209- کرائے دار اور مالک مکان کا معاہدہ پورا کرنا
مالک کا فرض ہے کہ اس نے کرائے دار کو گھر دینے کا جو وعدہ کیا ہے اسے پورا کرے، جو شرطیں انہوں نے طے کی ہیں یا عرف عام میں ان کا لحاظ رکھا جاتا ہے، انہیں پورا کریں، اور معاہدے میں جتنی مدت ذکر ہوئی ہے، یہ اس مدت کے اندر ہو۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
«يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ» [المائدة: 1]
”اے لوگو جو ایمان لائے ہو ! عہد پورے کرو۔“
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
”مومن جو شرطیں طے کر لیں انہیں پورا کرتے ہیں ماسوائے اس شرط کے جو کسی حرام کو حلال یا حلال کو حرام قرار دے۔“
جب معاہدے کی مدت ختم ہو جائے اور دونوں فریق مدت کی تجدید کے خواہاں اور اس پر راضی ہوں، تو دونوں کے لیے ان چیزوں کی پاسداری کرنا ضروری ہے جن کا ذکر ہوا ہے۔ اگر مالک تجدید سے انکار کر دے تو کرائے دار کا فرض بنتا ہے کہ وہ گھر واپس کر دے اور اس میں ٹھہر کر اس کو نقصان نہ پہنچائے، مالک کی خوش دلی اور رضا مندی کے بغیر اس کا مال کسی کے لیے حلال نہیں۔
[اللجنة الدائمة: 1434]