جن لوگوں کی دعا قبول ہوتی ہے

تحریر : فضیلۃ الشیخ حافظ عبدالستار الحماد حفظ اللہ رزق حرام اور دعا ------------------ وَمَطْعَمُهُ حَرَامٌ وَمَشْرَبُهُ حَرَامٌ وَمَلْبَسُهُ حَرَامٌ وَغُذِيَ بِالْحَرَامِ فَأَنَّى يُسْتَجَابُ لِذَلِكَ ”اس کا کھانا حرام ہے، اس کا پینا حرام ہے، اس کا لباس بھی حرام ہے اور حرام غذا سے اس کی نشوونما ہوئی ہے تو ایسے آدمی کی دعا کیسے قبول ہو گی۔“ [صحيح مسلم 2346] فوائد : اس مذکورہ حدیث ایک طویل حدیث کا حصہ ہے جس کے الفاظ یہ ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : لوگو ! اللہ تعالیٰ پاک ہے اور پاکیزہ چیز ہی کو قبول کرتا ہے۔ اور اس نے رزق حلال کے متعلق جو حکم اپنے رسولوں کو دیا ہے وہی حکم اہل ایمان کو دیا ہے اس کا ارشاد ہے : ”اے رسولوں کی جماعت ! تم حلال اور پاکیزہ غذا کھاؤ اور نیک اعمال کرو، میں…

Continue Reading

جامع دعا

تحریر : فضیلۃ الشیخ حافظ عبدالستار الحماد حفظ اللہ اللَّهُمَّ رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً، وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ ”اے اللہ! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا کر اور آخرت میں بھی بھلائی دے اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے۔ “ [صحيح البخاري/كِتَاب الدَّعَوَاتِ: 6389] فوائد : سیدنا انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر یہ دعا پڑھا کرتے تھے درحقیقت یہ دعا جامع کلمات پر مشتمل ہے۔ اس میں دنیا اور آخرت کی ہر بھلائی طلب کی گئی ہے۔ حسنة سے مراد اگر نعمت ہے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دعا کے ذریعے دنیا و آخرت کی نعمتوں اور عذاب آخرت سے حفاظت طلب کی ہے۔ اس دعا میں دنیا کو آخرت پر اس لیے مقدم کیا گیا ہے کہ دنیا پہلے ہے اور آخرت بعد میں…

Continue Reading

وضو کی دعا کے متعلق حدیث کی وضاحت

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : میں نے ایک مسجد میں وضو کی دعا بسم الله والحمدلله لکھی ہوئی دیکھی ہے اور اس پر مجمع الزوائد اکا حوالہ تھا، کیا یہ روایت صحیح ہے۔ جواب : مجمع الزوائد میں یہ روایت طبرانی کے حوالہ سے علامہ ہیثمی رحمۃ اللہ علیہ نے درج کی ہے اور اس کی سند کو حسن قرار دیا ہے لیکن یہ بات درست نہیں ہے۔ طبرانی [73/1] میں مروی اس روایت کی سند میں ابراہیم بن محمد البصری منکر الحدیث ہے۔ دیکھیں : [ميزان 56/1 المغني فى الضعفاء 161 ديوان الضعفاء 247 للذهبي ] حافظ ابن حجر رحمہ اللہ رحمۃ اللہ علیہ نے نتائج الافکار (227/1) میں اسے ضعیف قرار دیا ہے اور لسان المیزان (98/1) میں اس روایت کو منکر قرار دیا ہے۔ اسی طرح علامہ محمد طاہر پٹنی رحمۃ اللہ علیہ نے تذکرۃ الموضوعات…

Continue Reading

مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا !

(1) سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب مسجد میں داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتے : أَعُوذُ بِاللَّهِ الْعَظِيمِ وَبِوَجْهِهِ الْكَرِيمِ وَسُلْطَانِهِ الْقَدِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ’’ میں شیطان مردود کے شر سے بہت عظیم اللہ، اس کے معزز چہرے اور اس کی قدیم بادشاہت کی پناہ میں آتا ہوں۔ “ (سنن ابي داود : 466، وسنده صحيح)  نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ جب کوئی یہ دعا پڑھ لے تو شیطان کہتا ہے : حفظ مني سائر اليوم ’’ یہ سارا دن مجھ سے محفوظ کر لیا گیا ہے۔ “  (2) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ جو کوئی مسجد میں داخل ہو، وہ نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) پر سلام بھیجے اور یہ دعا پڑھے : اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أبْوَابَ رَحْمَتِكَ ’’ اے اللہ…

Continue Reading

دعا ہو تو ایسی….

