کفار کے ساتھ منع کردہ مشابہت

مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

414- کفار کے ساتھ جو مشابہت رکھنے سے منع کیا گیا ہے اس سے مراد ان کی خصوصی عادات اور دین و عبادات میں ان کی داخل کردہ بدعات کے ساتھ مشابہت رکھنا ہے، جیسے داڑھی منڈوانے، زنار باندھے (یہ ایک طرح کا دھاگا یا پٹکا ہوتا ہے جسے یہود و مجوس اور نصاری اپنی کمر کے گرد باندھتے ہیں) میں ان کی مشابہت رکھنا، اور جو انہوں نے مختلف تہوار اور عید میں بنائی ہیں، صالحین سے مدد خواہی میں غلو کرتے ہیں، ان کی قبروں کا طواف کرتے ہیں، ان کے نام پر جانور ذبح کرتے ہیں، ان کاموں میں ان کے ساتھ مماثلت رکھنا، ناقوس بجانا، صلیب کی تعظیم کرتے ہوئے یا اس کے متعلق وہی عقیدہ رکھتے ہوئے جو اس کے متعلق عیسائیوں کا ہے، اسے گلے میں پہننا، گھروں میں لٹکانا یا ہاتھ وغیرہ پر گندوانا (ان تمام کاموں میں مشابہت رکھنا ان کے ساتھ مشابہت رکھنا ہے) اور ان کے ساتھ مشابہت رکھنے کا حکم بھی مختلف ہوتا ہے۔ کبھی تو ایسا کرنا کفر ہوتا ہے، جیسے اصحاب قبور سے مدد خواہی، صلیب کو تبر کا لٹکانے اور بطور امتیازی شان اختیار کرنے میں ان کی مشابہت کرنا اور كبھی صرف حرام ہوتا ہے، جیسے داڑھی منڈوانا، ان کی عیدوں پر انہیں مبارک باد دینا۔ شائد ان حرام کاموں میں ان کے ساتھ مشابہت کفر تک نہ پہنچا دے۔
[اللجنة الدائمة: 4566]

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