حیض و نفاس میں جماع کرنے کا کفارہ

حیض و نفاس میں جماع کرنے کا کفارہ سوال: انسان کا اپنی بیوی سے حالت حیض میں یا حیض و نفاس سے پاک ہونے کے بعد اور غسل سے قبل جہالت کی بنا پر جماع کرنے سے اس پر کفارہ واجب ہو گا؟ اور وہ کفارہ کتنا ہوگا؟ اور جب عورت ان حالتوں میں کیے گئے جماع کے نتیجہ میں حاملہ ہو جائے تو اس حمل سے پیدا ہونے والے بچے کو کیا حرامی بچہ کہا جائے گا؟ جواب: حالت حیض میں حائضہ کی فرج (اگلی شرمگاہ) میں جماع کرنا حرام ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: «وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ» [2-البقرة: 222] ”اور تجھ سے حیض کے متعلق پوچھتے ہیں، کہہ دے وہ ایک طرح کی گندگی ہے،…

Continue Reading

فقر و فاقہ یا بیماری کے ڈر سے بچے پیدا نہ کرنا

فقر و فاقہ یا بیماری کے ڈر سے بچے پیدا نہ کرنا سوال: میں آپ کو بتانا چاہتی ہوں کہ میرے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا جو سیلان خون کے مرض میں مبتلا تھا، اور جب میں نے دوسرا بچہ پیدا کرنے کا ارادہ کیا تو مجھے چھ ڈاکٹروں نے بتایا کہ بلاشبہ میرے ہاں پیدا ہونے والے تمام بچے اسی مرض میں مبتلا ہوں گے، کیونکہ یہ موروثی بیماری ہے لہٰذا میں نے باوجود بچوں کی خواہش کے، پیدا ہونے والے بچے کے متعلق ڈرتے ہوئے (کہ وہ بھی اس مرض کا شکار ہوگا) اور اپنی ذات کے متعلق اس ناقابل برداشت خرچ سے ڈرتے ہوئے، جو اس بیماری کے علاج پر اٹھتا ہے، اور پھر یہ بھی معلوم ہے کہ اس بیماری کا قطعی علاج نہیں ہے، میں نے بچے پیدا کرنے سے توقف کر لیا ہے، اب سوال یہ ہے…

Continue Reading

شب زفاف (سہاگ رات) کے ضابطے

خاوند کی وفات کے بعد شادی نہ کرنے کا حکم سوال: کیا بیوی کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے پہلے خاوند کی وفات کے بعد شادی نہ کرے؟ یا آدمی کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی بیوی کو حکم دے کہ اگر وہ اپنی بیوی سے پہلے فوت ہو جائے تو اس کی بیوی کسی مرد سے شادی نہیں کرے گی؟ جواب: عورت کے لیے اپنے خاوند کی وفات کے بعد شادی کرنے سے رکنا جائز نہیں ہے، کیونکہ ایسا کرنا صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کی بیویوں کے ساتھ خاص ہے۔ اور نہ ہی خاوند کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی وفات کے بعد اپنی بیوی کو شادی کرنے سے روکے، اور نہ ہی بیوی کے لیے لازم ہے کہ وہ اس بات میں اپنے خاوند کی اطاعت کرے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم…

Continue Reading

نیک خاوند کے انتخاب کے لیے بنیادی صفات

شادی سے پہلے کی میل ملا قات سوال: شادی سے پہلے کی میل ملاقات کے متعلق دین اسلام کی کیا رائے ہے؟ جواب: سائلہ کے اس قول ’’ شادی سے پہلے“ سے اگر اس کی مراد دخول سے قبل اور عقد نکاح کے بعد کی میل ملاقات ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ عقد نکاح کے ساتھ وہ اس شخص کی بیوی بن چکی ہے، اگرچہ ابھی رخصتی کی رسم ادا نہ ہوئی ہو، اور اگر سائلہ کی مراد وہ میل ملاقات ہے جو عقد نکاح سے قبل منگنی کے بعد یا اس سے پہلے ہو تو یہ ملاقات حرام ہے، جائز نہیں ہے۔ کسی شخص کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اجنبی عورت کے ساتھ ہم کلام ہو کر یا نظر بازی کے ساتھ یا اس سے تنہائی اختیار کر کے لطف اندوز ہو۔ کیونکہ نبی کریم صلی…

