مریض کو اکسیجن لگانے سے کیا روزہ ٹوٹ جائے گا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

آکسیجن اور روزہ

سوال : کیا کسی مریض کو جسے سانس کی تکلیف ہو، آکسیجن وغیرہ گیس لگائی جا سکتی ہے جبکہ اسے سانس لینے میں تکلیف محسوس ہوتی ہے، تو کیا اس عمل سے روزہ ٹوٹ جائے گا؟

جواب : آکسیجن یا کوئی اور گیس جو سانس کے مریضوں کو لگائی جاتی ہے، اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، جس کی وجوہ درج ذیل ہیں۔

➊ یہ ایک ہوا ہے جو سانس کی بحالی کے لیے استعمال ہوتی ہے اور ہوا سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

➋ اس گیس یا آکسیجن میں کوئی غذائی مواد یا دوائی نہیں ہوتی جو جسم میں داخل ہو۔
ڈاکٹر محمد علی البار کہتے ہیں :
”ایسی آکسیجن جو سانس کے مریضوں کو لگائی جاتی ہے، اس میں کوئی غذائی مواد یا دوائی نہیں ہوتی اور یہ زیادہ تر سانس کی بحالی کے لیے استعمال کی جاتی ہے اور ہوا میں سانس لینا انسانی زندگی کے لیے ضروری ہے اور ہوا کے جسم میں داخل ہونے سے روزے کے فاسد ہونے کا کوئی بھی قائل نہیں ہے۔“ [مجلة مجمع الفقه الإسلامي 240/2/10]
اسی طرح ڈاکٹر حسان شمسی پاشا لکھتے ہیں :
”جو آکسیجن سانس کے مریضوں کو لگائی جاتی ہے، اس میں کوئی غذائی اجزا یا دیگر جسم میں داخل ہونے والا مواد نہیں ہوتا اور یہ سانس کی بحالی کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔“

حاصل کلام یہ ہے کہ اس طرح کی گیس وغیرہ کا استعمال روزے کو فاسد نہیں کرتا۔ « والله اعلم ! »

اس تحریر کو اب تک 5 بار پڑھا جا چکا ہے۔