کیا جن انسان کے ساتھ کھاتا ہے ؟

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

481۔ جب کوئی لقمہ نیچے گر جائے تو میں کیا کروں ؟ اور کیا شیطان دائیں ہاتھ سے کھاتا ہے ؟
جواب :
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں :
«إذا وقعت لقمة أحدكم فليأخذها فليمط ما كان بها من أذى وليأكلها، ولا يدعها للشيطان، ولا يمسح يده بالمنديل حتى يلعق أصابعه، فإنه لا يدري فى أى طعامه البركة»
”جب تم میں سے کسی کا لقمہ گر جائے تو وہ اسے اٹھالے اور اس سے گرد و غبار کو صاف کرے اور کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے اور اپنے ہاتھ کو رومال کے ساتھ صاف نہ کرے، حتی کہ اپنی انگلیاں چاٹ لے، کیوں کہ اسے معلوم نہیں، کھانے کے کس جزو میں برکت ہے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2033]
ایک روایت میں ہے :
« إن الشيطان يحضر أحدكم عند كل شيء من شأنه حتى يحضره عند طعامه، فإذا سقطت من أحدكم اللقمة فليمط ما كان بها من أذي ثم ليأكلها ولا يدها للشيطان »
”بلاشبہ شیطان تم میں سے ہر شخص کے ہر کام میں حاضر ہوتا ہے۔ حتی کہ اس کے کھانے میں بھی، پس جب تمھارے کسی سے لقمہ گر جائے تو وہ اس کے ساتھ (لگنے والے) گرد و غبار کو صاف کرے اور اسے کھا لے اور اسے شیطان کے لیے نہ چھوڑے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2033]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
« لاتأكلوا بالشمال، فإن الشيطان يأكل ويشرب بشماله »
”تم بائیں ہاتھ سے نہ کھاؤ، کیوں کہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا پیتا ہے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2019]

485۔ کیا میرے گھر میں میرے ساتھ شیطان بھی کھاتا اور سوتا ہے ؟
جواب :
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا (جو یہ کہے) :
« بسم الله توكلت على الله ولا حول ولا قوة إلا بالله يقال له: كفيت، ووقيت، وهديت وتنحى عنه الشيطان »
’’اللہ کے نام کے ساتھ (میں نکلتا ہوں) میں نے اللہ پر بھروسا کیا۔ اللہ کے سوا نیکی کرنے اور گناہ سے بچنے کی طاقت نہیں ہے۔ اسے کہا جاتا ہے، تجھے کفایت کی گئی اور تجھے بچایا گیا اور تجھے ہدایت دی گئی اور شیطان اس سے دور ہو گیا۔“ [سنن أبى داود، رقم الحديث 5095 سنن الترمذي، رقم الحديث 3426]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
« إذا دخل الرجل بيته فذكر الله تعالي عند دخوله و عند طعامه قال الشيطان لأصحابه : لا مبيت لكم ولا عشاء، وإذا دخل فلم يذكر الله تعالي عند دخوله، قال الشيطان أدركتم المبيت، وإذا لم يذكر الله تعالي عند طعامه قال: أدركتم المبيت والعشاء»
”جب آدمی اپنے گھر میں داخل ہوتا ہے، پھر اپنے داخل ہونے اور کھانے کے وقت اللہ کا ذکر کرتا ہے، شیطان اپنے ساتھیوں کو کہتا ہے۔ تمھارے لیے اس گھر میں ٹھہرنا ہے اور نہ رات کا کھانا اور جب وہ داخل ہوتے وقت اللہ کا ذکر نہیں کرتا شیطان کہتا ہے، تم نے اس گھر میں ٹھہرنا پا لیا ہے اور جب وہ کھانے کے وقت اللہ کا ذکر نہیں کرتا، تو وہ کہتا ہے تم نے (اس گھر میں) ٹھہرنا اور کھانا کھانا پا لیا ہے۔“ [صحيح مسلم، رقم الحديث 2018]

اس تحریر کو اب تک 3 بار پڑھا جا چکا ہے۔