Continue Reading

غیر محرم مردوں کے سامنے بے حجاب ہونا

فتویٰ : شیخ ابن جبرین حفظ اللہ سوال : میری ایک سہیلی کا کہنا ہے کہ میرے خاوند نے اپنے قریبی رشتہ دار کے سامنے مجھے بےحجاب رہنے کی اجازت دے رکھی ہے، اس کے جواب میں اس نے بھی اپنی بیوی کو میرے خاوند کے پاس بیٹھنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ کیا یہ جائز ہے ؟ جواب : خاوند کے رشتہ داروں کے پاس بے پردہ بیٹھنے کے بارے میں آپ پر خاوند کی اطاعت کرنا جائز نہیں ہے، چاہے وہ اس کے سگے بھائی ہی کیوں نہ ہوں۔ وہ لوگ اجنبی ہیں۔ بے پردہ ہونا فتنے کا ایک سبب ہے۔ بعینہ اسی طرح آپ کے خاوند کے قریبی عزیز کی بیوی پر آپ کے خاوند کے سامنے بے پردہ آنے کی اجازت کے متعلق اطاعت کرنا ناجائز ہے۔

Continue Reading

بیوی کی ذمہ داریاں

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : میں نے ایک رسالے میں ایک عالم کا یہ فتوی پڑھا کہ عورت پر خاوند کی خدمت کرنا قطعاً واجب نہیں ہے، اس کا نکاح صرف جنسی خواہشات کی تکمیل کے لئے ہے، اگر عورت خاوند کی خدمت بجا لاتی ہے تو یہ حسن معاشرت کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر عورت خاوند کی خدمت نہیں کرنا چاہتی یا کسی وجہ سے وہ اپنی خدمت بھی نہیں کر سکتی تو اس کے لئے ملازم رکھنا خاوند کی ذمہ داری ہے۔ کیا یہ صحیح ہے ؟ اور اگر صحیح نہیں تو بحد للہ یہ رسالہ کثیر الاشاعت نہیں ہے، بصورت دیگر جو بعض عورتیں یہ فتوٰی پڑھیں گی تو ان کے خاوند تنہائی کا شکار ہو کر رہ جانیں گے۔ جواب : یہ فتوی نہ تو…

Continue Reading

عورت غریب و مقروض خاوند کو زکوٰۃ دے سکتی ہے

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : ایک عورت کا خاوند ملازم ہے، چار ہزار ریال تنخواہ پاتا ہے مگر تیس ہزار کا مقروض ہے کیا وہ اسے زکوٰۃ دے سکتی ہے ؟ جواب : عام دلائل کی رو سے، علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق اگر عورت اپنے زیورات یا غیر زیورات کی زکوٰۃ اپنے غریب یا مقروض خاوند (جو ادائیگی قرض کی طاقت نہ رکھتا ہو) کو دینا چاہے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس کی ایک دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد بھی ہے : إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ [9-التوبة:60] ”صدقات (زکوٰۃ) فقراء و مساکین کے لئے ہیں۔ ‘‘ وبالله التوفيق  

Continue Reading

بیوی کی طرف سے خاوند کا زکوٰۃ ادا کرنا اور بھانجے کو زکوٰۃ دینا

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : کیا میری طرف سے میرا خاوند زکوٰۃ ادا کر سکتا ہے ؟ جبکہ یہ خاوند ہی کا دیا ہوا مال ہے۔ نیز کیا میں اپنے یتیم اور نوجوان بھانجے کو زکوۃ دے سکتی ہوں، جبکہ وہ شادی کی فکر میں ہے ؟ جواب : اگر آپ کا مال سونے، چاندی یا دیگر اموال زکوٰۃ میں سے نصاب یا اس سے زائد مقدار کو پہنچ چکا ہے تو اس کی زکوٰۃ ادا کرنا آپ پر واجب ہے۔ اگر آپ کا خاوند آپ کی اجازت (و مشاورت) سے زکوٰۃ ادا کر دے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ اسی طرح آپ کی طرف سے آپ کا باپ، بھائی یا کوئی اور شخص آپ کی اجازت سے زکوٰۃ ادا کر دے تو بھی کوئی حرج نہیں۔ اگر آپ کا بھانجا شادی کرنا…

