مساقات يا مزارعت كي پيداوار ميں فریق کا شرط لگانا

تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

189- مساقات يا مزارعت كي پيداوار ميں ایک متعين جز کی شرط لگانا
مسابقات یا مزارعت میں کسی ایک فریق کے لیے بھی درست نہیں کہ وہ ایسے حصے کی شرط لگائے جس کی مقدار متعین ہو یا جگہ مخصوص ہو۔ یعنی یہ کہنا درست نہیں کہ میں تجھے مساقات کے لیے اپنی کھجوریں دیتا ہوں، لیکن شرط یہ ہے کہ اس کے پھل میں سے ایک ٹن میرا ہوگا، باقی تمھارا، یا مزارعت میں اس طرح کہے: اس زمین کے بائیں جانب والے کھیت میرے ہوں گے اور دائیں جانب والے تیرے، یا یہ کہے: جو کے کھیت تمہارے اور گندم کے کھیت میرے، یا مساقات میں کہے: سکری کھجور کا پھل تمھارا، اور برحی کھجور کا پھل میرا، یا اس طرح کی کوئی بھی بات کرے، یہ تمام شرائط نا جائز ہیں، کیونکہ حصے کا دونوں فریقوں کے لیے معلوم اور مشترک ہونا ضروری ہے۔
[ابن عثيمين: نور على الدرب: 4/246]

اس تحریر کو اب تک 5 بار پڑھا جا چکا ہے۔