Category: حجیت حدیث

دراج بن سمعان صدوق وحسن الحدیث راوی ہیں

ماخوذ: ماہنامہ الحدیث حضرو سوال دراج بن سمعان راوی کو دکتور بشار عواد اور دکتور شعیب ارناؤط نے (تحریر تقریب التهذيب :۱۸۲۴) میں ضعیف لکھا ہے، کیا فی الواقع یہ ضعیف ہی ہے؟ (ایک سائل) جواب دراج بن سمعان بعض محدثین کے نزدیک ضعیف ہیں، مثلاً: ➊ امام احمدؒ نے

مزید پڑھیں...

مولفین حدیث اور جرح وتعدیل کے مشہور ائمہ کرام کا تعارف

تحریر: حاٖفظ ابن الحجر العسقلانی رحمہ اللہ جرح و تعدیل کے مشہور ائمہ کرام کا مختصر تعارف ائمه سبعه ❀ امام احمد بن حنبلؒ آپ ان چار ائمہ میں سے ایک ہیں جو اطراف عالم میں پیشوا اور رہنما مانے جاتے ہیں۔ آپ کا نام ابو عبداللہ احمد بن محمد

مزید پڑھیں...

کیا صفاتِ باری تعالیٰ میں خبر واحد (صحیح حدیث) حجت ہے؟

تحریر:حافظ زبیر علی زئی , پی ڈی ایف لنک صفات باری تعالیٰ اور صحیح خبر واحد (عبد اللہ) بن عروہ بن الزبیرؒ سے روایت کہ: ’’ أن الزبير بن العوام سمع رجلاً يحدث حديثًا عن النبي ﷺ فاستمع له الزبير حتى إذا قضى الرجل حديثه قال له الزبير : أنت

مزید پڑھیں...

امام ابوالحسن العجلی رحمہ اللہ کی توثیق اور علمی مقام

تحریر: حافظ زبیر علی زئیؒ امام ابوالحسن العجلی رحمہ اللہ نام و نسب : ابوالحسن احمد بن عبد الله بن صالح بن مسلم بن صالح العجلي الكوفى الاطر ابلسی. ولادت : ۱۸۲ھ بمقام کوفہ (العراق) اساتذہ : شبابه بن سوار، محمد بن جعفر عرف غندر،حسین بن علی الجعفی ، ابو

مزید پڑھیں...

حفاظت حدیث بذریعہ کتابت

تحریر: محمد ارشد کمال، ماہنامہ نور الحدیث حفاظت حدیث بذریعہ کتابت حفاظت حدیث کا ایک بڑا اہم ذریعہ کتابت ہے ۔ حفاظت حدیث کا یہ ذریعہ دور نبوی سے مسلسل چلا آ رہا ہے۔ نبی کریم ﷺ حدیث لکھوایا کرتے تھے اور لکھنے کا حکم بھی دیا کرتے تھے، لہٰذا

مزید پڑھیں...

اتباع سنت سے متعلق چالیس صحیح احادیث

تحریر: ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی، کتاب کا پی ڈی ایف لنک بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ إن الحمدالله نحمده ونستعينه ونستغفره ونعوذ باالله من شرور أنفسنا وسيئات أعمالنا من يهده االله فلا مضل له ومن يضلل فلا هادي له وأشهد أن لا إله إلا االله وحده لا شريك له وأشهد أن

مزید پڑھیں...

كلامي لا ينسخ كلام الله روایت کیسی ہے؟

شمارہ السنہ جہلم جواب: پوری روایت یوں ہے: كلامي لا ينسخ كلام الله وكلام الله ينسخ كلامي ، وكلام لله ينسخ بعضه بعضا ”حدیث قرآن کو منسوخ نہیں کر سکتی ، قرآن حدیث کو منسوخ کر سکتا ہے اور بعض آیات بعض کو منسوخ کر سکتی ہیں ۔“ [ سنن

مزید پڑھیں...

أبوهارون العبدی راوی کا تعارف

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ راوی حدیث ابو هارون العبدی کی سیرت کی جھلکیاں پیش خدمت ہیں، اس راوی ابوھارون کا پورا نام عمارہ بن جوین ہے ◈ ذہبی نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔ ◈ حماد بن زید کہتے ہیں : کذاب ہے۔ ◈ شعبہ کہتے

مزید پڑھیں...

ایک مجلس کی تین طلاق کے تین ہونے کا بیان اوراس کے دلائل

تحریر: شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ [یہ تحقیقی مقالہ شیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کے شاگرد قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ نے توحید ڈاٹ کام کو ارسال کیا ہے] دلیل نمبر ۱ سیدنا محمود بن لبیدؓ فرماتے ہیں رسولﷺ کو اطلاع ملی کہ ایک شخص نے بیک

مزید پڑھیں...

حدیث کو قرآن پر پیش کرنا ! اشکالات اور اس کا ازالہ

تحریر : غلام مصطفٰی ظہیر امن پوری حفظ اللہ ائمہ مسلمین کی متفقہ تصریحات سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم وحی ہے، جو قرآن کی مراد اور تفسیر ہے۔ قرآن و حدیث ہرگز باہم معارض نہیں ہیں، لہٰذا حدیث کو

مزید پڑھیں...

سند دین ہے

تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری حفظ اللہ سند دین ہے۔ سند ہی کے ذریعے حدیث کے من الله ہونے کا یقین ہوتا ہے۔ اسی کی بدولت حدیث رسول ہر قسم کی تحریف و تبدیلی اور ترمیم و اضافے سے محفوظ ہے۔ یہ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم میں

مزید پڑھیں...

صحیحین میں بدعتی راوی

تحریر: ابن الحسن المحمدی ہم راوی کے صدق و عدالت اور حفظ وضبط کو دیکھتے ہیں۔ اس کا بدعتی، مثلاً مرجی، ناصبی، قدری، معتزلی، شیعی وغیرہ ہونا مصر نہیں ہوتا۔ صحیح قول کے مطابق کسی عادل و ضابط بدعتی راوی کا داعی الی البدعہ ہونا بھی مضر نہیں ہوتا اور

مزید پڑھیں...

کوئی صحیح حدیث قرآن کے مخالف نہیں

تحریر غلام مصطفٰے ظہیر امن پوری اہل اسلام کے نزدیک حدیث بالاتفاق وحی ہے۔ کوئی صحیح حدیث قرآن کےمعارض و مخالف نہیں بلکہ حدیث قرآنِ کریم کی تشریح و توضیح کرتی ہے۔ اگر کسی کو کوئی صحیح حدیث قرآنِ کریم کے مخالف و معارض نظر آتی ہے تو اس کی

مزید پڑھیں...

صحیح حدیث اور اہلحدیث

تحریر: غلام مصطفے ظہیر امن پوری صحیح حدیث دین ہے، صحیح حدیث کو اپنانا اہل حدیث کا شعار ہے، جیساکہ: ❀ امام مسلمؒ فرماتے ہیں: واعلم۔ رحمک اللہ۔ أنّ صناعۃ الحدیث، ومعرفۃ أسبابہ من الصحیح والسقیم، إنّما ھی لأھل الحدیث خاصّۃ، لأنّھم الحفّاظ لروایات الناس، العارفین بھا دون غیرھم، إذ

مزید پڑھیں...