Continue Reading

رمضان سے متعلق چند اہم مسائل (10)

120۔ قضاءِ رمضان میں تاخیر کا حکم :
——————

سوال : ایک آدمی نے رمضان کے ایام میں ایک صبح کو کھیل کی مشق کے دوران سخت تکان سے دوچار ہو کر پانی پی لیا، پھر اپنا صوم پورا کیا۔ کیا اس کا صوم جائز ہو گا یا نہیں ؟
جواب : (1) یہ ورزشی کھیل فرض عین نہیں ہیں کہ ان کی وجہ سے ارکانِ اسلام کو چھوڑ دیا جائے۔ لہٰذا کھلاری کو جب معلوم ہو کہ اس سے تھکاوٹ پیدا ہو گی تو اس پر ضروری ہے کہ وہ کھیل کو بند کر دے اور اس کی وجہ سے اپنے آپ کو نہ تھکائے۔ اس تکان کی وجہ سے اس کے لئے صوم چھوڑنا جائز نہیں ہے۔ الا یہ کہ ایسی حالت کو پہنچ جائے جس سے اس کی موت کا اندیشہ ہو، ایسی صورت میں اسے بیمار کے حکم میں شامل کر دیا جائے گا۔ بہرحال اس پر اس کی کوتاہی کی وجہ سے توبہ کرنا ضروری ہے۔ اور پانی پی کر جو صوم فاسد کیا ہے اس کی قضا میں جلد ی کرنا ضروری ہے۔
(2) جو شخص رمضان میں صوم چھوڑ دے اس پر فوری طور پر قضا کرنا لازمی ہے۔ بغیر کسی عذر کے اس میں تاخیر کرنا جائز نہیں ہے۔ اگر بغیر کسی عذر کے قضا کو اتنا مؤخر کر دے کہ دوسرا رمضان شروع ہو جائے تو اس پر قضا کے ساتھ کفارہ بھی ضروری ہے۔ جو ہر دن کے بدلہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے۔
’’ شیخ ابن جبرین۔ رحمہ اللہ۔ “

 

121۔ اعتکاف اور اس کے شرائط :
——————

سوال : کیا ماہِ رمضان میں اعتکاف سنتِ مؤکدہ ہے ؟ غیر رمضان میں اعتکاف کے کیا شرائط ہیں ؟
جواب : رمضان میں اعتکاف سنت ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیاتِ مبارکہ میں اعتکاف کیا، آپ کے بعد آپ کی ازواج مطہرات نے اعتکاف کیا۔ اور علماء نے اس کے مسنون ہونے پر اجماع نقل کیا ہے۔ لیکن اعتکاف اس طریقہ پر ہونا چاہیے جس کے لئے اس کی مشروعیت ہوئی ہے۔ اور وہ یہ ہے کہ انسان مسجد کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے لئے اس طرح لازم پکڑے کہ دنیاوی کاروبار سے فارغ ہو کر اطاعت الٰہی میں لگ جائے، تمام دنیاوی مشاغل سے دور رہے، اطاعت کے مختلف کاموں جیسے صلاۃ اور ذکر الٰہی وغیرہ میں لگا رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شب قدر کی تلاش و جستجو میں اعتکاف کرتے تھے۔ معتکف کو دنیاوی کاروبار سے دور رہنا چاہیے۔ پس وہ نہ خرید و فروخت کرے، نہ مسجد سے باہر نکلے، نہ جنازہ میں شریک ہو، نہ بیمار کی بیمار پرسی کرے۔
بعض لوگ اعتکاف میں ہوتے ہیں اور زائرین شب و روز ان سے ملاقات کے لیے آتے رہتے ہیں۔ اس میں حرام باتیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔ جو مقصدِ اعتکاف کے خلاف ہے۔
لیکن اگر اس کے گھر کا کوئی شخص اس کے پاس جائے اور کچھ بات چیت کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ کے اعتکاف کی حالت میں صفیہ رضی اللہ عنہا نے آپ کی زیارت کی اور آپ سے کچھ دیر گفتگو کی۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ انسان اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے تقرب کے لئے اعتکاف کرے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمہ اللہ تعالیٰ “

