تعویذ کا حکم

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

212۔ اسلام میں تمیمہ ( تعویذ) کا کیا حکم ہے ؟
جواب :
تعویذ جائز نہیں۔
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
من عقد عقدة ثم نفث فيها فقد سحر، ومن سحر فقد أشترك، ومن تعلق شيئا وكل إليه
”جس نے کوئی گرہ لگائی، پھر اس میں پھونک لگائی، تحقیق اس نے جادو کیا اور جس نے جادو کیا، اس نے شرک کیا اور جس نے کوئی چیز لٹکائی تو وہ اسی کے سپرد کر دیا گیا۔ “ امام نسائی 112/7 نے اسے مرفوعاً روایت کیا ہے اور علامہ البانی نے اسے ضعیف کہا ہے۔ ديكهيں: [ضعيف الترغيب والترهيب، رقم الحديث 1788 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!

جزاکم الله خیرا و احسن الجزاء