نماز میں ادھر ادھر جھانکنا نماز کی اکملیت کے منافی ہے

تحریر : ابو ضیاد محمود احمد غضنفر حفظ اللہ

وَعَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ مَلَ: لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ يَرْفَعُونَ أَبْصَارَهُمْ إِلَى السَّمَاءِ فِي الصَّلَاةِ أَوْ لَا تَرْجِعُ إِلَيْهِمْ
انْفَرَدَ بِهَا مُسْلِمٌ
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”چاہیے کہ قومیں نماز میں اپنی نگاہیں آسمان کی طرف اٹھانے سے باز آ جائیں کہ کہیں ان کی جانب واپس ہی نہ لوٹیں ۔“ مسلم اس روایت میں منفرد ہے ۔
تحقيق و تخریج:
مسلم: 428
فوائد:
➊ نماز میں ادھر ادھر جھانکنا یہ نماز کی اکملیت کے منافی ہے ۔ نماز میں نگاہیں آسمان کی طرف اٹھانا حرام ہے ۔
➋ جو آنکھوں کو آسمان کی طرف اٹھائے رکھتا ہے اس کی آنکھوں کو خطرہ ہے کہ وہ شاید واپس نہ کی جائیں لہٰذا یہ بھی ایک ایسا عمل ہے جس کے ذریعے نماز میں خلل واقع ہوتا ہے ۔
بَابُ سُجُودِ السّهو
سجود سہو کا بیان
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: إِذَا شَكٍّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَا تِهِ فَلَمْ يَدْرِكُمْ صَلَّى ثَلَاثًا أَوْ أَرْبَعًا فَلْيَطْرَحِ الشَّلَّ وَلَيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلَّمَ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعْنَ لَهُ صَلَاتَهُ، وَإِنْ كَانَ صَلَّى تَمَامًا لِأَرْبَعٍ كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ – أَخْرَجَهُ مُسلِم
ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی اپنی نماز میں شک کرنے لگے وہ نہیں جانتاکہ تین رکعت پڑھیں یا چار تو شک کو جھڑک دے اور اپنے یقین پر بنیاد رکھنے، پھر سلام پھیرنے سے پہلے دو سجدے کرئے، اگر اس نے پانچ رکعت پڑھ لی ہوں تو اس کی نماز جفت ہو جائے گی، اگر اس نے پوری چار رکعت پڑھی ہوں تو یہ دو سجدے شیطان کی تذلیل کا باعث بنیں گے ۔ مسلم ۔
تحقيق و تخریج:
مسلم: 428
وَفِي رِوَايَةِ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ لِهَذَا الْحَدِيثِ: إِذَا شَكٍّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلَا يَدْرِي كَمْ صَلَّى ثَلَاثًا أَوْ أَرْبَعًا فَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ رَكْعَةً الْحَدِيثُ أَخْرَجَهُ الْبَيْهَقِيُّ فِي الْمَعْرِفَةِ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ وَهْبٍ عَنْهُ، وَعَنْ غَيْرِهِ وَلَمْ يَرْفَعُهُ مِنْهُمْ غَيْرُهُ .
ہشام بن سعد کی روایت میں اس حدیث کے بارے میں یہ ہے ”جب تم میں سے کوئی ایک اپنی نماز میں شک میں مبتلا ہو جائے وہ نہیں جانتاکہ تین رکعت پڑھیں یا چار اسے چاہیے کہ وہ کھڑا ہو اور مزید ایک رکعت پڑھے ۔“ بیہقی نے اپنی کتاب معرفہ میں نکالا ہے ابن وہب کی حدیث سے روایت کرتے ہوئے اور اس کے علا وہ سے بھی لیکن رکوع مرفوع صرف اسی سے کی ہے ۔
تحقیق و تخریج:
یہ حدیث صحیح ہے ۔ بیهقی فی المعرفة: 1/ 245 ، مسلم: 571 ، ابن حبان: 533

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!

جزاکم الله خیرا و احسن الجزاء