ممنوع اسلحے کی خرید و فروخت

مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

سربراہ مملکت کی طرف سے جس اسلحے کی خرید و فروخت ممنوع قرار دی جائے اس کی خرید وفروخت جائز نہیں کیونکہ فرمان خداوندی ہے:
«يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ» [النساء: 59]
”اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! اللہ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اور ان کا بھی جو تم میں سے حکم دینے والے ہیں۔“
سربراہ مملکت کی طرف سے اسلحے کی بیع منع کرنے کا مقصد امن قائم رکھنا اور فتنے کے وسائل بند کرنا ہے، اس بنیاد پر فتوی کمیٹی یہ سمجھتی ہے کہ سربراہ مملکت کی اجازت کے بغیر اسلحے کی خرید وفروخت حرام ہے اور اس کے نتیجے میں حاصل ہونے والی کمائی بھی حرام ہے۔ واللہ اعلم
[اللجنة الدائمة: 14967]

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