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