(more…)

Continue Reading

رمضان سے متعلق چند اہم مسائل (5)

رمضان میں بار بار غسل کرنے کا حکم :
——————

سوال : رمضان کے دن میں ایک سے زائد مرتبہ غسل کر نے یا پورا دن ایرکنڈیشن میں بیٹھنے کا کیاحکم ہے ؟ جب کہ یہ ایرکنڈیشن رطوبت پیدا کرتا ہو ؟
جو اب : یہ جائز ہے اور اس میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود صوم کی حالت میں گرمی یا پیاس کی وجہ سے اپنے سر پر پانی ڈالتے تھے۔ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما، صوم کی حالت میں اپنا کپڑا پانی سے تر کر لیتے تھے تاکہ گرمی کی شدت اور پیاس کم ہو جائے۔ اور رطوبت صوم میں مؤثر نہیں ہوتی۔ کیوں کہ یہ وہ پانی نہیں ہے جو معدہ تک پہونچتا ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “

 

59۔ مذی کا نکلنا مفسد صوم نہیں ہے :
——————

سوال : ایک شخص بیان کرتا ہے کہ جس وقت وہ اپنی بیوی کے ساتھ کھیل کود، یا بوس وکنار کرتا ہے تو اپنے پائجامہ میں اپنے عضو تناسل سے رطوبت پاتا ہے۔ اس کا سوال یہ ہے کہ طہارت اور صوم کی صحت اور عدم صحت کے اعتبار سے اس پر کیا آثار مترتب ہوتے ہیں ؟
جواب : سائل نے اپنے سوال میں اس بات کا ذکر نہیں کیا ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کھیل کود کی وجہ سے منی کا احساس کرتا ہے۔ صرف اتنا ذکر کیا ہے کہ وہ اپنے پائجامہ میں رطوبت پاتا ہے۔ اس سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے۔ واللہ اعلم۔ کہ جو رطوبت وہ پاتا ہے وہ مذی ہے، منی نہیں ہے۔ اور مذی نجس ہے۔ کپڑے یا پائجامہ کے جس حصہ پر لگے اس کا دھونا ضروری ہے۔ اور اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ اور ذَکر (عضو تناسل) اور خصیتین کو دھونے کے بعد وضو کرنا ضروری ہے۔ تاکہ طہارت حاصل ہو جائے۔ اہل علم کے صحیح قول کی بنا پر اس سے نہ صوم فاسد ہوتا ہے اور نہ غسل ضروری ہوتا ہے۔ البتہ اگر خارج ہونے والی چیز منی ہے تو اس سے غسل واجب ہو گا اور صوم بھی فاسد ہو جائے گا۔ منی اگرچہ پاک ہے مگر طبیعت اس سے گھن محسوس کرتی ہے۔ اور کپڑے یا پائجامہ کے جس حصہ پر لگ جائے اس کا دھونا مشروع ہے۔ اور صائم کے لئے مناسب اور افضل یہ ہے کہ اپنے صوم میں ایسی چیزوں سے احتیاط برتے جو شہوت کو بھڑکانے والی ہوں۔ خواہ بیوی کے ساتھ کھیل کود ہو، یا بوس و کنا ر۔
’’ اللجنۃ الدائمۃ“

(more…)

