غیر حاجی کے لیے یوم عرفہ کے روزے کی فضیلت

عبید اللہ طاہر حفظ اللہ

غیر حاجی کے لیے یوم عرفہ کے روزے کی فضیلت
❀ «عن أبى قتادة الأنصاري رضي الله عنه، قال: وسئل (يعني النبى صلى الله عليه وسلم) عن صوم يوم عرفة؟ فقال: يكفر السنة الماضية والباقية.
وفي رواية: أحتسب على الله أن يكفر السنة التى قبله، والسنة التى بعده
»
حضرت ابو قتاده انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرفہ کے دن کے روزے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ پچھلے سال اور آنے والے سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔“ [صحيح مسلم 1162: 197]
اور ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے اللہ سے امید ہے کہ وہ پچھلے سال اور آنے والے سال کے گناہوں کا کفارہ بن جائے گا۔“ [صحيح مسلم 162: 196]

❀ «عن أم الفضل ابنة الحارث رضي الله عنها عنها: أن ناسا تماروا عندها يوم عرفة فى صوم النبى صلى الله عليه وسلم، فقال بعضهم: هو صائم، وقال بعضهم: ليس بصائم، فأرسلت إليه بقدح لبن، وهو واقف على بعيره، فشربه »
حضرت ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ لوگ عرفہ کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزے کے بارے میں شک میں مبتلا تھے، بعض کہہ رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے ہیں، اور بعض کہہ رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم روزے سے نہیں ہیں، چنانچہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ کا پیالہ بھیجا جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اونٹ پر سوار تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پی لیا۔ [صحيح بخاري 1988، صحيح مسلم 1123]

اس تحریر کو اب تک 1 بار پڑھا جا چکا ہے۔