قریش کی دعوت سے متعلق ایک واقعہ

  تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ قریش کی دعوت مؤرخین و اہل سیر لکھتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان صفا کے چند روز بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ دعوت کا سامان کرو، تمام خاندان عبدالمطلب اور دیگر رشتہ داروں کو مدعو کیا گیا۔ تقریباً چالیس افراد نے دعوت میں شرکت کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کے بعد کھڑے ہو کر فرمایا : میں تم لوگوں کے لئے وہ چیز لے کر آیا ہوں جو تمہارے لئے دین و دنیا دونوں کی کفیل ہو، میں نہیں جانتا کہ عرب بھر میں کوئی شخص اپنی قوم کے لئے ایسا نادر تحفہ لےکر آیا ہو۔ کون ہے جو اس بار گراں کے اٹھانے میں میرا ساتھ دے۔ اور میری رفاقت اختیار کرے۔ تمام مجلس میں سناٹا تھا۔ دفعۃًحضرت علی رضی…

Continue Reading

قبر سے سورۃ ملک پڑھنے کی آواز آنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : ابن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ ایک صحابی نے لاعلمی میں ایک قبر پر خیمہ گاڑ لیا، اندر سے سورۃ ملک پڑھنے کی آواز آئی صاحب قبر نے اول سے آخر تک اس سورت کی تلاوت کی آپ نے رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر یہ واقعہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہ سورت عذاب قبر روکنے والی ہے اور اس سے نجات دینے والی ہے (ترمذی) کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ جواب : یہ روایت ترمذی شریف ابواب فضائل القرآن : باب ما جاء فی فضل سورۃ الملک(2890)اور مشکوٰۃ (2154) اور اثبات عذاب القبر للبیھقی (146) میں موجود ہے۔ امام بیہقی فرماتے ہیں : «تفرد به يحيي بن عمرو بن مالك وهو ضعيف» ”اس کے بیان کرنے میں یحییٰ بن…

Continue Reading

شام کا ایک اور سفر

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ نسطورا ولی کی کہانی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا مال تجارت لے کر متعدد بار شام اور یمن تشریف لے گئے۔ مؤرخین کا بیان ہے کہ آپ ایک بار بصریٰ بھی تشریف لے گئے تھے۔ لیکن اب وہاں ایک نیا ولی گدی نشیں تھا۔ جس کا نا م نسطورا تھا۔ اب یہ اللہ بہتر جانتا ہے کہ پہلا مومن و ولی بحیرا تا حال زندہ تھا یا مر گیا تھا۔ اور نسطورا نامی ولی نے بحیرا کی جگہ سنبھال لی تھی۔ یا اس کی کوئی نئی گدی تھی جس پر یہ براجمان تھا۔ ہم تو بہر صورت صرف اتنی بات جانتے ہیں کہ عیسائی متعصبین ان ہی دو واقعات کو پیش کر کے یہ کہا کرتے ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا کو جو کچھ بھی…

Continue Reading

معجزات کے متعلق غلط اور موضوع روایتوں کے پیدا ہونے کے اسباب

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ معجزات کے متعلق غلط اور موضوع روایتوں کے پیدا ہونے کے اسباب: ➊ ان روایتوں کے پیدا ہونے کا بڑا سبب یہ ہے کہ مقبولیت عام کی بنا پر یہ کام واعظوں اور میلاد خانوں کے حصہ میں آیا، چونکہ یہ فرقہ علم سے عموماً محروم ہوتا ہے اور صحیح روایات تک اس کی دسترس نہیں ہوتی اور ادھر گرمی محفل اور شور احسنت کے لئے اس کو دلچسپ اور عوام فریب باتوں کے بیان کرنے کی ضرورت پیش آتی، اس لئے لامحالہ ان کو اپنی قوت اختراع پر زور دینا پڑا ان میں جو کسی قدر محتاط تھے انہوں نے ان کو لطائف صوفيانہ اور مضامین شاعرانہ میں ادا کیا، سننے والوں نے ان کو روایت کی حیثیت دیدی یا بعد کو ان ہی بیانات نے روایت کی حیثیت اختیار کر لی اور جو نڈر…