رسول اللہﷺ کے پاس ایک مہمان آیا،آپﷺ نے اپنی تمام ازواج مطہرات کی طرف کھانے کے لیے پیغام بھیجا، لیکن کسی کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہ تھا، اس پر آپﷺ نے یہ دعا کی: [arabic-font] اللھم انی اسلک من فضلک و رحمتک، انہ لا یملکھما الا انت۔  [/arabic-font] ‘‘اے اللہ !میں تجھ سے تیرے فضل اور تیری رحمت کا سوالی ہوں، ان دونوں کا مالک توہی ہے۔’’ دعاکرنے کی دیر تھی ایک بھنی ہوی بکری آپﷺ کو تحفہ میں بھیج دی گی،آپ ﷺ نے فرمایا، یہ اللہ کا فضل ہے، رحمت کے ابھی ہم منتظر ہیں۔ المعجم الکبیر للطبرانی:۱۷۸/۱۰، وسندہ صحیح

Continue Reading

نمازِ جنازہ کے بعد دعا کی شرعی حیثیت

تحریر : غلام مصطفے ٰ ظہیر امن پوری

نماز جنازہ کے فوراً بعد ہاتھ اٹھا کر میت کے لیے اجتماعی دعا کرنا، قبیح بدعت ہے، قرآن و حد یث میں اس کی کوئی اصل نہیں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، خلفائے راشدین، صحابہ کرام تابعین عظام، ائمہ دین اور سلف صالحین سے یہ ثابت نہیں۔
اس کے باوجود ”قبوری فرقہ“ س کو جائز قرار دیتا ہے، جنازہ کے متصل بعد اجتماعی طور پر ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا اگر جائز ہوتا تو صحابہ کرام جو سب سے بڑھ کر قرآن و حدیث کے معانی، مفاہیم و مطالب اور تقاضوں کو سمجھنے والے اور ان کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنے والے تھے، وہ ضرور اس کا اہتمام کرتے۔
چاروں اماموں سے بھی اس کا جواز یا استحباب منقول نہیں۔
◈ امامِ بریلویت جناب احمد یار خان نعیمی صاحب لکھتے ہیں۔
”ہم مسائل شرعیہ میں امام صاحب (ا بوحنفیہ) کا قول و فعل اپنے لیے دلیل سمجھتے ہیں اور دلائل شرعیہ پر نظر نہیں کرتے۔ [ جاء الحق 15/1]
◈ نیز ایک مسئلہ کے بارے میں لکھتے ہیں :
”حنفیوں کے دلائل یہ روایتیں نہیں، ان کی دلیل صرف قولِ امام ہے۔ [ جاء الحق 104، 9/6]
↰ اب مبتدعین پر لازم ہے کہ وہ اپنے امام ابوحنفیہ سے باسند ”صحیح“ اس کا استحباب ثابت کریں، ورنہ ماننا پڑے گا کہ اس فرقہ کا امام ابوحنفیہ سے کوئی تعلق نہیں ہے اور أجلي الآ علام بأن الفتوٰي مطلقا على قول قول الامام کے نام سے رسالے لکھنے والوں کو ”کشف الغطاء“ وغیرہ کے حوالے پیش کرتے وقت شرم کرنی چاہیئے !

↰ واضع رہے کہ بعض حنفی امامو ں نے بھی جنازہ کے متصل بعد دعا کرنے سے منع کیا ہے اور اس کو مکروہ قرار دیا ہے :
➊ ابنِ نجیم حنفی، جنہیں حنفی ابوحنفیہ ثانی کے نام سے یاد کرتے ہیں، وہ لکھتے ہیں :
ولا يدعو بعد التسليم
”نمازِ جنازہ کا سلام پھیرنے کے بعد دعا نہ کرے۔“ [البحر الرائق لاين نحيم الحنفي : 183/7]

➋ طاہر بن احمد الحنفی البخاری (م542ھ) لکھتے ہیں :
لايقوم بالد عاء فى قرائة القرآن لأ جل الميت بعد صلاة الجنازة وقبلها لا يقوم بالدعاء بعد صلاة الجنازة
”نمازِ جنازہ سے پہلے اور بعد میت کے لیے قرآن مجید پڑھنے کے لیے مت ٹھہرے اور نمازِ جنازہ کے (متصل) بعد دعا کی غرض سے بھی مت ٹھہرے۔“ [ خلاصة الفتوي : 225/1]

