ضرورت سے زائد بستر اور لباس کے متعلق اسلامی تعلیمات
تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ

سوال:

کیا ضرورت سے زائد بستر اور لباس شیطان کے لیے ہوتا ہے ؟

جواب :

جی ہاں !
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی کریم صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :
فراش للرجل، وفراش لامرأته، والثالث للضيف، والرابع للشيطان
”ایک بستر مرد کا اور دوسرا اس کی بیوی کا اور تیسرا مہمان کے لیے ہوتا ہے اور چوتھا شیطان کے لیے ہوتا ہے۔ “ [صحيح مسلم 2084]
یعنی زائد بستر اور لباس وغیرہ رکھنا جائز نہیں، کیونکہ یہ اسراف و تبذیر کے زمرے میں آتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے تبذیر کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا :
إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ ۖ وَكَانَ الشَّيْطَانُ لِرَبِّهِ كَفُورًا ﴿٢٧﴾
” بے شک بے جا خرچ کرنے والے ہمیشہ سے شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان ہمیشہ سے اپنے رب کا بہت ناشکرا ہے۔“ [الإسراء:27]
ایسے ہی اہل اسراف کی مذمت میں فرمایا:
إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ ﴿٣١﴾
” بے شک وہ حد سے گزرنے والوں سے محبت نہیں کرتا۔“ [الأعراف: 31 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے