سجدہ کرتے وقت پاؤں کھڑے ہوں اور پاؤں کی انگلیاں قبلہ رخ ہوں

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وعن عائشة رضي الله عنها ، قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يستفتح الصلاة بالتكبير، والقراءة بالحمد لله رب العالمين ، وكان إذا ركع لم يشخص رأسه ولم يصوبه ولكن بين ذلك، وكان إذا رفع رأسه من الركوع لم يسجد حتى يستوي (وكان) إذا رفع رأسه من السجدة لم يسجد حتى يستوي جالسا، وكان يقول فى كل ركعتين التحية ، وكان يفرش رجله اليسرى ، وينصب رجله اليمنى ، وكان ينهى عن عقبة الشيطان ، وينهى أن يفترش الرجل ذراعيه افتراش السبع، وكان يختم الصلاة بالتسليم
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے بیان کرتی ہیں ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز تکبیر سے شروع کیا کرتے تھے اور قرات کا آغاز ﴿الْحَمدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ سے کیا کرتے تھے ، اور جب آپ رکوع کرتے تو اپنے سر کو نہ اتنا اونچا اٹھاتے اور نہ ہی اسے زیادہ جھکاتے لیکن اسے درمیان میں رکھتے ، جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے اس وقت تک سجدہ نہ کرتے یہاں تک کہ آپ سیدھے کھڑے ہو جاتے ، آپ ہر دو رکعت کے بعد التحية پڑھا کرتے تھے ، آپ بایاں پاؤں بچھا لیتے تھے اور اپنا دایاں پاؤں کھڑا کر لیا کرتے تھے ، وكان ينهى عن عقبة الشيطان اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم منع کیا کرتے تھے کہ کوئی شخص درندے کی طرح ہاتھ پھیلا کر بیٹھے ، اور اسلام علیکم سے نماز کو ختم کیا کرتے تھے ۔“ [مسلم]
تحقیق و تخریج : رواه مسلم : 498
فوائد :
➊ ہر ہر جوڑ جب تک اپنی جگہ پر نہ ہولے اس سے قبل دوسرے رکن میں نہیں پڑنا چاہیے مثال کے طور پر سجدہ سے سر اٹھانا دوسرے سجدہ سے قبل ذرا بیٹھنا کہ ہر جوڑ اپنی جگہ پر آ جائے ۔
➋ سجدہ کرتے وقت پاؤں کھڑے ہوں اور پاؤں کی انگلیاں قبلہ رخ ہوں اور سجدہ میں دونوں ہاتھوں کو اٹھا کر تھوڑاسا بدن سے دور رکھیں نہ تو ہاتھ زمین پر بچھا کر رکھنے چاہئیں اور نہ ہی جسم کے ساتھ چمٹانے چاہئیں ۔
➌ آخری تشہد میں بایاں پاؤں دائیں پاؤں جو کھڑا ہو اس کے نیچے سے گزارا جائے اور پھر پشت کے بل بیٹھا جائے ۔
➍ سورۃ الفاتحہ نماز میں پڑھنا فرض ہے خواہ منفرد کی نماز ہو یا امام کے پیچھے ہو بغیر فاتحہ کے نماز نہیں ہوتی ۔
➎ نماز کی ابتدا ء صرف الله اكبر سے کرنی چاہیے اور اختتام السلام عليكم ورحمة الله سے کرنا چاہیے ۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