➌ ابنِ ہمام حنفی کے شاگرد ابراہیم بن عبد الرحٰمن لکرکی (835-922ھ) لکھتے ہیں :
والدّعاء بعد صلاة الجنازة مروه كما يفعله العوّ ا م فى قرأء ة الفاتحة بعد الصّلاة عليه قبل أن تر فع
”نمازِ جنازہ کی ادائیگی کے بعد میت کو اٹھانے سے پہلے سورۂ فاتحہ کو دعا کی غرض سے پڑھنا، جیسا کہ عوام کرتے ہیں، مکروہ ہے۔“ [ فتاوي فيض كركي : 88]

➍ محمد خراسانی حنفی (م 926ھ) لکھتے ہیں :
ولا يقوم داعيا له
”نمازِ جنازہ کے (متصل) بعد میت کے حق میں دعا کے لیے کھڑا نہ ہو۔“ [ جامع الرموز : 125/1]

اعتراض : ان عبارات سے پتہ چلتا ہے کہ نماز جنازہ کے فوراً بعد کھڑے ہو کر نہیں، بلکہ بیٹھ کر دعا کرے، مطلق دعا کی نفی بالکل نہیں۔

جواب :
یہ مفہوم کئی وجوہ سے باطل ہے :
➊ حنفی مذہب کی کسی معتبر کتاب میں یہ مفہوم مذکور نہیں، لہٰذا مردود باطل ہے۔
➋ یہاں ”قیام“ کا معنٰی کھڑے ہونا نہیں، بلکہ ٹھہرانا مراد ہے، جیسا کہ ارشاد، باری تعالیٰ ہے : وَلَا تَقُمْ عَلَى قَبْرِهِ [9-التوبة:84] یعنی : ”آپ منافقین میں سے کسی کی قبر پر مت ٹھہریں۔“ یہ مطلب نہیں کہ منافقین کی قبروں پر کھڑے نہیں ہو سکتے، بیٹھ کر دعا کر سکتے ہیں، بلکہ یہاں قیام سے مراد ٹھہرانا ہے کہ آپ ان کی قبروں پر دعا کے لیے نہیں ٹھہر سکتے۔
(more…)

Continue Reading

رکوع و سجود کی دعائیں

تحریر: ابن حسن المحمدی  سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے  ، بیان کرتے ہیں:                 لما نزلت﴿ فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ﴾ (الواقعۃ:۷۴) قال رسول اللہ ﷺ: اجعلوھا فی رکوعکم ، فلما نزلت ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلیٰ﴾ (الاعلیٰ:۱) قال: اجعلوھا فی سجودکم.                 "جب ﴿ فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ﴾ (الواقعۃ:۷۴) نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، اسے رکوع میں پڑھو، جب ﴿سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْاَعْلیٰ﴾ (الاعلیٰ:۱) نازل ہوئی تو فرمایا ، یہ سجد ہ میں پڑھو۔"                                                 (سنن ابی داود : ۸۶۹، سنن ابن ماجہ : ۸۸۷  ، المستدرک للحاکم : ۲۲۵/۱، وسندہٗ صحیح)                 اس حدیث کو امام ابن خزیمہ (۶۰۱) ، او رامام ابن حبان (۱۸۹۸ ) نے "صحیح " اور امام حاکم نے "صحیح الاسناد" کہا ہے ، موسیٰ بن ایوب الغافقی  کو امام ابن معین کے علاوہ جمہور نے "ثقہ " قرار دیا…

Continue Reading

“لاحول ولا قوۃ اِلا باللّٰہ”کی فضیلت

سیدنا ابوموسیٰ عبداللہ بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ، بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو آپ نے فرمایا: اے عبداللہ بن قیس ! کیا میں تمہیں جنت کے خزانے میں سے ایک خزانے کے بارے میں آگا ہ نہ کروں؟ میں نے کہا : کیوں نہیں اے اللہ کے رسول ! (ضرور بتلائیے) آپ ﷺ نے فرمایا  :لاحول ولا قوۃ اِلا باللّٰہ کہو۔ (صحیح بخاری : ۶۳۸۴، صحیح مسلم : ۲۷۰۴)

