فاسق عالم یا جاہل عابد کی اقتداء

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ

فاسق علماء اور جاہل عابدوں کی اقتداء کرنے سے اللہ تعالی نے منع فرمایا ہے۔ ارشاد باری ہے :
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ كَثِيرًا مِنَ الْأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّـهِ [ 9-التوبة:34]
” مؤمنو ! بہت عالم اور مشائخ لوگوں کا مال ناحق کھاتے ہیں اور ان کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں۔ “
نیز فرمایا :
قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ غَيْرَ الْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعُوا أَهْوَاءَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوا مِنْ قَبْلُ وَأَضَلُّوا كَثِيرًا وَضَلُّوا عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ [5-المائدة:77]
”کہو اے اہل کتاب اپنے دین کی بات میں ناحق مبالغہ مت کرو اور ایسے لوگوں کی خواہش کے پیچھے نہ چلو (خود بھی) پہلے گمراہ ہوئے اور بہتوں کو گمراہ کر گئے اور سیدھے راستے سے بھٹک گئے۔“
ان کے علاوہ دوسری بہت سی آیات ہیں جو فاسقوں اور گمراہوں کی اقتداء سے روکتی ہیں۔ یہ طریقہ اور کجروی تو اہل جاہلیت ہی کی تھی۔

 

اس تحریر کو اب تک 8 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply