دلہن کا خاوند کے لیے بناو سنگھار کرنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

دلہن کے لیے بیوٹی بکس کا استعمال
سوال : ایک لڑکی یا نئی دلہن اپنے خاوند کے لیے سرخی وغیرہ یعنی بیوٹی بکس استعمال کر سکتی ہے؟ دلیل سے واضح کریں۔
جواب : صحیح حدیث سے عورت کا خوشبو لگانا ثابت ہے اور عورتوں کی خوشبو ایسی ہوتی ہے جس کا رنگ ظاہر ہوتا ہے۔ جیسے سرخی و پاؤڈر وغیرہ اور بو مخفی ہوتی ہے۔ عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
”بے شک مردوں کی بہترین خوشبو وہ ہے جس کی بو ظاہر ہو اور رنگ پوشیدہ عورتوں کی بہترین خوشبو وہ ہے جس کا رنگ ظاہر ہو اور اس کی بو مخفی ہو۔“ [ترمذي، كتاب الادب : باب ما جاء فى طيب الرجال والنساء2788]
اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت رنگ والی خوشبو لگا سکتی ہے۔ اسی طرح صحیح مسلم میں انس رضی اللہ عنہ سے حدیث ہے وہ بیان کرتے ہیں :
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ پر زردی کا نشان دیکھا تو پوچھا: ”یہ کیا ہے ؟ ”انہوں نے کہا: ”میں نے ایک عورت سے ایک نواۃ سونے کے عوض نکاح کیا ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تیرے لیے برکت نازل کرے ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری ہو [مسلم، كتاب النكاح : باب الصداق و جواز كو نه تعليم قرآن و خاتم حديد 1427]
عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ پر زعفران کی زردی کا نشان لگا تھا، ظاہر ہے شادی کے موقع پر ان کی دلہن سے یہ لگا تھا جس سے معلوم ہوا کہ دلہن کی تیاری میں اسے میک اپ کرانا درست ہے۔
اسی طرح عائشہ رضی اللہ عنہا کی شادی کے موقع پر اسماء بنت عمیس نے انہیں زیب و زینت کی تھی جیسا کہ مسند احمد (6/ 48) وغیرہ میں موجود ہے۔ لہٰذا دلہن کی زیب زینت، بیوٹی پالر یا عام خواتین کا رنگ والی خوشبو استعمال کرنا جیسے زعفران اور سرخی وغیرہ، بالکل جائز درست ہے۔

اس تحریر کو اب تک 5 بار پڑھا جا چکا ہے۔