فرائض کی آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے ساتھ کوئی سورت پڑھنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : کیا فرائض کی آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے علاوہ بھی کوئی سورت پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب : فرائض کی آخری دو رکعات میں فاتحہ کے علاوہ کوئی سورت پڑھنا جائز ہے اور یہ جواز صحیح حدیث سے ثابت ہے۔
صحیح مسلم میں حدیث ہے کہ ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
”ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ظہر اور عصر کی قرأت کا اندازہ اور تخمینہ لگاتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی پہلی رکعت میں سورۂ ”آلم تنزیل السجدۃ“ جتنی قرأت کی اور دوسری روایت کے مطابق آپ نے ہر ایک رکعت میں تیس آیات کے برابر قرأت کی اور آخری دو رکعتوں میں پہلی دو رکعتوں کی قرأت کی مقدار سے آدھی قرأت کی اور نمازِ عصر کی پہلی دو رکعتوں میں نمازِ ظہر کی آخری دو رکعتوں کی قرأت کے برابر قرأت کی اور آخری دو رکعتوں میں پہلی دو رکعتوں کی قرأت سے آدھی قرأت کی۔“ [ مسلم، كتاب الصلوٰة : باب القراءة فى الظهر والعصر 452 ]
اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ آخری دو رکعتوں میں سورۂ فاتحہ کے علاوہ کوئی اور سورت بھی پڑھ سکتے ہیں کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی دو رکعتوں میں اگر تیس آیات پڑھتے تو آخری رکعتوں میں اس سے آدھی قرأت پندرہ آیات بنتی ہیں جبکہ سورۂ فاتحہ کی سات آیات ہیں، معلوم ہوا کہ آخری رکعات میں فاتحہ کے علاوہ قرأت جائز و درست ہے۔

اس تحریر کو اب تک 8 بار پڑھا جا چکا ہے۔