بازار میں داخل ہونے کی دعا کی حدیث کا حکم
تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی

بازار میں داخل ہونے کی دعا کے متعلق حدیث
بازار میں داخل ہونے کی دعا کے متعلق حدیث ضعیف ہے، یہ حدیث اس طرح ہے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جو شخص بازار میں داخل ہو اور پڑھے: «لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد، يحيي ويميت وهو حي لا يموت، بيده الخير، وهو على كل شيء قدير»
”اللہ تعالیٰ اس کے لیے دس لاکھ نیکیاں لکھ دیتے ہیں، اس کی دس لاکھ برائیاں مٹا دیتے ہیں اور اس کے لیے دس لاکھ درجے بلند کر دیتے ہیں۔“ [سنن الترمذي، رقم الحديث 3428]
یہ حدیث نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح ثابت نہیں۔ اس کو امام حاکم نے مستدرک میں روایت کیا ہے۔ حفاظ حدیث کی ایک جماعت نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ یہ
حدیث معلول (علت والی) اور ضعیف ہے۔
ان حفاظ میں امام ابن قیم رحمہ اللہ بھی شامل ہیں، ان سے امام عجلونی نے ”کشف الخفاء“ میں نقل کیا ہے، کیونکہ اس کی سند میں عمرو بن دینار مولی آل زبیر ہے، جو ضعیف ہے، اس کے ساتھ ساتھ اس کا متن بھی منکر ہے۔
[اللجنة الدائمة: 16103]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے