قضائے حاجت کے آداب

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

تحقیق و تخریج : مسلم 342
وعن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم ، قال : اتقوا اللاعنين ، قالوا : وما اللاعنان يا رسول الله ؟ قال : الذى يتخلى فى طريق الناس او ظلهم
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”دو لعنت کا باعث بننے والی چیزوں سے بچو۔ “ لوگوں نے کہا ، دو لعنت کا باعث بننے والی چیزیں کیا ہیں؟ فرمایا : ”جو لوگوں کے راستے میں قضائے حاجت کرے ، یا ان کے سائے میں ۔“ [ مسلم]
تحقيق و تخریج : مسلم : 269
وروي ابو داود و النسائي حديثاً ، رواه حميد بن عبدالرحمن عن رجل صحب النبى صلى الله عليه وسلم كما صحبه ابو هريره وفيه : النهي عن البول فى المغتسل
ابوداؤد اور نسائی نے ایک حدیث بیان کی ، اسے حمید بن عبدالرحمن نے ایک شخص سے روایت کیا جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی ہونے کا اعزاز اس طرح حاصل تھا جس طرح کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو آپ کے صحابی ہونے کا شرف حاصل تھا ۔ اس حدیث میں غسل خانے میں پیشاب کرنے کی ممانعت کا ذکر ہے ۔
تحقیق و تخریج : یہ حدیث صحیح ہے ۔ مسند امام احمد بن حنبل : 4/ 110 ،111 ، ابوداؤد 28 ، نسائی : 1/ 130 ، مستدرك حاكم : 1/ 168 ، البيهقي : 1/ 98 ۔
فوائد :
➊ قضائے حاجت کے لیے دور دراز نکلنا چاہیے ۔
➋ قضائے حاجت کے لیے گھنے درختوں والی جگہ یا ٹیلے تلاش کرنے چاہئیں ۔
➌ گزرگاہوں یا راستوں پر لگے درختوں کے نیچے بول و براز کرناسخت منع ہے یہ فعل لعنت کو دعوت دیتا ہے ۔
➍ راستے پر بیٹھ جانا یا چھپنے کی کوشش نہ کرنا درست نہیں ہے ۔ اسی طرح ہاتھ دھونے کے لیے اکثر لوگ راستوں پر ندی نالوں پر بغیر کسی آتے جاتے کو دیکھے بیٹھ جاتے ہیں یہ آداب و حیا کے منافی فعل ہے ۔
➎ غسل خانے میں پیشاب نہیں کرنا چاہیے ۔

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