چار زانوں ہو کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: رَأَيْتُ النَّبِيَّ لم يُصَلِّى مُتَرَبِّعًا أَخْرَجَهُ النَّسَائِيُّ –
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں ”میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چوکڑی مار کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے“ ۔ نسائی
تحقیق و تخریج:

نسائی: 3/ 224، ابن خزیمه: 1238 ، الدار قطنی: 1/ 397، مستدرك حاكم: 1/ 258
فوائد:

➊ چار زانوں ہو کر نماز بیٹھ کر مجبوری کی حالت میں پڑھی جا سکتی ہے ۔
➋ رسول اکر م صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔
➌ امام کی بیوی اپنے خاوند کے روز مرہ نیکی کے امور بیان کر سکتی ہے ۔ شرط یہ ہے کہ اپنے شوہر کے بارے میں غلط تصورات یا راز کی باتیں کرنے سے گریز کرے جو کہ اس کے ورق عصمت پر ایک داغ ثابت ہوں ۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
لنکڈان
ٹیلی گرام
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: