صف میں اکیلے کھڑے ہونا کیسا ہے؟

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : اگر صف میں جگہ نہ ہونے کے باعث نمازی تنہا صف بنا لے تو کیا نماز ہو جائے گی ؟
جواب : اگلی صف میں جگہ ہو تو پیچھے اکیلے کھڑے ہو کر نماز ادا نہیں کرنی چاہئیے، اگر کوئی آدمی اس صورت میں نماز ادا کرے تو اسے نماز دہرانی چاہیے۔
حدیث میں آتا ہے :
أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَيٰ رَجُلًا يُصَلِّيْ خَلْفَ الصَّفِّ وَحْدَهُ فَأَمَرَهُ أَنْ يُّعِيْدَ
[أبوداؤد، كتاب الصلاة : باب الرجل يصلي وحده خلف الصف 682، ابن ماجه 1004، مسند شافعي 176، عبدالرزاق 2482، ابن أبى شيبة 192/2]
”نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو صف سے پیچھے اکیلے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دوبارہ نماز پڑھنے کا حکم دیا۔“
اگلی صف میں سے کسی کو پیچھے کھینچ لانے کے متعلق صحیح حدیث ثابت نہیں۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے طبرانی اوسط میں جو روایت پیچھے کھینچ کر لانے کے متعلق ہے اس کی سند میں بشر بن ابراہیم راوی نہایت ضعیف ہے جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے اور امام ہیثمی رحمہ اللہ نے اسے ضعیف کہا ہے۔ [ تلخيص الحبير : 2/ 37، مجمع الزوائد : 2/ 96 ]
ہمارے معاشرے میں عام طور پر جو یہ بات معروف ہو رہی ہے کہ جماعت ہو رہی ہو اور صف میں جگہ نہ ہو تو اگلی صف میں سے ایک آدمی نماز کے لیے پیچھے کھینچ کر ساتھ ملا لیں، اس کا ثبوت صحیح حدیث میں نہیں ہے بلکہ صف توڑنا درست ہی نہیں، کیونکہ حدیث ہے :
مَنْ وَصَلَ صَفًّا وَصَلَهُ اللهُ وَمَنْ قَطَعَ صَفًّا قَطَعَهُ اللهُ [ أبوداؤد، كتاب الصلاة : باب تسوية الصفوف 666 ]
”جس نے صف کو ملایا اللہ اس کو ملائے گا اور جس نے اسے کاٹا اللہ تعالیٰ اسے کاٹے گا۔“
گزشتہ حدیث جس میں مذکور ہے کہ صف میں اکیلے نماز پڑھنے سے دوبارہ نماز ادا کرنی پڑے گی، اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اگلی صف میں جگہ موجود ہے پھر بھی پیچھے اکیلا نماز پڑھتا ہے تو اسے دوبارہ نماز ادا کرنا ہو گی لیکن اگر اگلی صف میں جگہ ہی نہیں پھر یہ پیچھے اکیلے نماز پڑھ لیتا ہے تو ان شاء اللہ اس کی نماز صحیح ہو گی۔ شیخ ابن باز رحمہ اللہ اور علامہ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے یہی موقف اپنایا ہے اور امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا بھی یہی موقف نقل کیا ہے۔ دیکھیے : [فتح الباري 213/2، سلسلة الا حاديث الضعيفةوالموضوعته 2/ 322 ]
امام مالک، امام احمد، امام اوزاعی، امام اسحاق، امام ابوحنیفہ اور امام داؤد رحمۃ اللہ علیہم ظاہری کا یہی مذہب ہے کہ صف سے آدمی نہ کھینچا جائے۔ [المجموع 299/4 ]

اس تحریر کو اب تک 2 بار پڑھا جا چکا ہے۔