جوان عورت بغیر دوپٹے کے نماز نہیں پڑھ سکتی

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، عَنِ النبى صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ قَالَ: لَا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلَاةَ حَائِضٍ إِلَّا بِخمَارٍ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے بیان کیا ”اللہ بالغ عورت کی نماز بغیر دوپٹے قبول نہیں کرتا ۔“
ابوداؤد نے اسے نکالا ہے اور یہ کبھی موقوف بیان کی جاتی ہے ۔
تحقیق و تخریج : یہ حدیث صحیح ہے ۔
امام احمد : 6/ 218 ، ابوداود : 641 ، ترمذی : 377 ،
ترمذی نے اس حدیث حسن قرار دیا ہے ۔
ابن ماجه : 655 ، مستدرک حاکم : 1/ 251 ،
حاکم نے اس حدیث کو مسلم کی شرط پر صحیح قرار دیا ہے ۔ امام ذہبی نے اس کی موافقت کی ہے ۔
وَرَوَاهُ ابْنُ خُزَيْمَةَ فِي صَحِيحِهِ بلفظ : لَا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلَاةَ امْرَأَةٍ قَدْ حَاضَتْ كا إِلَّا بِخِمَارٍ
ابن خزیمہ نے اس حدیث کو اپنی کتاب ”صحیح ابن خزیمہ“ میں ان الفاظ کے ساتھ بیان کیا ہے ”اللہ اس عورت کی نماز قبول نہیں کرتا جو بالغ ہو جائے مگر آنکہ وہ دوپٹہ لے کر نماز ادا کرئے ۔ “
تحقیق و تخریج : یہ حدیث صحیح ہے ۔
ابن خزیمہ نے اس حدیث کو روایت کیا ہے ۔ دیکھئے حدیث نمبر 775 اس کی سند صحیح ہے ۔
فوائد :
➊ وہ عورت جو جوان ہو جس پر نماز فرض ہو وہ بغیر دوپٹے کے نماز نہیں پڑھ سکتی ۔
➋ عورت ساری کی ساری پردہ ہے عورت کے لیے ضروری ہے کہ وہ تمام بدن ڈھانپ کر رکھے ۔
➌ اس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ عورت کے سر کے بال بھی پردہ میں شامل ہیں سر ڈھانپ کر اور بال کو دوپٹے میں چھپا کر رکھنے چاہئیں ۔
➍ اس حدیث میں حائضہ عورت سے مراد ہر جوان عورت ہے نہ کہ یہ مراد ہے کہ ماہواری والی عورت دوپٹے کا اہتمام کر کے نماز پڑھے حیض والی عورت تو نماز پڑھ ہی نہیں سکتی ۔ کیونکہ حیض آنا یہ ہر عورت کے جوان ہونے کی علامت ہوتی ہے اس لیے اس وصف کو ذکر کیا گیا ہے ۔
➎ عورت ننگے سر تو ویسے ہی فطرتاً ناپسند ہوتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ تو زیادہ حقدار ہیں کہ اس کو ناپسند سمجھیں اللہ تعالیٰ باپردہ عورت کی نماز قبول کرتا ہے جو بے حیائی کا ثبوت دیتی ہو ایسی عورت سے اللہ ہرگز ہرگز نماز قبول نہیں فرماتے ۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