رمضان کے دن میں استمناء (مشت زنی) کا کفارہ کیا ہے؟

سوال : میں آپ سے رمضان کے دن میں استمناء (مشت زنی) کے کفارہ کے بارے میں دریافت کرنا چاہتا ہوں۔ اگرچہ اس کے ناجائز ہونے کا علم مجھے ہے لیکن کیا اس کا کفارہ ہے ؟ اور اگر کفارہ ہے تو براہِ کرم اسے واضح طور پر بیان فرما ئیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو برکت عطا فرمائے۔
جواب : چونکہ مشت زنی رمضان اور غیر رمضان سب میں ناجائز ہے۔ لہٰذا یہ جرم اور گناہ ہے اگر اللہ تعالیٰ آدمی کو معاف نہ کرے تو وہ گنہ گار ہو گا۔ اس کا کفارہ یہ ہے کہ آدمی اللہ تعالیٰ سے سچی توبہ کرے اور ایسی نیکیاں کرے جن سے برائیاں مٹ جاتی ہیں۔ اور چونکہ یہ بدعملی رمضان کے دن میں ہو ئی ہے لہٰذا اس کا گناہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لئے آدمی کو چاہیے کہ خالص توبہ کرے، اور عملِ صالح کرے۔ اور زیادہ سے زیادہ اللہ کی اطاعت اور قرب الٰہی کا کا م کرے اور اپنے نفس کو حرام خواہشات سے باز رکھے۔ اور مشت زنی سے جو صوم فاسد کیا ہے اس کی قضا کرے اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ قبول فرما تا ہے اور اس کی برائیوں کو معاف فرماتا ہے۔ واللہ اعلم۔ ’’ شیخ ابن جبرین۔ رحمہ اللہ۔ “
اس تحریر کو اب تک 2 بار پڑھا جا چکا ہے۔