کیا جادو سیکھا جا سکتا ہے؟

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

255۔ جادو سیکھنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب :
جادو سیکھنا حرام ہے۔
جمہور علما اس بات کی طرف گئے ہیں کہ جادو کبیرہ اور موجب ہلاکت گناہ ہے اور اس کا سیکھنا اور سکھانا حرام ہے، کیوں کہ قرآن کریم نے کئی مقامات پر اس کی مذمت کی ہے اور واضح بیان کیا ہے کہ وہ کفر ہے۔ اس لیے اس کی تعلیم حرام ہے۔ اسی طرح سے نبی اکرم صلى اللہ علیہ وسلم کا فرمان بھی اس کی تائید کرتا ہے :
«اجتنبوا السبع الموبقات قالوا: يارسول الل؟ وما هن؟ قال: الشرك بالله، والسحر، وقتل النفس التى حرم الله إلا بالحق، وأكل الربا، وأكل مال اليتيم، والتولي يوم الزحف، وقذف المحصنات المؤمنات الغافلات»
”سات ہلاک کرنے والے کاموں سے بچو! صحابہ نے کہا: وہ کون سے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے ساتھ شرک کرنا، جادو اور اس جان کو جسے اللہ نے حرام کیا ہے ناحق قتل کرنا، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، لڑائی کے دن بھاگ جانا اور پاکدامن، غافل، مومن عورتوں پر تہمت لگانا۔“ [صحيح البخاري كتاب الوصايا 294/5 صحيح مسلم كتاب الإيمان، رقم الحديث 89 سنن أبى داود، رقم الحديث 2874 سنن النسائي 257/6]

اس تحریر کو اب تک 7 بار پڑھا جا چکا ہے۔