سیدنا قیس بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :کیا میں تجھے جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازے کی خبر نہ دوں؟ میں نے کہا : کیوں نہیں ! آپ ﷺ نے فرمایا  وہ : “ لاحول ولا قوۃ اِلا باللّٰہ” ہے ۔ (سنن الترمذی: ۳۵۸۱، عمل الیوم و اللیلۃ للنسائی : ۳۵۵، اسنادہ حسن)

        سیدنا حازم بن حرملۃ اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ، بیان کرتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے پاس سے گزرا تو آپ نے مجھ سے فرمایا : اے حازم ! لاحول ولا قوۃ اِلا باللّٰہ کا ذکر کثرت سے کیا کرو، کیونکہ یہ جنت کے خزانوں میں سے ہے ۔ (سنن ابن ماجہ : ۳۸۲۶، حسن) (more…)

Continue Reading

استغفار کی فضیلت

تحریر:حافظ ضیاء الدین المقدسی رحمہ اللہ

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں: ہم شمار کرتے کہ رسول اللہ ﷺ ایک مجلس میں سو مرتبہ (استغفار کرتے، جس کے الفاظ یہ ہیں) رَبِّ اغْفِرْلِيْ وَتُبْ عَلَیَّ اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الْغَفُوْرُ اے میرے رب ! مجھے معاف فرما اور مجھ پر رجوع فرما، یقیناً تو بہت رجوع فرمانے والا، بخشنے والا ہے۔           (سنن ابی داود: ۱۵۱۶، ابن ماجہ : ۳۸۱۴، الترمذی: ۳۴۳۴، ابن حبان : ۲۴۵۹ ، صحیح)

  سیدنا عبداللہ بن بسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ،  روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس شخص کے نامۂ اعمال میں بہت زیادہ استغفار ہوا تو اس کے لئے طوبیٰ (خوشخبری) ہے ۔(سنن ابن ماجہ : ۳۸۱۸، اسنادہ حسن)

فوائد:       طوبیٰ جنت کا یا جنت میں ایک درخت کا نام ہے ۔ (مرعاۃ المفاتیح ۶۲/۸) (more…)

Continue Reading

تحفۃ الأَبرار في صحیح الأَذکار | صحیح دعائیں اور اذکار

تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ ۱۔      نیند سے بیدار ہونے کے بعد اذکار ۱:        نیند سے بیدار ہوکر یہ دعا پڑھیں: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِيْ  اَحْیَانَا بَعْدَ مَا اَمَا تَنَا وَ اِلَیْہِ النُّشُوْرُ۔ سب حمد و ثنا اللہ کے لئے ہے جس نے ہمیں موت دینے کے بعد (دوبارہ ) زندہ کیا اور اسی کی طرف( سب نے) اٹھ کرجانا ہے ۔ (صحیح بخاری: ۶۳۲۴) ۲:        جوشخص رات کو (اچانک ) بیدار ہوجائے تو یہ دعا پڑھے : لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ، وَھُوَ عَلیٰ کُلِّ شَيْ ءٍ قَدِیْرٌ۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ وَ سُبْحَانَ اللہِ وَ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَاللہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اَلَّا بِاللہِ، اَللّٰھُمَّ اغفِرْلِيْ۔ ایک اللہ کے سوا کوئی الٰہ(معبود برحق) نہیں، اس کاکوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہی ہے اور اسی کی حمد و ثنا ہے اور وہ ہر چیز…

Continue Reading

فضائل ازکار

تحریر:حافظ ندیم ظہیر ام المومنین جویریہؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ صبح کی نماز کے وقت یا اس کے بعد ان (جویریہؓ) کے پاس سے گزرے اور وہ اپنی جائے نماز پر بیٹھی ہوئی تھیں، پھر آپﷺ چاشت کے بعد آئے اور وہ (اسی جگہ) بیٹھی ہوئی تھیں تو آپﷺ نے فرمایا: کیا  تم ابھی تک اسی طرح (بیٹھی ہوئی) ہو جس طرح میں تمہیں چھوڑ کر گیا تھا؟ انہوں (جویریہؓ) نے کہا:  جی ہاں!نبی کریم ﷺ نے فرمایا : البتہ تمہارے بعد میں نے چار کلمات تین بار کہے ہیں ، اگر اِن (کلمات ) کا موازنہ ان سے کیا جائے جو تم نے اب تک کہا ہے تو (یہ) بھاری ہوں گے:((سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ عَدَدَ خَلْقِہٖ وَ رِضٰی نَفْسِہٖ وَ زِنَۃَ عَرْشِہٖ وَ مِدَادَ کَلِمَاتِہٖ))ایک روایت میں ہے ((سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ عَدَدَ خَلْقِہٖ وَ رِضٰی نَفْسِہٖ وَ زِنَۃَ عَرْشِہٖ،سُبْحَانَ…

