عقیدہ اور اس کے اہداف

تحریر : فضیلۃ الشیخ حافظ عبدالستار الحماد حفظ اللہ

أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ، أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ فَقَالَ: إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کون سا عمل افضل ہے ؟ تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا۔ “ [صحیح بخاري/الايمان : 26]
فوائد :
لفظ عقيده عقد سے بنا ہے جس کے معنی جوڑنا اور مضبوط کرنا ہے۔ شرعی اصطلاح میں عزم بالجزم اور پختہ ذہن پر عقیدہ کا اطلاق ہوتا ہے، اگر ذہن کی پختگی حق پر ہے تو عقیدہ صحیح اور اگر کسی باطل چیز پر ہے تو عقیدہ باطل کہلائے گا۔ دین اسلام میں صحیح عقیدہ میں درج ذیل باتیں آتی ہیں۔
❀ اللہ، اس کے فرشتوں، رسولوں، کتابوں، یوم آخرت اور اچھی یا بری تقدیر پر پختہ یقین رکھنا۔
❀ جو کچھ قرآن اور سنت صحیحہ سے ثابت ہے۔ اس پر ایمان لانا اور اس کی صداقت کا یقین رکھنا۔ اس میں توحید، ایمان، امور غیب، نبوت و رسالت، قضا و قدر اور احکام و اخبار سب آ جاتے ہیں۔
عقیدہ کے اہداف و اغراض حسب ذیل ہیں۔
✿ اخلاص کے ساتھ صرف اللہ کی عبادت کی جائے اور اس کے لیے طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اختیار کیا جائے۔
✿ انسان کے دل میں پیدا ہونے والی ہر قسم کی بے راہ روی سے اپنی عقل و فکر اور قلب و ذہن کو آزاد کیا جائے۔
✿ جو انسان اسے اپنے دل میں جگہ دیتا ہے وہ کبھی بے چینی اور بے قراری کا خوگر نہیں ہوتا۔
✿ اسے ماننے والے کو ثواب حاصل کرنے کے لئے عمل صالح کا کوئی موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے۔
✿ ایسے باکردار افراد تیار کئے جائیں جو اللہ کے دین کی خاطر اپنے ہر قیمتی ورثے کو قربان کر دیں اور اس سلسلہ میں جو مصیبتیں آئیں انہیں خندہ پیشانی سے برداشت کریں۔

اس تحریر کو اب تک 15 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply