فجر کی سنتوں کے بعد دائیں کروٹ لیٹنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : فجر کی سنتوں کے بعد بعض بھائی لیٹ جاتے ہیں، کیا ایسا کرنا سنت ہے اور اس کی دلیل کیا ہے ؟
جواب : فجر کی سنتوں کے بعد دائیں کروٹ لیٹنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔
صحیح بخاری میں امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ باب قائم کیا ہے : باب الضجعة على الشق الايمن بعد ركعتي الفجر (یعنی فجر کی دو رکعتوں کے بعد دائیں کروٹ لیٹنے کا بیان۔ ) اور اس کے تحت یہ حدیث درج کی ہے :
عن عائشۃ رضی اللہ عنہا قالت کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم اذا صلی رکعتی الفجر اضطجع علی شوہ الایمن [ بخاري، كتاب التهجد باب الضجعة على الشق الايمن بعد ركعتي الفجر 1160 ]
”سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر کی دو رکعتیں پڑھتے تو دائیں کروٹ لیٹ جاتے۔“ اسی طرح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
اذا صلی احدکم رکعتی الفجر فلیضطجع علی یمینہ [ترمذي كتاب الصلوة : باب ما جآء فى الضطجاع بعد ركعتي الفجر 420 ]
”جب تم میں سے کوئی فجر کی دو رکعتیں(سنتیں) پڑھ لے تو اپنے دائیں پہلو پر لیٹ جائے۔ “
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان قولی اور فعلی احادیث سے معلوم ہوا کہ فجر کی دو رکعت پڑھ لینے کے بعد دائیں پہلو پر لیٹنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسندیدہ فعل بھی تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا حکم بھی دیا کرتے تھے۔
لہٰذا ہر نمازی کے لیے دو رکعت کے بعد دائیں پہلو پر لیٹنا سنت ہے، اس پر عمل کرنا چاہیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی متروکہ سنتوں میں سے یہ سنت بھی ہے جس پر بہت کم عمل ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)

اس تحریر کو اب تک 5 بار پڑھا جا چکا ہے۔