Continue Reading

زکر کی فضیلت

تصنیف : امام ضیاء الدین المقدسی رحمہ اللہ ترجمہ و فوائد : حافظ ندیم ظہیر ❀ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”اولاد آدم میں سے ہر انسان کے تین سو ساٹھ جوڑ ہیں، جس نے اللہ عزو جل کی بڑائی، اللہ عزوجل کی تعریف، اللہ عزوجل کی تہلیل لا الٰه الا الله ، اللہ عزوجل کی تسبیح سبحان الله اور استغفر الله کہا : اور لوگوں کے راستے سے پتھر یا کانٹے یا ہڈی (وغیرہ) کو ہٹایا اور نیکی کا حکم دیا یا برائی سے روکا تو تین سو ساٹھ جوڑوں کی تعداد کے برابر اس دن چلتا ہے اور (اس نے) اپنے آپ کو (جہنم کی) آگ سے بچا لیا۔“ [صحیح مسلم : 1007] فوائد : ↰ اس حدیث میں ذکر کی فضیلت وارد ہے خصوصا، لا الٰہ الا…

Continue Reading

فرض نماز کے بعد اذکار کی فضیلت

     سیدنا ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ فقرائے مہاجرین رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر کہنے لگے : اے اللہ کے رسول ! مالدار لوگ اعلیٰ درجہ اور ہمیشہ کی نعمتوں میں چلے گئے۔ آپ نے فرمایا: وہ کیسے؟ انہوں نے کہا : وہ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں، ہماری طرح روزے رکھتے ہیں اور وہ صدقات (و خیرات) دیتے ہیں اور ہم صدقات نہیں دے سکتے اور وہ (غلام) آزاد کرتے ہیں اور ہم آزاد نہیں کر سکتے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ سکھاؤں کہ جس کے ذریعے تم اپنے سے سبقت لے جانے والوں کو پالو اور اپنے بعد آنے والوں سے آگے بڑھ جاؤ اور تم سے زیادہ افضل کوئی نہ ہو سوائے اس کے جو تمہارے جیسے ہی عمل کرے؟ انہوں نے عرض کیا: کیوں نہیں اے اللہ کے…

Continue Reading

سنن مہجورہ: قیام اللیل کے لئے بیدار ہوتے وقت اللہ تعالیٰ کا ذکر

تحریر: ابو الریان نعیم الرحمن       رسول کریم ﷺ کی سنتوں میں سے ایک سنت جس کو ہم بھلا بیٹھے ہیں‘‘ إلَّا مَا رَحِمَ رَبِّیْ’’ اپ ﷺ ہر حال میں اپنے مالک حقیقی کو یاد رکھتے اور اسی بات  کا حکم اپنی محبوب امت کو دیتے۔اللہ کریم کی شان پر قربان جاؤں جس نے اپنے محبوب کی ہر ادا کو محفوظ رکھا۔ اور اپنے بندوں پر ان اداؤں  کو ظاہر فرمایا اگرچہ وہ آدھی رات کی کسی گھڑی میں ہو یا دن کے اجالوں میں ادا کی گئی ہو، انھی اداؤں میں سے ایک ادا اور سنت جس کو جاننے کےلئے عاصم بن حمید سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچے اور سوال کیا کہ جب آپ ﷺ قیام اللیل کے لئے بیدار ہوتے تو کونسی دعا پڑھتے؟ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ تم نے مجھ سے…

Continue Reading

End of content

No more pages to load

Close Menu

ہمارا فیس بک پیج جوائن کریں

واٹس اپ پر چیٹ کریں
1
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ

ہمارا فیس بک پیج ضرور فالو کریں

https://www.facebook.com/pukar01

اس کے علاوہ اگر آپ ویب سائٹ سے متعلق فیڈبیک دینا چاہیں تو ہمیں واٹس اپ کر سکتے ہیں

جَزَاكُمُ اللهُ خَيْرًا كَثِيْرًا وَجَزَاكُمُ اللهُ اَحْسَنَ الْجَزَاء