کیا جادو لازماً نقصان پہنچاتا ہے

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

229۔ اگر کوئی شخص کسی دوسرے پر جادو کرے تو کیا وہ جادو لازماً اسے نقصان پہنچائے گا ؟
جواب :
جی نہیں،
اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
وَمَا هُم بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ ۚ
”اور وہ اس کے ساتھ ہرگز کسی کو نقصان پہنچانے والے نہ تھے مگر اللہ کے اذن کے ساتھ۔ “ [ البقرة: 102 ]
اس کے اثرانداز ہونے میں تصرف صرف اللہ کی ذات کا ہے، وہی اسے گھماتا اور جسے چاہتا ہے حرکت میں لاتا ہے۔ پس کوئی جادوگر کوئی انسان اور کوئی اور چیز، کوئی بھی کام کرنے کی طاقت نہیں رکھتے، پس ساری بادشاہی اس کی بادشاہی ہے۔
مجھے یاد آیا کہ ایک دفعہ ایک عورت میرے پاس آئی اور کہنے گی کہ وہ ایک آدمی سے محبت کرتی ہے، جو اس کا پڑوسی بھی ہے اور آج کل اس کا دوست بھی ہے۔ ان دونوں کے درمیان غیر شرعی تعلقات بھی ہیں، پھر وہ اسے تنہائی میں ملا، اس کا معاملہ واضح ہونے کے بعد (یعنی عورت حاملہ ہو گئی) اس عورت نے اس کے ساتھ شادی کی ہر ممکن کوشش کی، لیکن وہ اسے چھوڑ گیا۔ پھر اس معاملے میں اہم بات جو مطلوب ہے، وہ یہ ہے کہ کچھ برے لوگوں نے عورت سے کہا کہ تو اس پر جادو کروا دے، تاکہ وہ اسے تیرے سامنے جھکا دے، چنانچہ وہ ایک جادوگر کے پاس گئی، پھر دوسرے کے پاس، پھر کسی دجال کے پاس، کی شعبده باز کے پاس، بالآخر وہ وہ ایک جادوگر کے پاس گئی، جس نے اسے کہا: میں عمل کرنے سے قبل تیرے ساتھ زنا کروں گا اور پھر بالفعل اس جادوگر نے اس کے ساتھ کئی مرتبہ زنا کیا۔ المختصر اس کے پڑوی دوست پر اس جادو کا اثر نہ ہوا اور یہ ہر مکن کوشش کے باوجود بھی اس کو نہ پا سکی، اس نے کہیں اور شادی کر لی اور اس عورت سے قطعی طور پر جدا ہو گیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ اللہ نے اس کے مقدر میں اس جادو کا اثر نہ لکھا تھا، اس لیے وہ بچ گیا۔ تو حکم صرف اللہ تعالیٰ ہی کا چلتا ہے۔ پھر جب ہم نے اس عورت کو اس کے عمل کی حرمت سے آگاہ کیا اور اسے اللہ کے عذاب سے ڈرایا تو اس نے سچے دل سے توبہ کر لی۔
ہم اللہ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ مسلمان کو اچھے طریقے سے اس کے دین کی طرف پھیر دے۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