Continue Reading

نبیﷺ کے فیصلہ پر ناخوشی کیوجہ سے حضرت عمر رض کا گردن اڑانا

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ دو آدمیوں کے درمیان حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی نظر ثانی نام نہاد مسلمان کی گردن اڑا دی ضمرہ سے مروی ہے کہ دو آدمیوں نے اپنا جھگڑا نبی کریم صلى الله عليه وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو آپ نے حق والے کے حق میں فیصلہ کر دیا تو جس کے خلاف فیصلہ ہوا اس نے کہا مجھے یہ فیصلہ قبول نہیں، اس کے ساتھ والے نے کہا تو کیا چاہتا ہے، اس نے کہا میں یہ چاہتا ہوں کہ ہم فیصلہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے کرائیں۔ وہ دونوں ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پاس چلے گئے تو جس کے حق میں فیصلہ ہوا تھا اس نے کہا کہ ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی فیصلہ کرایا ہے…

Continue Reading

أبوهارون العبدی راوی کا تعارف

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ راوی حدیث ابو هارون العبدی کی سیرت کی جھلکیاں پیش خدمت ہیں، اس راوی ابوھارون کا پورا نام عمارہ بن جوین ہے ◈ ذہبی نے اس کو ضعیف قرار دیا ہے۔ ◈ حماد بن زید کہتے ہیں : کذاب ہے۔ ◈ شعبہ کہتے ہیں : اگر ہم کو دو باتوں کا اختیار دیا جائے یا قتل ہونا گوارا کر لو یا ابی هارون العبدی کی روایت بیان کرو تو ہم قتل ہونا پسند کر لیں گے مگر اس کی روایات بیان نہیں کریں گے۔ ◈ امام احمد کہتے ہیں : ليس بشي یہ کچھ نہیں ہے۔ ◈ یحییٰ بن معین کہتے ہیں : ضعیف ہے، اس کی روایات کی تصدیق نہیں ہوتی۔ ◈ نسائی کہتے ہیں : متروک الحدیث ہے۔ ◈ دارقطنی کہتے ہیں : متلون المزاج تھا، کبھی خارجی بن جاتا تو کبھی رافضی۔ ◈…

Continue Reading

بحیرا راہب کی داستان

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ بحیرا راہب کی داستان ان مشہور عالم مذہبی داستانوں میں ایک بحیرا نامی راہب کی داستان بھی ہے، جو تمام کتب تاریخ سیر میں مختلف انداز میں کمی بیشی کے ساتھ پائی جاتی ہے۔ اتفاق سے یہ قصہ حدیث کی مشہور و معروف کتاب ترمذی میں بھی پایا جاتا ہے۔ جس کے سبب علمائے کرام نے اسے ایمانیات کا درجہ دے دیا۔ لیکن ترمذی کی روایت میں چند ایسے امور بھی آ گئے ہیں جو قطعاً خلاف عقل ہیں۔ جس کے باعث متعدد چوٹی کے علماء نے اس سلسلہ میں قلابازیاں کھائی، حتی کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے نفس واقعہ کو تو صیح قرار دیا، لیکن کچھ اجزاء کو باطل تسلیم کیا۔ اور کچھ محدثین نے سرے سے اس واقعہ کا انکار کیا۔   تحقیق الحدیث : ہم سب سے پہلے اس قصہ کو…

Continue Reading

بخار نے حضورﷺ سے اجازت طلب کی

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ بخار نے حضور سے اجازت طلب کی ابو عثمان نہدی سیدنا سلیمان فارسی سے روایت کرتے ہیں کہ بخار نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت طلب کی آپ نے پوچھا تو کون ہے۔ اس نے کہا میرا نام بخار ہے میں جسم کو دبلا کر دیتا ہوں اور خون چوس لیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو اہل قبا کے پاس چلا جا بخار قبا بستی میں چلا گیا تو وہ لوگ بخار میں مبتلا ہو گئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے ان کے چہرے زرد پڑ چکے تھے انہوں نے حضور سے بخار کی تکلیف کی شکایت کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اگر تم چاہو تو میں دعا کرتا ہوں اللہ بخار کو رفع کر دے گا اور…

