ہر گروہ کا دعویٰ کہ حق صرف اسی کے ساتھ ہے

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ

جب انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرقہ بندی والی حدیث سنی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی، سب جہنم میں ہوں گے سوائے ایک فرقہ کے، تو سب دعویٰ کرنے لگے کہ فرقہ ناجیہ انہیں کا فرقہ ہے جیسا کہ اللہ نے یہود و نصاریٰ کی بابت فرمایا :
وَقَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْءٍ وَقَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْءٍ
” اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائی حق راستے پر نہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہود حق راستے پر نہیں ہیں۔“
حالانکہ اسی حدیث کے آخر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرقہ ناجیہ کی تعریف کر دی تھی کہ یہ وہ گروہ ہے جو اس طریقے پر چلے گا جس پر میں اور میرے صحابہ تھے اللہ نے ان کی مزید تردید فرمائی :
وَقَالُوا لَنْ يَدْخُلَ الْجَنَّةَ إِلَّا مَنْ كَانَ هُودًا أَوْ نَصَارَى تِلْكَ أَمَانِيُّهُمْ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِنْ كُنْتُمْ صَادِقِينَ ٭ بَلَى مَنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلَّـهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَلَهُ أَجْرُهُ عِنْدَ رَبِّهِ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ [2-البقرة:111]
”اور (یہودی و عیسائی کہتے ہیں) کہ یہودیوں اور عیسائیوں کے سوا کوئی جنت میں نہیں جائے گا یہ ان لوگوں کے خیالات باطل ہیں ان سے کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو دلیل پیش کرو ہاں جو اللہ کے سامنے گردن جھکا دے اور وہ نیک بھی ہو تو اس کا صلہ اس کے رب کے پاس ہے اور ایسے لوگوں کو ان کے رب کے پاس نہ کسی طرح کا خوف ہو گا اور نہ وہ غمناک ہوں گے۔“
مطلب یہ کہ ان کے پاس ان کے دعویٰ کے مطابق دلیل نہیں بلکہ ان کے خلاف دلیل ہے اور علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اپنی کتاب منہاج السنۃ میں فرقہ بندی والی اس حدیث پر بہترین کلام کیا ہے جس پر اضافہ ممکن نہیں۔ موصوف نے لکھا ہے کہ رافضی نے بھی اپنے مذہب کی حقانیت اور مذہب اہل سنت کے بطلان پر اسی حدیث سے استدلال کیا ہے، منہاج السنۃ میں اس بحث کا مطالعہ کرنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
لنکڈان
ٹیلی گرام
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل