بندے کا کسی بندے کے عیوب چھپانا کیسا ہے

مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

« باب ما جاء فى فضل الستر»
عیوب کو چھپانے کی فضیلت
❀ « عن أبى هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم قال:لا يستر عبد عبدا فى عبدا فى الدنيا إلا ستره الله يوم القيامة» [صحيح؛ رواه مسلم فى البر والصلة 2590: 72]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”کوئی بندہ کسی بندے کے عیوب کو دنیا میں چھپاتا ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے عیوب کو چھپائے گا۔“

❀ «عن أبى هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم قال: لا يستر على عبد فى الدنيا إلا ستره الله يوم القيامة» [صحيح : رواه مسلم 71: 2590]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”جب کوئی بندہ دنیا میں کسی بندے کے عیبوں کو
چھپاتا ہے تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے عیبوں کو چھپائے گا۔“

❀ « عن عبدالله ابن مسعود عن النبى صلى الله عليه وسلم قال : ثلاث أحلف عليهن: لا يجعل الله عز وجل من له سهم فى الإسلام كمن لا سهم له، وسهام الإسلام ثلاثة: الصوم، والصلاة، والصدقة، لا يتولى الله عز وجل عبدا فيوليه غيره يوم القيامة، ولا يحب رجل قوما إلا جاء معهم يوم القيامة والرابعة لو حلفت عليها لم اخف ان اثم، لا يستر الله عز وجل عبده فى الدنيا، إلا ستر عليه فى الاخرة . فقال عمر بن عبد العزيز: إذا سمعتم مثل هذا من مثل عروة فاحفظوه. » [صحيح: رواه أبو يعلي 4566.]
حضرت عبد الله بن مسعود رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”تین باتیں ایسی ہیں، جس پر میں اللہ کی قسم کھاتا ہوں۔“
➊ جس شخص کا اسلام میں حصہ ہو، اللہ اسے اس شخص کی طرح نہیں بنائے گا جس کا حصہ نہ ہو۔ اسلام کے حصے تین ہیں :روزه، نماز اور صدقہ۔
➋ جس کو اللہ دوست بنا لے، قیامت کے دن اسے دوسرے کے حوالے نہیں کرے گا۔
➌ اور جو شخص کسی قوم سے محبت کرے گا، وہ قیامت کے دن انھی کے ساتھ آئے گا۔
➍ چوتھی بات، جس پر میں اگر قسم کھاؤں تو امید ہے کہ گناہ گار نہ ہو جاؤں۔ وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ دنیا میں جس بندے کے عیوب پر پردہ ڈالے گا، آخرت میں بھی ان پر پردہ ڈالے گا۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کہتے ہیں : اگر تم اس طرح کی حدیث عروہ سے بھی سنو تو اس کو محفوظ کر لو۔

❀ « عن ابي برزة الاسلمي، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يا معشر من آمن بلسانه ولم يدخل الإيمان قلبه لا تغتابوا المسلمين ولا تتبعوا عوراتهم، فإنه من اتبع عوراتهم يتبع الله عورته ومن يتبع الله عورته يفضحه فى بيته”.» [حسن: رواه أبو داود 4800، وأحمد 19776، والبيهقي فى الأداب 137.]
حضرت ابوبرزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اے لوگو! جو زبان سے ایمان لائے ہو اور ابھی تک ایمان جن کے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے۔ مسلمانوں کی غیبت نہ کرو اور نہ ان کے عیبوں کی تلاش میں رہو۔ اور جو ان کے عیبوں کی تلاش میں رہے گا اللہ اس کے عیب کی تلاش میں رہے گا۔ اور اللہ جس کے عیبوں کے درپے ہو گیا، اسے اس کے گھر میں رسوا کر دے گا۔“

❀ « عن انس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:” لما عرج بي مررت بقوم لهم اظفار من نحاس يخمشون وجوههم وصدورهم فقلت: من هؤلاء يا جبريل؟ قال: هؤلاء الذين ياكلون لحوم الناس ويقعون فى اعراضهم” , قال ابو داود: حدثناه يحيى بن عثمان، عن بقية ليس فيه انس. » [صحيح: رواه أبو داود 4878، وأحمد 13340، والبيهقي فى الأداب 138]
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب مجھے معراج کرائی گئی، تو میرا گزر ایک ایسی قوم پر سے ہوا، جن کے ناخن تانبے کے تھے۔ وہ اپنے چہروں اور سینوں کو نوچ رہے تھے۔ میں نے جبرئیل سے پوچھا: یہ کون لوگ ہیں؟ جبرئیل نے فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں، جو انسانوں کا گوشت کھاتے ہیں اور ان کی عورتوں کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں۔“

❀ «عن سعيد بن زيد رضى الله عنه، عن النبى صلى الله عليه وسلم، قال: إن من اربى الربا الاستطالة فى عرض المسلم بغير حق . » [صحيح: رواه أبو داود 4876، وأحمد 1651، والبيهقي فى الآداب 145]
حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب سے بدترین سود یہ ہے کہ آدمی اپنے مسلمان بھائی کی عزت اور آبرو کے سلسلے میں ناحق زبان درازی کرے۔“

اس تحریر کو اب تک 13 بار پڑھا جا چکا ہے۔