Continue Reading

فروخ اور اس کے بیٹے ربیعہ الری کے دلچسپ واقعہ کی حقیقت

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ فروخ اور اس کے بیٹے ربیعہ الری کے دلچسپ واقعہ کی حقیقت ہم اپنے قارئین کے سامنے عبدالرحمن رافت الباشاء کی معروف کتاب حیات تابعین کے درخشاں پہلو سے مکمل واقعہ بیان کرتے ہیں انھوں نے اس کو ایک کہانی کے انداز میں لکھا ہے ، لکھتے ہیں: فروخ جب مدینہ پہنچا اس وقت یہ ابھرتا ہوا کڑیل، خوبصورت اور بہادر جوان تھا۔ اس نے ابھی اپنی زندگی کی تیسویں بہار میں قدم رکھا تھا اس نے سکونت کے لیے ایک گھر اور سکون کے لیے ایک بیوی حاصل کرنے کا ارادہ کیا۔ پہلے اس نے مدینہ منورہ میں متوسط درجے کا ایک گھر خریدا اور اس کے بعد ایک ایسی دانشمند، سلیقہ شعار اور دیگر بہت سی خوبیوں سے متصف بیوی کا انتخاب کیا جو اس کی ہم عمر تھی۔ فروخ وہ گھر دیکھ کر…

Continue Reading

قبر اطہر کی زیارت کی نیت سے سفر

تحریر: علامہ عبداللہ بن عبدالرحمن الجبرین حفظ اللہ قبر اطہر کی زیارت کی نیت سے سفر سوال: کچھ لوگ محض نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک کی زیارت کے ارادے سے مدینہ جاتے ہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: صرف نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کی زیارت کے لیے مدینہ کا سفر کرنا جائز نہیں ، البتہ مسجد نبوی میں نماز ادا کرنے کی غرض سے مدینہ منورہ کا سفر کرنا جائز ہے ، اس لیے کہ مسجد نبوی ان تین مقدس مسجدوں میں سے ایک ہے جن کے لیے سفر کرنے کی اجازت ہے اور مسجد حرام کو چھوڑ کر مسجد نبوی میں ایک نماز کا ثواب دیگر تمام مسجدوں میں اداکی جانے والی ہزار نمازوں کے برابر ہے ۔ اور ان تین مسجدوں ، یعنی مسجد حرام مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ…

Continue Reading

حضورﷺ دعا کریں اللہ مجھے خوب مال دے تاکہ میں سخاوت کروں

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم دعا کریں اللہ مجھے خوب مال دے تاکہ میں سخاوت کروں، ثعلبہ بن حاطب کے مشہور واقعہ کی حقیقت حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ثعلبہ بن حاطب انصاری نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے درخواست کی کہ میرے لیے مالداری کی دعا کیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تھوڑا جس کا شکر ادا ہو اس سے بہت اچھا ہے جو اپنی طاقت سے زیادہ ہو۔ اس نے پھر دوبارہ یہی درخواست کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سمجھایا کہ تو اپنا حال اللہ تعالیٰ کے نبی جیسا رکھنا پسند نہیں کرتا ؟ والله ! اگر میں چاہتا تو یہ پہاڑ سونے چاندی کے بن کر میرے ساتھ چلتے۔ اس نے کہا حضور ! اللہ کی قسم ! میرا ارادہ ہے کہ اگر…

Continue Reading

حدیث رکانہ رضی اللہ عنہ پر محدثین و علماء کی آراء

تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ سیدنا رکانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت ایک مجلس کی تین طلاق ایک شمار ہوتی ہے۔ اس روایت کے بارے میں محدثین و علمأ کرام آراء پیش خدمت ہے۔ اس روایت کو امام احمد بن حنبل نے مسند احمد حدیث رقم ٢٣٨٧، امام ابو یعلی نے مسند ابو یعلی میں حدیث رقم ٤٢٩٥، دوسرا نسخہ ٠٠۵٢، امام بہقی نے سنن الکبری حدیث رقم ١٤٩٨٧، اور امام ابو نعیم اصبہانی نے معرفہ الصحابہ ال ابی نعیم حدیث رقم ٢٨٠٣ میں داؤد بن حصین عن عکرمہ کی سند سے روایت کیا ہےاس روایت کے بارے میں فضیلتہ الشیخ موالنا مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ لکھتے ہیں کہ اس سند کو بڑے بڑے جلیل القدر آئمہ محدثین کرام نے صحیح قرار دیا ہے جیسے امام احمد بن حنبل (مجموعہ الفتاوی جلد٢ ص ٦٧ )اعالم الموقعین جلد ٢ ص…

Continue Reading

حجرہ اسود کی تنصیب اور حضرت حمزہ کے قبول اسلام سے متعلق غیرثابت روایات

تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ صدیق کا مالی ایثار خود صدیق اور جبریل سمیت فرشتوں نے ٹاٹ کا لباس پہن لیا ابن شاہین نے السنۃ میں۔ بغوی نے اپنی تفسیر میں اور ابن عساکر نے ابن عمر کی زبانی تحریر کیا ہے کہ میں بارگاہ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر تھا اور صدیق اکبر ایک ایسا لبادہ جس کے کناروں کو اٹھا کر سینہ پر کانٹوں سے اٹکا لیا تھا، پہنے ہوئے تھے۔ اتنے میں جبریل علیہ السلام آئے اور کہا یا رسول اللہ ! آج ابوبکر رضی اللہ عنہ سینہ پر کانٹوں کا لبادہ کیوں اٹکائے ہوئے ہیں؟ ارشاد گرامی ہوا، انھوں نے اپنی تمام دولت مجھ پر خرچ کر دی ہے تو جبریل علیہ السلام نے عرض کیا : اللہ تعالیٰ نے ان کو سلام کہا ہے اور دریافت کیا ہے، اے ابو بکر ! تم اس…

Continue Reading

طالب علم کے لیئے فرشتوں کا پر بچھانا اور مچھلیوں کا بخشش طلب کرنا

اے ابو درداء میں تم سے مدینہ الرسول سے ایک حدیث سننے آیا ہوں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے جناب کثیر بن قیس بیان کرتے ہیں کہ میں ابو درداء کے پاس دمشق کی مسجد میں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص ان کے پاس آیا اور اس نے کہا : اے ابو درداء! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے شہر مدینہ سے ایک حدیث کے لیے تمھارے پاس آیا ہوں، مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسے روایت کرتے ہیں اس کے علاوہ مجھے اور کوئی کام نہیں۔ ابو درداء نے کہا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص حصول علم کی راہ پر چل نکلتا ہے تو الله تعالیٰ اسے جنت کی راہوں میں سے ایک راہ پر…

Continue Reading

End of content

No more pages to load

Close Menu

نئی تحریریں ای میل پر حاصل کریں، ہفتے میں صرف ایک ای میل بھیجی جائے گی۔

واٹس اپ پر چیٹ کریں
1
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ

ہمارا فیس بک پیج ضرور فالو کریں

https://www.facebook.com/pukar01

ویب سائٹ پر کسی بھی طرح کی خرابی نظر آنے کی صورت میں سکرین شاٹ ہمیں واٹساپ کریں یا وائس میسج پر مطلع کریں۔ نیز آپ اپنی تجاویز اور فیڈبیک بھی ہمیں واٹس اپ کر سکتے ہیں۔

جَزَاكُمُ اللهُ خَيْرًا كَثِيْرًا وَجَزَاكُمُ اللهُ اَحْسَنَ الْجَزَاء