Continue Reading

زید کی دو بیویاں ہیں اور دونوں کے بطن سے

تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری سوال : زید کی دو بیویاں ہیں اور دونوں کے بطن سے اس کی بیٹیاں ہیں۔ بکر کے ہاں بچہ پیدا ہوا اور اس نے اس کی کسی بھی بیٹی کے ساتھ دودھ پیا۔ اب کیا بکر کا بیٹا اپنی رضائی بہن کے علاوہ اس کی دوسری بہنوں یا زید کی دوسری بیوی کی بیٹیوں سے نکا ح کر سکتا ہے ؟ جواب : اس بچے کا نکاح جس طرح اپنی رضاعی بہن کے ساتھ نہیں ہو سکتا، اسی طرح اس کی دیگر بہنوں اور زید کی دوسری بیوی کی بیٹیوں سے بھی نہیں ہو سکتا، کیونکہ جو رشتے خون کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں، وہ رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہو جاتے ہیں۔ زید کی بچی کے ساتھ اس نے دودھ پیا، وہ زید کا رضاعی بیٹا بن گیا۔ اب زید کی تمام بیٹیاں…

Continue Reading

پازیب پہننے کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : عورت کے لئے خاوند کے سامنے پازیب پہننے کا کیا حکم ہے ؟ جواب : خاوند، عورتوں اور محرم رشتے داروں کے سامنے عورت کے لیے پازیب پہننا جائز ہے کیونکہ پازیب کا شمار ایسے زیورات میں ہوتا ہے جنہیں خواتین پاؤں میں پہنتی ہیں۔ والله ولي التوفيق

Continue Reading

خاوند کا بیوی کو غسل مرگ دینا

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : ہم نے عوام الناس سے اکثر یہ سنا ہے کہ وفات کے بعد بیوی خاوند پر حرام ہو جاتی ہے، لہٰذا بیوی کی وفات کے بعد خاوند نہ تو بیوی کو دیکھ سکتا ہے اور نہ اسے لحد میں اتار سکتا ہے۔ کیا یہ صحیح ہے ؟ جواب : شرعی دلائل سے ثابت ہے کہ بیوی خاوند کو غسل دے سکتی ہے۔ اسی طرح خاوند بھی بیوی کو غسل دے سکتا ہے اور اسے دیکھ سکتا ہے۔ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے اپنے خاوند سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو غسل دیا تھا۔ اسی طرح سیدہ فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہا نے وصیت فرمائی تھی کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ انہیں غسل دیں۔ والله ولي التوفيق  

Continue Reading

خاندانی منصوبہ بندی کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : خاندانی منصوبہ بندی کا کیا حکم ہے ؟ جواب : خاندانی منصوبہ بندی موجودہ دور کا اہم ترین مسئلہ ہے، اس بارے میں متعدد سوالات اس وقت ہمارے سامنے ہیں۔ ممتاز علماء کے بورڈ (کمیٹی) نے اپنے گزشتہ اجلاس میں اس موضوع کا بغور جائزہ لیا اور اپنے علم کی روشنی میں جو بہتر سمجھا قرار دیا، ان فیصلہ جات کا خلاصہ یہ ہے کہ مانع حمل گولیوں کا استعمال ناجائز ہے، وہ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے نسل انسانی اور امت مسلمہ میں اضافے کے اسباب کو اپنانا مشروع قرار دیا ہے، نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی بھی ہے کہ : وتزوجوا الولود الودود، فإني مكاثر بكم الأمم يوم القيامة [ رواه أبوداؤد فى كتاب النكاح باب 4 والنسائي] ”محبت کرنے والی اور…

Continue Reading

End of content

No more pages to load

Close Menu

ہمارا فیس بک پیج جوائن کریں

واٹس اپ پر چیٹ کریں
1
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ

ہمارا فیس بک پیج ضرور فالو کریں

https://www.facebook.com/pukar01

اس کے علاوہ اگر آپ ویب سائٹ سے متعلق فیڈبیک دینا چاہیں تو ہمیں واٹس اپ کر سکتے ہیں

جَزَاكُمُ اللهُ خَيْرًا كَثِيْرًا وَجَزَاكُمُ اللهُ اَحْسَنَ الْجَزَاء