حد سے بڑھے ہوئے دانتوں کا نکالنا اور طالبات کو مارنے کا حکم

فتویٰ : شیخ ابن جبرین رحمہ اللہ

سوال: دانتوں کے نکالنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حد سے بڑھے ہوئے دانتوں کے نکلوانے میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ ایسے دانت چہرے کی بدنمائی اور انسان کے لئے کوفت کا باعث بنتے ہیں۔ اسی طرح ریتی وغیرہ سے انہیں برابر کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ لیکن ان میں فاصلہ پیدا کرنا اور انہیں باریک کرنا جائز نہین ہے، اس لیے کہ اس بارے میں نہی وارد ہے۔

فتویٰ : شیخ ابن جبرین رحمہ اللہ

سوال : ایسی طالبات جنہیں علم و ادب میں راہنمائی کی ضرورت ہو تو انہیں مارنے کا کیا حکم ہے ؟
جواب : استاد اور مدارس کا چھوٹے اور بڑے بچوں کے لئے شفیق اور نرم خو ہونا ایک مستحسن امر ہے۔ لیکن اگر حالات تعزیر اور مار پیٹ کا تقاضا کریں تو ایسا کرنا بھی جائز ہے لیکن سخت پٹائی نہ ہو اس لئے کہ بدمعاملگی اور عدم احترام بے وقوف لوگوں کا شیوہ ہوتا ہے۔ لہٰذا ضرورت کے تحت سختی اور قوت کا استعال نرم خوئی اور شفقت سے زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔

اس تحریر کو اب تک 5 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply