رمضان میں بار بار غسل کرنے کا حکم :
——————
سوال : رمضان کے دن میں ایک سے زائد مرتبہ غسل کر نے یا پورا دن ایرکنڈیشن میں بیٹھنے کا کیاحکم ہے ؟ جب کہ یہ ایرکنڈیشن رطوبت پیدا کرتا ہو ؟
جو اب : یہ جائز ہے اور اس میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود صوم کی حالت میں گرمی یا پیاس کی وجہ سے اپنے سر پر پانی ڈالتے تھے۔ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما، صوم کی حالت میں اپنا کپڑا پانی سے تر کر لیتے تھے تاکہ گرمی کی شدت اور پیاس کم ہو جائے۔ اور رطوبت صوم میں مؤثر نہیں ہوتی۔ کیوں کہ یہ وہ پانی نہیں ہے جو معدہ تک پہونچتا ہے۔
’’ شیخ ابن عثیمین۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “
59۔ مذی کا نکلنا مفسد صوم نہیں ہے :
——————
سوال : ایک شخص بیان کرتا ہے کہ جس وقت وہ اپنی بیوی کے ساتھ کھیل کود، یا بوس وکنار کرتا ہے تو اپنے پائجامہ میں اپنے عضو تناسل سے رطوبت پاتا ہے۔ اس کا سوال یہ ہے کہ طہارت اور صوم کی صحت اور عدم صحت کے اعتبار سے اس پر کیا آثار مترتب ہوتے ہیں ؟
جواب : سائل نے اپنے سوال میں اس بات کا ذکر نہیں کیا ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کھیل کود کی وجہ سے منی کا احساس کرتا ہے۔ صرف اتنا ذکر کیا ہے کہ وہ اپنے پائجامہ میں رطوبت پاتا ہے۔ اس سے بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے۔ واللہ اعلم۔ کہ جو رطوبت وہ پاتا ہے وہ مذی ہے، منی نہیں ہے۔ اور مذی نجس ہے۔ کپڑے یا پائجامہ کے جس حصہ پر لگے اس کا دھونا ضروری ہے۔ اور اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ اور ذَکر (عضو تناسل) اور خصیتین کو دھونے کے بعد وضو کرنا ضروری ہے۔ تاکہ طہارت حاصل ہو جائے۔ اہل علم کے صحیح قول کی بنا پر اس سے نہ صوم فاسد ہوتا ہے اور نہ غسل ضروری ہوتا ہے۔ البتہ اگر خارج ہونے والی چیز منی ہے تو اس سے غسل واجب ہو گا اور صوم بھی فاسد ہو جائے گا۔ منی اگرچہ پاک ہے مگر طبیعت اس سے گھن محسوس کرتی ہے۔ اور کپڑے یا پائجامہ کے جس حصہ پر لگ جائے اس کا دھونا مشروع ہے۔ اور صائم کے لئے مناسب اور افضل یہ ہے کہ اپنے صوم میں ایسی چیزوں سے احتیاط برتے جو شہوت کو بھڑکانے والی ہوں۔ خواہ بیوی کے ساتھ کھیل کود ہو، یا بوس و کنا ر۔
’’ اللجنۃ الدائمۃ“
(more…)