حائضہ کو دی گئی طلاق واقع ہو جاتی ہے!

تحریر: غلام مصطفے امن پوری حائضہ کو دی گئی طلاق واقع ہوجاتی ہے، جیسا کہ نافع ؒ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ نے اپنی بیوی کو حالت حیض میں طلاق دے دی، سیدنا عمرؓ نے نبی اکرمﷺ سے اس بارے میں پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا: مرہ فلیراجعھا، ثم لیطلقھا أو حاملا۔ انہیں حکم دیں کہ وہ رجوع کرلیں، پھر طہر یا حمل کی حالت میں طلاق دیں۔ (صحیح بخاری :۵۲۵۱، صحیح مسلم:۱۴۷۱،واللفظ لہ) فلیراجعھا کے الفاظ واضح طور پر وقوع طلاق کا پتا دے رہے ہیں، اگر طلاق واقع نہیں تھی تو رجوع کیسا؟امام بخاریؒ نے ان الفاظ پر یوں تبویب فرمائی:‘‘اس بات کا بیان کہ حائضہ کو طلاق دی جاے تو وہ شمار ہوگی۔’’ ہمارے موقف کی مزید تائید اس بات سے ہوتی ہے کہ جب سیدنا عمرؓ نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ کیا اس طلاق کو…

Continue Readingحائضہ کو دی گئی طلاق واقع ہو جاتی ہے!

End of content

No more pages to load